اللہ تبارک وتعالی نے اس کائنات میں مختلف النوع مخلوقات اور انکی احتیاجات و ضروریات کے لئے حسبِ خواہش نعمتیں پیدا فرمائی ہیں، پھر ان تمام مخلوقات میں اللہ رب العزت نے حضرت انسان کو سب سے اشرف وافضل بنایا، پھر انسانوں میں بھی اللہ نے مختلف الافکار والاذہان لوگوں کو پیدا فرمایا اور ایسی ایسی حیرت انگیز با کمال و بے مثال غیر معمولی اوصاف کی حامل نابغۂ روز گار شخصیات پیدا ہوتی رہیں جنہوں نے انسانوں کی راہنمائی، ان کی فلاح و بہبود، ان کی اصلاح کے لئے کار ہائے نمایاں انجام دیئے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور کرۂ ارضی پر تاقیامت یہ زریں سلسلہ جاری رہے گا (ان شاء اللہ)۔
ان ہی ذہین و فطین اور عقد ثمین (قیمتی موتیوں) میں سے ایک اہم موتی اور اس سلسلۃ الذہب کی ایک اہم کڑی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی شخصیت اُن کے علمی، دینی اور تحریکی کاموں کی وجہ سے محتاجِ تعارف نہیں ہے۔ کچھ شخصیات ہمہ جہت ہوتی ہیں اور ان کی زندگی کا ہر پہلو قابلِ ستائش ہوتا ہے۔ فقط عامیوں میں نہیں بلکہ خواص میں بھی ان کی قامت دراز ہی نظر آتی ہے۔
ڈاکٹر صاحب بہ یک وقت، محدث، فقیہہ، عالم با عمل، ایک بے مثال خطیب، تصوّف وسلوک کے مقتداء و پیشوا، زہد و تقویٰ، اخلاص و للہیت اور علم و عمل کے پیکر اور زاہد شب بیدار، فیاض و سخی، حلیم و بردبار، شیخ و مربی، ایک عظیم محقق، ایک بہترین اسلوب نگار ادیب، میدان تعلیم کے ایک عظیم موسس اور قومی و بین الاقوامی حالات پر گہری نظر رکھنے والے عظیم مفکر و مدبر قائد ہیں۔
خلوص وبے لوثی، تواضع وانکساری، اپنائیت وہمدردی، دلپذیر طرزِ تکلم وحسن بیانی، ابتسام وشگفتہ مزاجی، دل آویزی ودلکشی، حسنِ اخلاق وخاطرداری ان کے ایسے اوصاف ہیں جن کا اعتراف ہر اس شخص کو ہوگا جو ان سے ملاقات کر چکا ہو۔ ڈاکٹر صاحب کا ایک نمایاں وصف یہ ہے کہ ان کی یادداشت بلا کی ہے۔ جب کسی سے ایک بار ملاقات ہو جائے تو اسے ہمیشہ یاد رکھتے ہیں۔
آپ کی علمی اور دینی خدمات کا دائرہ کئی دہائیوں پر محیط اور پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ وہ خاصی تعداد میں ایسی مستند کتابیں تحریر فرما چکے ہیں جن کا حوالہ سند کے طور پر دیا جاتا رہے گا۔ آپ کی گفتگو میں اللہ تعالیٰ نے اس قدر تاثیر رکھی ہے کہ دل میں اتر جاتی ہے اور سامعین کی آنکھیں نم اور دل پر عجیب رقت طاری ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ڈاکٹر صاحب کو یہ صلاحیت بھی بدرجہ اتم عطا فرما رکھی ہے کہ آپ مخاطبین اور سامعین کی استعداد کے مطابق بات کرتے ہیں۔
دفاع وابلاغ دین اور فروغِ عشق مصطفی ﷺ آپ کی زندگی کا مطمع نظر ہے اور آپ کی زندگی کا لمحہ لمحہ اسی جدجہد میں گزر رہا ہے۔ تقریرو تحریرکے ذریعے اسلام کا دفاع، اسلامی عقائد کی وضاحت اور عقائد کے بارے میں پیدا کردہ ابہامات اور غلط فہمیوں کے ازالے کے لیے اپنی زندگی وقف کی ہوئی ہے۔
ڈاکٹر صاحب کی ہر تقریر و تحریر مربوط، مضبوط اور باحوالہ ہوتی ہے۔ آپ کی تقریر و تحریر کے مآخذ میں سب سے پہلے قرآن مجید، پھر احادیثِ نبویہ، آثارِصحابہ، اقوالِ تابعین و تبع تابعین کے بعد ائمہ کا نقطہ نگاہ اور ان کی اصل کتابوں کے مکمل حوالہ جات ہوتے ہیں۔ آپ اپنا نقطہ نگاہ انتہائی اعتماد اور وضاحت سے بیان کرنے کی اعلی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ کی تقریریں اور تحریریں آپ کے تبحرِ علمی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ آپ کا مطالعہ، قرآن مجید، تفاسیر، احادیث کے بڑے بڑے مجموعوں کو محیط ہے۔ وسعتِ نظر، بلند خیالی اور نقطہ نگاہ میں گہرائی آپ کے بنیادی اوصاف میں شامل ہے۔
آپ کے اہم کارناموں میں سے ایک اسلامی تجدیدی و احیائی تحریک منہاج القرآن کا قیام ہے۔ جو دنیا کی سب سے بڑی اور بین الاقوامی سطح کی غیر سرکاری تعلیمی، فلاحی و رفاہی تنظیم ہے۔ تحریک منہاج القرآن تعلیمی، فکری، علمی، عملی، فنی وادبی اور تمام دینی وعصری میدانوں میں خدمات سرانجام دینے کے لئے ماہر و باصلاحیت افراد تیار کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔ تحریک منہاج القرآن جو 1980ء میں محض ایک کونپل کی حیثیت رکھتی تھی، اب نہ صرف سرزمین پاکستان بلکہ پوری دنیا میں تعلیم و تربیت کا ایک ایسا تن آور درخت بن کر نمایاں ہوئی ہے کہ جس کی جڑیں مضبوط، جس کی شاخیں وسیع اور جس میں علوم وفنون کے مہکتے پھول چہار دانگ عالم میں اپنی خوشبو پھیلا رہے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کا وجود ایک غنیمت ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو صحت و عافیت کے ساتھ عمر دراز عطا فرمائے اور ان کے تعلیمی و تربیتی سلسلہ میں مزید ترقی عطا فرمائے۔