الفیوضات المحمدیہ: وظیفہ برائے ردِ شرّ و سحر و دفعِ آفات و بلیّات

شر نظر و حسد، جادو ٹونہ، آسیب، وسوسہ، خیالات فاسدہ اور دیگر آفات و بلیّات سے بچاؤ اور برکات الہٰیہ کے حصول کے لئے معوذتین کا وظیفہ نہایت مفید اور مؤثر ہے:

اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم. بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ. قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ. مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ. وَ مِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ. وَ مِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ. وَ مِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ.

اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم. قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ. مَلِکِ النَّاسِ. اِلٰہِ النَّاسِ. مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ. الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ. مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ.

فضیلت:

حضرت عبداللہ بن حبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا: جو ’قل ھو اللہ احد‘ اور معوذتین (آخری دونوں سورتیں) صبح و شام تین تین مرتبہ پڑھے تو یہ اس کے لئے ہر قسم کی آفات و بلیّات سے حفاظت اور نجات کے لئے کافی ہے۔ ان تین سورتوں کے مثل کوئی سورت سابقہ کتب سماوی میں کسی اور نبی پر نازل نہیں ہوئی۔

حضور نبی اکرم ﷺ ہر رات سوتے وقت معوذتین پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر پھونک کر جسم مبارک پر مسح فرماتے تھے۔

(ابن ماجہ، السنن،2:1275، رقم:3875 ، عن عائشہ رضی اللہ عنہا)

11 مرتبہ، 40 مرتبہ یا حسب ضرورت 100مرتبہ پڑھیں۔

اوّل و آخر 11، 11 مرتبہ درود شریف اور 11، 11 مرتبہ استغفار پڑھیں۔

اس وظیفہ کا بہتر وقت بعداز نماز فجر طلوع آفتاب سے پہلے تک اور بعد نماز عشاء سونے سے پہلے کا ہے۔

اس وظیفہ کو7 دن، 11 دن، 40 دن یا حسب ضرورت جاری رکھیں۔

نوٹ: ہر رات سونے سے قبل آخری تین سورتوں (تین قل) یا چہار قل کا پڑھنا بھی موجبِ برکتِ کثیرہ ہے۔

وظیفہ برائے کثرتِ رزق و رحمت و کثرتِ خیرات و برکات

ہر قسم کی خیر و برکت، رزق و رحمت کی کثرت اور انعاماتِ الٰہیہ کے لئے یہ وظیفہ نہایت مفید اور مؤثر ہے:

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ. (اِنَّآ اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ. فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ. اِنَّ شَانِئَکَ ھُوَ الْاَبْتَرُ.)

11بار، 40بار یا 100بار پڑھیں۔

اول و آخر 11، 11مرتبہ درود شریف اور 11، 11مرتبہ استغفار پڑھیں۔

اس وظیفہ کا بہتر وقت بعداز نماز فجر طلوع آفتاب سے پہلے، بعد نماز عصر غروبِ آفتاب سے پہلے یا بعد نماز عشاء سونے سے پہلے ہے۔

اس وظیفہ کو کم از کم 40 دن یا حسب ضرورت جاری رکھیں۔