حمد باری تعالیٰ
اے خدائے جمال و زیبائی
خوب ہے تیری عالم آرائی
تو کہاں ہے کہاں نہیں ہے تو
محوِ حیرت ہے تابِ گویائی
سب میں موجود اور سب سے جدا
کون سمجھے یہ رازِ تنہائی!
پارہ پارہ قبائے استدلال
ریزہ ریزہ ہے دامِ جویائی
کیا نظر آئے ما سوا کا جہاں
دیکھ کر تیری شانِ یکتائی
یاس میں، غم میں اور مشکل میں
تیری رحمت ہی سب کے کام آئی
اعظم اس نام سے ہے گلشن میں
زندگی، تازگی و رعنائی
{محمد اعظم چشتیؒ}
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
رات دن تعمیلِ حکمِ کبریا کرتے ہوئے
ہوں بسر صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ کرتے ہوئے
ہو کے کتنے مہرباں تشریف لائے مصطفی
’’رَبِّ ھَبْ لِیْ اُمَّتِیْ‘‘ لب سے ادا کرتے ہوئے
جان جاتی ہے تو جائے غم نہیں، اعزاز ہے
شاہِ دیں کی آل سے ہر دم وفا کرتے ہوئے
ہے تمنا بن کے جائوں شہرِ آقا میں گدا
روز گزروں اُن کی گلیوں سے صدا کرتے ہوئے
خوابِ دیدارِ شہِ کون و مکاں ہو بخت میں
عمر گزری ہے خدا سے یہ دعا کرتے ہوئے
ظلمتوں سے پائیں گے عُشاق قبروں میں نجات
چہرۂ آقا سے تحصیلِ ضیا کرتے ہوئے
آخرت میں کاش آقا کی رفاقت ہو نصیب
خُلد میں جائیں ہم ان کو پیشوا کرتے ہوئے
خوش مقدر ہوں مَیں ہمذالیؔ مرے وجدان میں
’’لفظ اترے ہیں محمدؐ کی ثنا کرتے ہوئے‘‘
{انجینئر اشفاق حسین ہمذالیؔ}