گلدستہ: عید الاضحیٰ کا تہوار

خدیجہ بتول

اس عید الاضحیٰ پر آپ کا مینیو کیا ہے؟

عید الاضحیٰ کا تہوار ہو، مزیدار اور لذیز کھانے نہ ہوں تو عید کا مزہ ادھورا ہی رہتا ہے، اس لیے موقع کی مناسبت سے چند ایسے مزیدار پکوان کی تراکیب پیش کر رہے ہیں جو اس عید کے موقع پر خاص طور پر بنائے اور پسند کیے جاتے ہیں۔

1- مٹن پائے

مٹن پایا روایتی پاکستانی پکوان ہے جسے دیسی کھانوں کے شائقین بہت پسند کرتے ہیں، اس خاص روایتی ڈش کی ترکیب وسطی ایشیاء سے مشہور ہے جسے پارسیوں نے جنوبی ایشیاء میں متعارف کروایا، مٹن پائے نے حیدر آباد، لکھنؤ اور بعد میں برِصغیر کے دیگر حصوں میں شہرت حاصل کی یعنی اس ڈش کو پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔

بکرے کے پائے 4 عدد، درمیانے سائز کی پیاز 4 عدد، ٹماٹر 4 عدد، تازہ پسا ہوا ناریل 2 کھانے کے چمچ، ہری مرچیں 5 عدد، لال مرچ پاؤڈر 2 چمچ، گرم مصالحہ1 چمچ، ادرک اور لہسن کا پیسٹ 2 چمچ، دھنیا پاؤڈر 1 چمچ، پسی ہوئی کالی مرچ 6 عدد، ہلدی پاؤڈر 1/4 چائے کا چمچ، الائچی 4 عدد، لونگ 6 عدد، چھوٹے سائز کی دار چینی 2 عدد، تیز پات 1عدد، کوکنگ آئل 3 کھانے کے چمچ، نمک حسبِ ذائقہ اور ضرورت کے مطابق پانی۔

ترکیب:

دو پیاز لیں اور انہیں باریک کاٹ لیں، پھر ان باریک کٹی ہوئی پیاز کے ٹکڑوں کو پلیٹ میں ایک طرف رکھ دیں، اب باقی کی پیاز کو پیس لیں اور اس پیسٹ کو ایک طرف رکھ دیں اس کے بعد ہرا دھنیا، ہری مرچوں اور ناریل پیس لیں اور اس پیسٹ کو الگ پلیٹ میں ڈال لیں، اب ٹماٹروں کی پیوری (Tomato Puree) بنا لیں، اس کے بعد اب ککّر (Cooker) میں ایک لیٹر پانی ڈال کر اس میں ہلدی پاؤڈر اور نمک ملائیں اور پھر بکرے کے پائے ڈال کر اسے بند کر دیں، تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک پکائیں، اس دوران ایک پین میں تیل ڈال کر درمیانی آنچ پر گرم کر لیں اور اس میںالائچی، لونگ، تیز پات اور دار چینی ڈال کر ہلائیں، اب اس میں ادرک لہسن کا پیسٹ ڈالیں اور چند سیکنڈ کے لیے بھونیں، اس کے بعد کٹی ہوئی پیاز کے ٹکڑوں کو پین میں ڈالیں اور اس وقت تک بھونیں جب تک وہ سنہری بھوری نہ ہو جائیں پھر اس میں پیاز کا پیسٹ ڈال کر اسے بھی بھون لیں، اب اس میںدھنیا پاؤڈر، گرم مصالحہ، پسی ہوئی کالی مرچ اور لال مرچ ڈال کر ایک منٹ کے لیے مزید بھونیں، اس کے بعد پریشر ککّر کا ڈھکن کھول لیں اور اس مکمل تیار مصالحے کو اس میں ڈال دیں اور پھر اس میں ٹماٹو پیوری (Tomato Puree) ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور ہلکی آنچ پر تقریباً 2 منٹ تک پکنے دیں،اب اس میں مرچ، ناریل کا پیسٹ، اور 500 ملی لیٹر پانی شامل کریں اور نمک چیک کر لیں، پریشر ککّر کا ڈھکن بند کر کے اسے مزید ڈیڑھ گھنٹے تک پکائیں، مٹن پائے تیار ہو جانے کے بعد ککّر ٹھنڈا ہونے پر پائے ایک الگ پیالے میں نکال لیں۔

2- مٹن نہاری

مٹن نہاری اپنی منفرد شکل اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہے، مٹن نہاری کو گوشت، آٹے اور دیگر مصالحہ جات کے استعمال سے بنایا جاتا ہے۔

اجزاء:

مٹن 1 کلو، میدہ 2 کھانے کے چمچ، ہلدی پاؤڈر 1/2 چائے کا چمچ، دار چینی 1عدد، تیز پات دو عدد،الائچی 2 عدد،لونگ 8 عدد، گرم مصالحہ 2 کھانے کے چمچ، ادرک لہسن کا پیسٹ 2 کھانے کے چمچ، مرچ پاؤڈر 1 چمچ، دھنیا پاؤڈر 1 چمچ، دہی 3 کھانے کے چمچ، گھی یا کوکنگ آئل 1/2 کپ، جائفل چند چٹکیاں، سونف 2 کھانے کے چمچ، کالی مرچ 1/2 چائے کا چمچ، زیرہ 1/2 چائے کا چمچ، پیاز 1عدد، ہری مرچیں کٹی ہوئی 2 عدد، ادرک کی 2 پٹیاں کٹی ہوئی، ہرا دھنیا کٹا ہوا 3 کھانے کے چمچ۔

ترکیب:

گوشت کو صاف کر لیں اور درمیانے سائز کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں، پھر ایک پین میں تیل گرم کریں اور اس میں تیز پات، لونگ، دار چینی اور ادرک لہسن کا پیسٹ ڈالیں اور اس میں گوشت ڈال کر 2 سے 3 منٹ تک بھونیں، اب اس میں لال مرچ پاؤڈر، دھنیا پاؤڈر، ہلدی پاؤڈر، دہی، گرم مصالحہ ڈال کر تیل الگ ہونے تک بھونیں، جائفل، الائچی، باقی مصالحہ جات اور 3 کپ پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر 3 سے 4 گھنٹے تک پکائیں، آخر میں میدہ ڈالیں کر تقریباً 10 منٹ تک پکائیں اور پھر ہرے دھنیے، ادرک، پیاز اور ہری مرچ کے ساتھ گارنش کر لیں، اب مٹن نہاری کو چپاتی، نان یا چاول کے ساتھ پیش کر سکتے ہیں۔

3- تکّہ بوٹی

اگر کچھ نیا اور مزیدار بنانے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں تو تکّہ بوٹی کی یہ ریسیپی ضرور آزمائیں، عید الاضحیٰ پر ڈنر یا لنچ میں تکّہ بوٹی بنائی جا سکتی ہے۔

اجزاء:

500 گرام چکن ہڈی کے بغیر، ادرک لہسن کا پیسٹ 2 چمچ، لال مرچ پاؤڈر 1 چائے کا چمچ، ہلدی پاؤڈر آدھا چائے کا چمچ، زیرہ پاؤڈر ¼ چائے کا چمچ، کالی مرچ پاؤڈر حسب ذائقہ، نمک حسب ذائقہ، تیل حسب ضرورت، دہی پھینٹا ہوا 2 یا3 کپ، لیموں کا رس 4 چمچ، تازہ دھنیا کٹا ہوا 1 کھانے کا چمچ۔

ترکیب:

ایک پیالے میں گوشت، ہلدی پاؤڈر، لال مرچ پاؤڈر، زیرہ پاؤڈر کے ساتھ نمک، کالی مرچ، ادرک لہسن کا پیسٹ اور 1 کھانے کا چمچ تیل مکس کریں اور پھر اس میں دہی اور لیموں کا رس ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں، اس کے بعد اسے میں کٹا ہوا تازہ ہرا دھنیا ملائیں پھر اسے 2 گھنٹے تک میرینیٹ کرنے کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد اسے اوون میں 15 منٹ تک بیک کریں یا اچھی طرح سے چکنائی والے گرل پین میں چولہے پر اس وقت تک گِرل کرلیں جب تک کہ گوشت نرم اور اچھی طرح پک نہ جائے، اب لذیذہ تکّہ بوٹی کوسلاد کے پتوں پر پیاز، لیموں اور تازہ دھنیا چھڑک کر پیش کر سکتے ہیں۔

گوشت لمبے عرصے تک کیسے محفوظ رکھا جائے؟

عید الضحیٰ کے دن ہر خاتون اس بات پر پریشان دکھائی دیتی ہے کہ کس طرح گوشت کو محفوظ کیا جائے تاکہ قربانی کا گوشت لمبے عرصے تک استعمال میں لایا جا سکے۔

گھر میں جانور کی قربانی، دوست احباب اور رشتہ داروں کی جانب سے ملنے والے قربانی کے گوشت کو محفوظ کرنا اور مستقبل میں اس گوشت کو کھانے کے قابل بنائے رکھنا ہر خاتون خانہ کے لیے چیلنج سے کم نہیں ہے اور جب آپ کے ہاں فریج کی سہولت موجود نہ ہوتو یہ یہ کام مشکل ترین ہو جاتا ہے۔

متوسط اور امیر گھرانوں میں نہ صرف بڑے فریج بلکہ ڈیپ فریزرز بھی ہوتے ہیں، ان میں جتنا چاہیں قربانی کے گوشت کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ فریج اور فریزرمیں قربانی کے گوشت کو محفوظ رکھنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ دو ماہ تک گوشت کو فریزر یا فریج میں محفوظ رکھا جاسکتا ہے، اسی طرح فریج کے درجہ حرارت کو بار بار کم یا زیادہ کرنے سے گریز کریں اس سے گوشت کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔

چند گھرانوں میں گوشت بھون کر یا فرائی کر کے رکھ لیا جاتا ہے تا کہ چند دنوں تک اس گوشت کو قابل استعمال رکھا جاسکے، اسی طرح گوشت کو کباب کی شکل میں خشک کر کے رکھنے کا طریقہ بھی بہتر رہتا ہے، خشک کباب تقریبا 4 تا 6 ماہ تک خراب نہیں ہوتے ہیں۔

قربانی کے گوشت کو پارچوں کی شکل میں کاٹ کر لہسن ادرک اور نمک لگا کر سورج کی روشنی میں خشک کرنے کا طریقہ کار بھی بہت زیادہ محنت طلب ہے جس میں خواتین کو مکمل طور پر مصروف رہنا پڑتا ہے۔

عید سے دو یاتین دن قبل اپنے فریج اور فریزر کی صفائی کرلیں، فالتو اشیا کو ہٹا دیں، فریزر کی کی صفائی کرتے ہوئے اس پر المونیم یا باریک پلاسٹک بچھا دیں تا کہ گوشت کے پیکٹس فریزر کی سطح پر نہ چپک سکیں اور فریزر کی دیواروں پر گلیسرین لگادیں اس سے جمی برف نکالنے میں آسانی ہوگی۔

اگر آپ کے پاس فریج کی سہولت موجود ہے تو پہلے گوشت کا اندازہ لگا لیں کہ فریج یا فریزر میں کتنے کلو گوشت کو رکھا جاسکتا ہے اس کے مطابق ان میں گوشت رکھنے کی تیاری کریں۔

قربانی کے گوشت کو فریزر اور فریج میں رکھنے میں تاخیر نہ کریں، فریج سے باہر دو گھنٹے تک گوشت کو چھوڑے رکھنے پر بیکٹریا کا حملہ ہوسکتا ہے، اس سے گوشت خراب ہوسکتا ہے۔

گوشت کے مقابل دالیں زیادہ عرصہ تک اس لیے محفوظ رہ سکتی ہیں کیونکہ ان میں پانی یا تو کم ہوتا ہے یا پھر نہیں ہوتا، گوشت میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے، بہتر یہی ہے کہ گوشت کو کپڑے سے خشک کرلیں پھر فریج میں پلاسٹک کی تھیلیوں میں اچھی طرح بند کر کے رکھیں۔

اگر آپ فریزر میں گوشت رکھتی ہیں تو اس میں دیگر پھل اور سبزیاں نہ رکھیں کیونکہ گوشت کی بساند سے یہ چیزیں خراب ہوسکتی ہیں۔

گوشت کو فوری فریزر میں رکھنے سے بیکٹریا نشونما نہیں پاتے، جس سے گوشت چند دنوں تک قابل استعمال رہتا ہے۔

گوشت سے لگی چربی کو نکال دیں اور اسے پلاسٹک کی تھیلی یا المونیم بیگ میں اچھی طرح پیک کر کے رکھیں، گوشت کے ساتھ جتنی چربی کم رہے گی اتنا ہی گوشت محفوظ رہے گا۔

گوشت کے بجائے اس کا قیمہ بھی بنا کر محفوظ کیا جاسکتا ہے، اگرکباب بنالیے جائیں تو زیادہ بہتر رہتا ہے۔

قربانی کے فوری بعد گھروں میں کلیجی، گردے بنانے کا رجحان عام ہوتا ہے،  پکانے سے قبل کلیجی کی صحت کی جانچ کریں یہ دیکھ لیں کہ کہیں کلیجی میں سوراخ، یا کو ز خم تو نہیں ہے، کلیجی کا رنگ تبدیل تو نہیں ہوا ہے اگر ایسا کچھ دکھائی دے تو اس کلیجی کو نہ پکائیں کیونکہ اس سے فوڈ پوائزننگ کی شکایت ہوسکتی ہے۔

قربانی کے دوران سب سے اہم اور توجہ طلب بات یہ ہے کہ قربانی کے گوشت کو اخبار کے کاغذ میں لپیٹ کر تقسیم نہ کریں اور نہ ہی رکھیں کیونکہ سیاہی میں سیسہ کا جُز شامل ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔