شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علم کے باب میں اذہان کی تبدیلی، تنگ نظری و انتہا پسندانہ رویوں کے خاتمہ اور دہشت گردی کے سدِّباب کے لئے علمی و فکری سطح پر کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں۔ امت مسلمہ پر لگنے والے دہشت گردی کے الزام کو دور کرنے اور اسلام کے اعتدال و توازن (moderation)، رحمت (mercy)، محبت (love) ، تحمل و برداشت (tolerance) پر مبنی چہرے کو پوری دنیا میں مشرق سے مغرب تک بھرپور قوت کے ساتھ متعارف اور اجاگر (promote) کرنے کا سہرا صرف شیخ الاسلام ہی کے سر ہے۔ دنیا کی کوئی تنظیم اور تحریک، کوئی انسٹی ٹیوشن اور یونیورسٹی اس نہج پر عالمی سطح پر خدمات بجا لانے کا دعویٰ نہیں کرسکتی۔ شیخ الاسلام کی ان کاوشوں کا عالمی سطح پر بھی برملا اعتراف کیا جارہا ہے۔ ذیل میں اس ضمن میں چند حوالہ جات بیان کئے جارہے ہیں:
- امریکہ میں World religions کے موضوع پر ایک کتاب شائع ہوئی ہے جس کا نام THINK World Religions (By Roy R. Robson) ہے۔ یہ کتاب امریکہ کی بہت سی یونیورسٹیز، کالجز اور سکولز میں شامل نصاب ہے۔ اس کتاب میں دیگر مذاہب عیسائیت، یہودیت، ہندو مت، بدھ مت پر بھی مواد موجود ہے اور اسلام پر بھی ایک مکمل باب ہے۔ اسلام پر بات کرتے ہوئے مصنف اس باب کے اختتام پر لکھتے ہیں کہ اسلام کا ایک version وہ ہے جو اسامہ بن لادن کی فکر نے مسلمانوں کو دیا:
"Osama bin Laden calls for armed struggle against the "Crusaders"
اور ایک version وہ ہے جو ایک اور اسلامک سکالر ڈاکٹر طاہرالقادری نے امت مسلمہ کو دیا ہے اور اسی فکر کے ساتھ ہی دہشت گردی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے:
"Islam must forsake terrorism because the "Muslim Umma, as well as humanity, is heading towards catastrophe."
دہشت گردی کے موضوع پر Somali Piracy and Terrorism in the Horn of Africa امریکہ سے شائع ہونے والی کتاب کے صفحہ 110 سے شیخ الاسلام اور تحریک منہاج القرآن کا تذکرہ شروع ہوتا ہے کہ اسلام کا حقیقی version ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے امت کو دیا گیا ہے۔
- War and Peace in Islam کے عنوان سے شائع ہونے والی کتاب کے صفحہ 136 سے اسلام کی بات شروع ہوتی ہے۔ اس کتاب میں اسلام کے چہرۂ عدل، انصاف، امن، توسط، اعتدال (moderation) اور امن (peace) کے عالمی سطح پر صحیح معنی میں نکھار کا کریڈٹ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو دیا گیا۔
- Greatness-Cored Leadership کے عنوان سے امریکہ میں کتاب شائع ہوئی ہے۔ اس کتاب کے صفحہ 147 پر اسلام کے بارے شیخ الاسلام کی خدمات کا اعتراف موجود ہے کہ اسلام پر ہونے والے اعتراضات کا حقیقی جواب ڈاکٹر طاہرالقادری دے رہے ہیں۔
- Why Only Islam (The Summation & Culmination) یہ کتاب بھی امریکہ میں شائع ہوئی ہے۔ اس کتاب میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ اس صدی میں اسلام کے حقیقی چہرے کے نکھار کا سہرا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سر ہے۔
- Islamism in the Shadow of al-Qaeda کے عنوان سے ٹیکساس امریکہ سے شائع ہونے والی کتاب کے صفحہ 85 پر بھی دہشت گردی کے خاتمہ اور اسلام کی اصل تعلیمات کے عالمی سطح پر فروغ کا کریڈٹ بھی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو دیا گیا۔
- Why We're Losing the War on Terror کے عنوان سے شائع ہونے والی کتاب میں انتہا پسندانہ عقائد کے مقابلے میں جب اسلام کے، moderation (اعتدال) اور امن پر مبنی تعلیمات کا تذکرہ کیا گیا تو وہاں اسلام کی حقیقی نمائندگی کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے نام اور خدمات کو بطور حوالہ درج کیا۔
- Religion and Development in the Asia-Pacific کے عنوان سے ستمبر 2016ء میں آسٹریلیا کے پروفیسرز Matthew Clarke اور Anna Halafoff نے ایک کتاب شائع کی ہے۔ یہ دونوں افراد سوشیالوجی کے پروفیسرز ہیں اور آسٹریلیا سے لے کے برطانیہ، یورپ اور امریکہ تک یونیورسٹیز میں asia pacific پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے لیکچرز دیتے ہیں۔ یہ کتاب انہوں نے بطور ٹیکسٹ تیار کی ہے۔ اس کتاب میں ایک باب Secret places as development spaces کے عنوان سے بھی قائم کیا گیا ہے یعنی وہ دینی و مذہبی مقامات اور تحریکیں و مراکز جن میں انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے لئے بھی باقاعدہ نظام موجود ہے۔اس کتاب میں اسلام سمیت ہر مذہب پر ایک باب ہے۔ اسلام کی نمائندگی کرتے ہوئے صرف Minhaj ul Quran International, charity and education کے عنوان سے باب قائم کیا ہے۔ اس باب میں انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور اور منہاج القرآن کے 10 روزہ شہر اعتکاف کو بھی بیان کیا کہ کس طرح منہاج القرآن فروغِ تعلیم کے ساتھ ساتھ روحانی اقدار (spiritual values) کو لوگوں کی زندگیوں میں شامل کر رہا ہے۔
اس کتاب میں انہوں نے منہاج القرآن کے گوشہ درود، منہاج ایجوکیشن سوسائٹی، منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کو بھی بیان کیا ہے کہ ہر چیز کے ساتھ کس طرح روحانی و اخلاقی تربیت کے لئے اسلام کی حقیقی فکر اور نظریہ متعلق ہے۔ کتاب کے آخر میں اختتامیہ کلمات لکھتے ہوئے اسلام کے ضمن میں دیئے جانے والے جملہ حوالہ جات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن کے دیئے گئے ہیں۔
- محترم قارئین یہ شیخ الاسلام اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کی عالمی سطح پر پذیرائی کا ایک مظہر ہے۔ اس طرح کی بیسیوں مثالیں ہیں کہ مغربی دنیا بھی آج اسلام کی حقیقی تفہیم کے لئے شیخ الاسلام کی کتب سے استفادہ کر رہی ہے۔ چند مزید کتب کے نام یہ ہیں:
-
Dawn of Terrorism in the U.S.: Part I (By Dean Landeau)
-
Pakistan and the Emergence of Islamic Militancy in Afghanistan (by Rizwan Hussain)
-
Religion, Terror, and Error: U.S. Foreign Policy and the Challenge of Spiritual Engagement (By Douglas M. Johnston)
-
Urban Terrorism: Myths And Realities (By N. C. Asthana & Anjali Nirmal)
-
Partisans of Allah: Jihad in South Asia (By Ayesha Jalal)
-
The Judgment Against Imperialism, Fascism and Racism Against Caliphate and Islam (By Khondakar Golam Mowla)
-
Intent in Islamic Law: Motive and Meaning in Medieval Sunni Fiqh (Studies in Islamic Law & Society) (by Paul R. Powers)
-
Politics of Ethnic and Religious Minorities in Pakistan (by Savita Pandey)
-
New Muslims in the European context: the experience of Scandinavian converts (By Anne Sofie Roald)
-
Inside Al Qaeda: Global Network of Terror (By Rohan Gunaratna)
- شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کی عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف بایں طور بھی سامنے آتا ہے کہ یورپ اور دیگر ممالک میں شیخ الاسلام کی خدمات پر Ph.D کرنے کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے۔ یہ امر بھی ذہن نشین رہے کہ مغرب کی یونیورسٹیاں کسی کی زندگی میں ہی اُس کے کام پر Ph.D دینا شروع کر دیں یہ بہت کم ہوتا ہے۔ یہ ہماری خودساختہ یونیورسٹیز کی طرح کی نہیں ہوتیں کہ پیسوں، وسائل، انڈسٹری، ٹریڈ اور بزنس کے زور پر یونیورسٹیز قائم ہو جائیں اور جو چاہیں کرتی چلی جائیں۔
یورپ کے علاوہ قم یونیورسٹی ایران، ترکی اور جامعۃ الازہر (مصر) میں بھی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات پر کئی ایک Ph.D ، M.Phil اور ماسٹرز لیول کے مقالہ جات لکھے جاچکے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
محترم قارئین! اپنے قیام کے تھوڑے سے عرصے کے اندر مشرق سے مغرب تک عالمی سطح پر اس قدر عظیم پذیرائی کسی تحریک اور اس کے بانی یا کسی فکر و نظریہ کے حصہ میں نہیں آئی۔ یہ امر ہمارے لیے باعث فخر و اعزاز ہے۔ ہمیں یہ اعزاز کبھی اپنی زندگیوں سے جدا نہیں کرنا چاہئے۔
رفقاء و کارکنان تحریک کے لئے یہ امر قابل فخر ہے کہ ہم ایک ایسی تحریک سے منسلک ہیں جس کو پوری دنیا مشرق سے مغرب تک اسلام کے moderate vision پر اتھارٹی، ریفرنس اور torch bearer کے طور پر جانتی ہے۔ شیخ الاسلام اور منہاج القرآن کی خدمات کا پوری دنیا میں اعتراف کیا جا رہا ہے۔ ہمیں بھی یہ کردار اپنے اندر پیدا کرنا ہوگا اور اس کردار کو پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے اندر ایک احساس پیدا کریں، sense of belonging پیدا کریں کہ ہم ایک ایسے مشن، نظریہ اور سوچ سے تعلق رکھتے ہیں کہ جہاں سے ہم اسلام کی روشنی اور دینی و دنیاوی معاملات کے لئے حقیقی اسلامی رہنمائی حاصل کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ sense of engagement پیدا کریں کہ شیخ الاسلام کے دست و بازو بنیں اور منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے منعقدہ جملہ سرگرمیوں میں باقاعدہ حصہ لیں۔ اُس کی ہر activity سے فہم، فکر، شعور، علم اور معرفت کو فروغ دیں۔ سوسائٹی میں جہالت کے خلاف جنگ لڑیں اور علم کا نور پھیلائیں۔ مگر علم سے مراد وہ تخلیقی علم جس سے اس سوسائٹی میں شعور پیدا ہو۔ ہماری سوسائٹی اپنا سب کچھ کھوچکی ہے۔ ہمیں شیخ الاسلام کی قیادت میں اُن کھوئی قدروں کو پھر بازیاب کرنا ہے۔ اُن مَری اور مِٹی ہوئی قدروں کو علم کے ذریعے پھر سے زندہ کرنا ہے۔