شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقاریبِ رونمائی کے سلسلے میں جنوبی پنجاب میں متعدد تقاریب منعقد ہوئیں، جن میں تمام مکتبِ فکر اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ذمہ داران، معروف وکلاء، اساتذہ، پروفیسرز اور سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ یہ تقاریب اتحاد بین المسالک کی خوبصورت مثال بن کر سامنے آئیں۔ جنوبی پنجاب میں منعقد ہونے والی تقاریبِ رونمائی سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطابات کیے۔
ان خطابات میں ان کا کہنا تھا کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے عظیم خدمت لی۔ یہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا فہمِ قرآن کے تناظر میں خاص و عام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ منہاج القرآن کتاب اللہ کے پیغامِ امن اور تعلیمات کو پوری دنیا میں عام کرنے کیلئے قائم ہوا اور الحمدللہ تصنیف و تالیف کے شعبے میں علوم القرآن پر جتنا کام منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کیا اس کی اور کوئی دوسری مثال پیش نہیں کی جا سکتی۔
چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے 28 مارچ 2019ء کو ہارون آباد، 29 مارچ کو وہاڑی، چشتیاں، 30 مارچ کو ملتان، ڈی جی خان، 31 مارچ کو لیہ، یکم اپریل راجن پور، 2 اپریل کو رحیم یار خان، خانپور، 3 اپریل کو بہاولپور میں منعقدہ تقاریب میں خصوصی شرکت کی۔
ملتان میں تقریب رونمائی میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی شریک ہوئے، انہوں نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا تالیف کرنے پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی خدمات کی معترف ہے۔ ہمارا ڈاکٹر طاہرالقادری سے علم اور عقیدت کا تعلق ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ دنیا کا کوئی علم ایسا نہیں جس کی بنیاد قرآن مجید میں نہ ہو، نسبتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغیر قرآن فہمی ممکن نہیں۔ قرآنی انسائیکلوپیڈیا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے 50 سالہ مطالعہ قرآن کا حاصل ہے۔ قرآن مجید علوم و معارف کا بحرِ بیکراں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام علوم کو آشکار کردیا۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن فہمی سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلقِ ادب و عشق استوار کرنا پڑتا ہے۔ آج پوری دنیا ڈاکٹر طاہرالقادری کی تحقیق سے فیض یاب ہورہی ہے۔ اسلام ہمیں امن پسندی اور رواداری کی تعلیم دیتا ہے۔
ملتان پہنچنے پر ڈاکٹر حسن محی الدین کے قافلے کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ تقریب رونمائی میں خواتین عہدیداروں اور کارکنان کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ قرآن کانفرنس سے سردار شاکر مزاری، پروفیسر محمد حسین آزاد، چوہدری نعیم، یاسر ارشاد، علامہ ابوبکر عثمان، ڈاکٹر اشفاق ہاشمی، ہما اسماعیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ قاری ناصر میاں خان نقشبندی، مخدوم ابوالحسن گیلانی، مخدوم زوارالحسن قادری، چوہدری فیاض احمد وڑائچ، صاحبزادہ معصوم میاں حامد، حاجی جاوید اختر انصاری، منصورقاسم اعوان، چوہدری عرفان یوسف، رکن الدین ندیم حامدی، پیر عزیزالرحمن خان قادری، پیر مدنی قادری رضوی، خلیفہ ضیاء الدین، پیر افضل فرید، علامہ شفیق اللہ البدری، رائو عارف رضوی، مخدوم شہباز ہاشمی، میجر اقبال چغتائی، احسان سعیدی، حافظ ظفر قریشی، حافظ منظورالہٰی، ثمر حامدی، بشارت عباس قریشی، علامہ غلام شبیر سواگی، ، قربان فاطمہ، غزل غازی، عابدہ بخاری اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے 2 اپریل کو رحیم یار خان میں ڈسٹرکٹ بار کونسل سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میثاقِ مدینہ میں امن اور رواداری کی اقدار پر مبنی بین الاقوامی معاشرہ کی تشکیل کیلئے سیاسی، سماجی، اقتصادی، اخلاقی رہنما اصول موجود ہیں۔ دستورِ مدینہ کے ذریعے اسلام کی ہمہ جہت عالمگیر فکر کا باضابطہ اعلان ہوا۔ دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے دستورِ مدینہ میں فراہم کی گئی فکری اساس آج بھی مفید اور قابل عمل ہے۔ وکلاء برادری انسانی حقوق اور پاکستان کی نظریاتی و فکری اساس کی محافظ ہے۔ میثاقِ مدینہ دنیا کا پہلا تحریری دستور ہے جس کے ذریعے تمام مذاہب اور کمیونٹیز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا گیا اور اس معاہدے کی بنیادمساوات، عدل، لاء اینڈ آرڈر، جان و مال اور کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ، انسانی حرمت اور مذہبی آزادی پر رکھی گئی۔ امتِ مسلمہ اسلام کے زریں اور قابلِ عمل اصولوں پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام بحال کر سکتی ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے قرآنی انسائیکلو پیڈیا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن علوم و فنون کا منبع ہے۔ قرون اولیٰ کے مسلمان سائنسدانوں نے قرآن پر تدبر کیا اور تسخیرِ کائنات کے تمام سائنسی مراحل سرکیے۔ نوجوان نسل کا قرآن سے رشتہ جوڑنے کیلئے منہاج القرآن دن، رات کے فرق کے بغیر اپنا عالمگیر انسانی، ایمانی کردار ادا کررہی ہے۔ قرآنی انسائیکلوپیڈیا امت کوقرآن سے جوڑنے کی ایک قابل فخر تالیف ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنی ہر کتاب، تقریر اور زبان سے نکلے ہوئے ہر حرف کے ذریعے امتِ مسلمہ کو اس کے شاندار ماضی سے جوڑا اور مستقبل کی کامیابیوں کیلئے رہنما اصول متعین کیے اور نفسا نفسی کے اس دور میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کو اپنا اولین فرض گردانا۔ فی زمانہ میڈیا، اساتذہ کرام، علمائے کرام کے بعد وکلاء برادری بیداریٔ شعور کے حوالے سے مرکزی کردار کی حامل ہے۔ پڑھی لکھی وکلاء برادری انسانی حقوق اورپاکستان کی نظریاتی اقدار اور فکری اساس کی محافظ ہے۔ پاکستان کی تاریخ بتاتی ہے جس مسئلہ پر بھی وکلاء نے اصولی موقف اپنا کر جدوجہد کی تو پھر راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔ اس وقت پاکستان کو ہر قسم کی انتہا پسندی اور استحصال سے پاک کرنے کا معرکہ درپیش ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وکلاء برادری کا کردار کلیدی ہے۔
اس موقع پرحسان مصطفی ایڈووکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار رحیم یار خان، ممتاز مصطفی ایڈووکیٹ ممبر پنجاب بار کونسل، عمران اشرف ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار، مشتاق احمد چاچڑ ایڈووکیٹ، عبدالحمید سانگھڑ، مہر حسین دریجہ ایڈووکیٹ، شہزاد اصغر خان رند ایڈووکیٹ، فیاض وڑائچ، سردار شاکر مزاری، مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر سائوتھ پنجاب رائو عارف رضوی، چودھری عرفان یوسف، منصورقاسم اعوان موجود تھے۔