تصویر مدینے کی آنکھوں میں بسانے دو
بس ایسے مجھے اپنی تقدیر جگانے دو
اے نیند ذرا مجھ سے تم دور پرے رہنا
ہر رات کو آقا (ص) کی یادوں سے سجانے دو
فرقت میں تیری آقا (ص) دل کیسے تڑپتا ہے
آقا کو مجھے اپنے دکھڑے تو سنانے دو
امید بڑی ہے اب آئیں گے وہ محفل میں
محبوب کی محفل کو بڑھ چڑھ کے سجانے دو
بیچ آقا (ص) کے اور میرے دنیا کی محبت ہے
چل چھوڑ میرا پیچھا دنیا کو بتانے دو
دولت کی نہ شہرت کی ہے کوئی طلب مجھ کو
سرکار (ص) کی یادوں سے سپنے کو سجانے دو
مائل بہ کرم آقا جو نعت لکھی میں نے
در پہ مجھے بلوا کے یہ نعت سنانے دو