چیئرمین سپریم کونسل MQI ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر MQI ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور صاحبزادہ حماد مصطفی المدنی القادری کی دعوتی اور تحریکی و تنظیمی سرگرمیاں
چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا دورۂ یونان
گذشتہ ماہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری (چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل) چار روزہ تنظیمی دورے پر یونان تشریف لے گئے۔ ایتھنز ایئرپورٹ پر منہاج یورپین کونسل اور یونان کے ذمہ داران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر منہاج یورپین کونسل کے صدر بلال اوپل بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے اس دورہ کی اجمالی رپورٹ نذرِ قارئین ہے:
1۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی شہرۂ آفاق کتاب ’’دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘ کی یونان کے شہر ایتھنز میں تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی۔ تقریبِ رونمائی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات میں پاکستان کے قائمقام سفیر عظیم خان، نادیہ ڈیگاڈو صدر (ہلینک اینڈ میکسیکو چیمبر آف کامرس)، وسیلس (سی ای او اکاؤنٹنٹ کمپنی) ایتھنز، ستاورو دراکوس بینک مینجر نیشنل بینک گریس، عرب کمیونٹی سے محمد ذکی سید (امام و خطیب سرکاری جامع مسجد ایتھنز یونان)، سید ایحاب، محمد الدحبی، محمد حشام، عبد الرحیم و دیگر شامل تھے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ’’دستورِ مدینہ‘‘ کے اہم نکات کو بیان کیا کہ میثاقِ مدینہ کے ذریعے مختلف مذاہب اور قبائل کو ایک سماجی معاہدے کے تحت متحد کیا گیا۔ اس دستور نے انسانیت کو معاشرتی انصاف، مساوات، اور فلاح و بہبود کا شعور فراہم کیا۔ ریاستِ مدینہ کے قیام نے امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی عظیم مثال قائم کی، جہاں قانون کی حکمرانی برقرار رہی۔
تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے رہنماؤں، سفارت کاروں اور مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی و صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔ شرکاء نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی ریاستِ مدینہ کے حوالے سے شاندار تحقیق کو سراہا اور کہا کہ یہ کتاب ریاستِ مدینہ کے فلاحی اور منصفانہ نظامِ حکومت کے اسلامی اصولوں کو سمجھنے میں مددگار ہے۔ تقریب میں صدر منہاج القرآن یورپین کونسل محمد بلال اُپل، صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل سویڈن بابر شفیع شیخ، امیر تحریک یونان غلام مرتضیٰ قادری، ڈائریکٹر منہاج القرآن یونان حافظ محمد نواز ہزاروی، صدر یونان ارسلان خرم چیمہ، چودھری شہزاد، اور منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے جملہ فورمز کے قائدین و کارکنان سمیت سیاسی، سفارتی، مذہبی، سماجی، صحافتی شخصیات اور عرب کمیونٹی کی ممتاز شخصیات شریک ہوئیں۔
2۔ منہاج اسلامک سنٹر ریندی ایتھنز میں منعقدہ ورکرز کنونشن میں چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی اور تنظیمی و تربیتی گفتگو کی۔ تقریب میں منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان اور اس کے ذیلی فورمز کے جملہ عہدیداران، دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والی ذیلی تنظیموں کے صدور، ناظمین، اور رفقا و وابستگان نے بھرپور شرکت کی۔ صدر ایم کیو آئی یونان ارسلان خرم چیمہ نے نیشنل ایگزیکٹو کونسل اور ذیلی سینٹرز کی کارکردگی پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ذمہ داران کی محنت اور کارکردگی کو سراہا اور انہیں مبارکباد دی۔ ورکرز کنونشن میں تنظیمی امور میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ذمہ داران کو اعزازی شیلڈز اور سرٹیفکیٹس دیے گئے۔
3۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل انوفیتا یونان کے ذیلی مرکز میں منعقدہ میلاد النبی ﷺ کی پرنور تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیماتِ مصطفیٰ ﷺ انسانیت کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات ہیں جو ہمیں زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ آپ ﷺ کی زندگی کے ہر پہلو میں اخلاق، عدل و انصاف، محبت و شفقت اور ہمدردی کی وہ روشن مثالیں موجود ہیں جو ہماری فلاح کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ آپﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے سے نہ صرف فرد کی شخصیت میں نکھار آتا ہے بلکہ پورے معاشرتی نظام میں اصلاح آتی ہے۔ ہمیں اپنی زندگیوں میں آپﷺ کی تعلیمات کو اپنانا چاہیے تاکہ ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکیں۔
چیئرمین سپریم کونسل نے تنظیمی امور میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ذمہ داران، رفقاء و وابستگان اور ذیلی تنظیمات مرکز انوفیتا کی ٹیم، مرکز سیماتاری کی ٹیم اور حاجی فیصل محمود چوہدری، محمد عامر برنالی، طاہر حسین کو خصوصی شیلڈز دیں۔ اس تقریب میں MQI یونان بالخصوص MQI نوفیتا یونان کے جملہ قائدین و کارکنان شریک ہوئے۔
óڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے نئے ذیلی مرکز اینوفیتا کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر منہاج یورپین کونسل کے صدر بلال اپل، یونان میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ارسلان خرم چیمہ، جملہ فورمز کے عہدیداران اور منہاج القرآن ذیلی مرکز اینوفیتا کے صدر شاہد اکرم بھی موجود تھے۔ چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ذیلی مرکز اینوفیتا کی پوری ٹیم کو نئے مرکز کی خریداری پر مبارکباد دی اور ان کی محنت کو سراہا۔
4۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ذیلی مرکز تھیوا کا دورہ کیا۔ ذیلی مرکز تھیوا کے صدر محمد شہباز قادری نے اپنی ایگزیکٹو ٹیم اور کارکنان کے ہمراہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا پرتپاک استقبال کیا۔ صدر ایم کیو آئی یونان ارسلان خرم چیمہ نے مرکز تھیوا کی خریداری کے مراحل پر مشتمل تفصیلی کارکردگی رپورٹ پیش کی، جسے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خوب سراہا۔ انہوں نے مرکز کی خریداری پر تنظیم کے سرپرست راجہ وسیم، صدر شہباز احمد قادری، ناظم میاں عزیز احمد اور ان کی ٹیم کو خصوصی مبارکباد دی، ان کے لیے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا اظہار کیا، اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے خصوصی ایوارڈ کا اعلان کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن ذیلی مرکز برہامی کی قیادت کو ان کی بہترین کارکردگی پر خصوصی شیلڈ حُسنِ کارکردگی دی گئی، جو ان کے کام اور تنظیمی اقدامات کا اعتراف ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کی جانب سے ذیلی مرکز تھیوا کو بہترین کارکردگی پر شیلڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج القرآن کے مراکز دنیا بھر میں روحانی، تنظیمی اور تعلیمی ترقی کی علامت ہیں، اور تھیوا مرکز کی کامیابیاں اس مشن کا تسلسل ہیں۔
5۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مقامی دیموس ہال ایتھنز میں منعقدہ 29ویں سالانہ محفل میلاد النبی ﷺ میں خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب میں کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی ذات محبت، امن اور اخلاقیات کا کامل نمونہ ہے۔ موجودہ مادی دور میں ہمیں سیرت النبی ﷺ پر عمل کرتے ہوئے اپنے کردار اور اخلاق کو سنوارنے کی اشد ضرورت ہے۔ آقا کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمیں دوسروں کے حقوق کا تحفظ، عزتِ نفس کی پاسداری اور برائیوں سے اجتناب کو یقینی بنانا چاہیے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا اُسوۂ حسنہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ دکھی انسانیت کی خدمت، عزت و آبرو کا تحفظ، اور محبت و امن کا فروغ دینِ اسلام کے بنیادی اُصول ہیں۔ اگر ہم دنیا و آخرت کی کامیابی چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے دلوں کو حضور نبی اکرم ﷺ کی محبت سے منور کریں اور ان کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن ہوں۔
اس عظیم الشان محفل میں یورپ بھر سے ممتاز شخصیات، پاکستانی کمیونٹی کے سیاسی، سماجی، مذہبی اور صحافتی نمائندوں نے شرکت کی۔ یونان بھر سے پاکستانی کمیونٹی بڑی تعداد میں موجود تھی۔ دور دراز علاقوں سے لوگ اس روحانی اجتماع کا حصہ بنے۔ محفل کے اختتام پر صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان ارسلان خرم چیمہ نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے اعزاز میں ایتھنز میں مسلم لیگ ق یونان چودھری مدثر خادم سوہل کی طرف سے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا جس میں ایتھنز اور یونان کی نمائندہ شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ کا36 واں یومِ تاسیس: قومی یوتھ کنونشن سے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا خطاب
گزشتہ ماہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے گجرات میں منہاج یوتھ لیگ کے 36ویں یومِ تاسیس کے سلسلے میں منعقدہ قومی یوتھ کنونشن میں خصوصی شرکت کی اور خطاب فرمایا۔ اس موقع پر انھوں نے نوجوانوں کو دین اسلام کی اصل روح کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کی کہ نوجوان اسلام، پاکستان اور کا فخر ہیں، اسی لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی تربیتی مساعی کا مرکز ہیں۔ تحریکِ منہاج القرآن نوجوان نسل کی اخلاقی، روحانی، اور معاشرتی تربیت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ نوجوان وقت کی قدر کریں، حصولِ علم پر توانائیاں صرف کریں، مطالعہ کا ذوق و شوق پیدا کریں، صدق و صفا امانت و دیانت کو اپنا شعار بنائیں، یہی اقدار ہمارے نبی کریمﷺکی تعلیمات کا نچوڑ ہیں۔ اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت کو اپنی زندگی کا مرکز بنائیں۔ نماز، تلاوت قرآن، ذکر و اذکار، اور روحانی عبادات کے ذریعے اپنے دل کو اللہ کی محبت سے روشن کریں۔ نوجوان اپنے اخلاق و کردار کے ذریعے معاشرے میں امن، بھائی چارے، اور خدمت انسانیت کے جذبے کو فروغ دیں۔ اپنی توانائیاں تعمیری کاموں میں صرف کریں، سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی سوچ کو مثبت رکھیں، اور اپنی شخصیت کو ایک ذمہ دار شہری کے طور پر پیش کریں۔ اپنی جوانیوں کو اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت میں خرچ کریں اور مصطفوی معاشرہ کی تشکیل کے داعی بنیں۔ تحریک منہاج القرآن کا عزم ہے کہ نوجوانوں کو ایک ایسی نسل کے طور پر تیار کرے جو دینِ اسلام کا پرچم سربلند کرے اور دنیا میں امن و محبت کا پیغام عام کرے۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا دورۂ بھمبر، گجرات، راولپنڈی، تلہ گنگ، آزاد کشمیر
بھمبر: گزشتہ ماہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے بھمبر آزاد کشمیر میں منعقدہ فقید المثال سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں خصوصی شرکت کی اور تاجدارِ کائناتﷺ کی ذاتِ بابرکات سے امتِ محمدی کے تعلقِ حبی اور اس کی علامات و ثمرات کے موضوع پر خطاب فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، جن میں اچھی صحت، رزق حلال، اولاد، گھر بار، اور کشادگی جیسی نعمتیں شامل ہیں لیکن سب سے بڑی نعمت ایمان ہے۔ ایمان کی نعمت اس شخص کو عطا ہوتی ہے جس کے دل میں محبوبِ خدا ﷺ کی محبت موجود ہو، کیونکہ محبتِ رسولﷺکے بغیر ایمان کا حصول ممکن نہیں۔ محبتِ رسولﷺکا تقاضا یہ ہے کہ ہر عمل میں آقا ﷺ کی اطاعت کی جائے اور ان کے اسوہ کی پیروی کی جائے۔ ایمان کی تکمیل کے لیے چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے: محبتِ رسول ﷺ، اطاعتِ رسولﷺ، اتباعِ رسول ﷺ اور تعظیمِ رسولﷺ۔ اگر ان میں سے کسی ایک میں کمی ہو، تو ایمان متاثر ہو جاتا ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے ان اصولوں کو اپنایا ہے اور اس کی ہر سرگرمی میں ذکرِ رسول ﷺ شامل ہے۔ یہ تحریک امت میں محبتِ رسول ﷺ، اتحاد، اخلاق اور علم کو فروغ دیتی ہے۔ تحریک منہاج القرآن کا رفیق بن کر اس پیغام کو ہر گوشے میں پہنچائیں، تاکہ یہ حسین طرزِ حیات نسلوں تک منتقل ہو۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تحریک منہاج القرآن بھمبر اور اس کے جملہ فورمز کے قائدین و کارکنان کو عظیم الشان اور فقید المثال اجتماع کے انعقاد پر خصوصی مبارکباد پیش کی۔ کانفرنس میں نائب ناظم اعلیٰ انجینئر محمد رفیق نجم، علامہ حسن میر قادری، محمد اقبال مصطفوی، سہیل احمد رضا، علامہ جمیل احمد زاہد، چودھری ریاست علی چدھڑ، ابرار سرور شاہ، پروفیسر عتیق احمد طاہر، وحید شریف، شہزاد القمر مجید، ڈاکٹر امجد حسین، زونل ناظمہ منہاج ویمن لیگ کشمیر رافعہ عروج ملک سمیت تحریک منہاج القرآن کے مختلف فورمز کے قائدین و کارکنان، سیاسی، سماجی، مذہبی، علمی، صحافتی شخصیات، اور عامۃ الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
óصدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج بھمبر میں یوتھ سمٹ2024ء میں خصوصی شرکت کی اور خطاب فرمایا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور دینی رجحانات سے بے رغبتی رکھنے والے افراد نہ صرف خود گمراہ ہوتے ہیں بلکہ معاشرے میں دوسرے لوگوں کے ایمان کو بھی خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں، ایسے طبقے سے بچ کے رہنا چاہیے۔ یہ لوگ ایمان پر ایسے حملہ آور ہوتے ہیں کہ ہماری مسلمانیت کو چیلنج کرتے ہیں۔ یہ لوگ سائنس، تعلیم اور ترقی پسند ہونے کی آڑ میں کہتے ہیں کہ مذہب ہمیں ترقی نہیں کرنے دیتا، مذہب ہمارے پاؤں کی زنجیر ہے، پھر مغرب کی مثال دیتے ہیں کہ وہ مذہب سے آزاد ہونے کی وجہ سے کتنی ترقی کر گئے ہیں۔ اس سے کنفیوز ہوکر ہمارے نوجوان اپنے مذہب اور مذہبی زندگی کے بارے میں سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس طرح کے طبقے کی پہچان کرنا ناگزیر عمل ہے تاکہ اپنا اور لوگوں کا ایمان محفوظ کیا جاسکے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن مجید کی تلاوت کریں، اس کو ترجمہ کے ساتھ پڑھیں، سیرت الرسولﷺ کو پڑھنے کی عادت اپنائیں تاکہ ہم قرآن اور صاحبِ قرآن سے خدا تعالی کے وجود کے ثبوت لے سکیں۔ اسلام ہی وہ دین ہے جو ہمیں خدا کے وجود پر مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے بلکہ خدا کے وجود کو ثابت کرتا ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنی کتب کے سیٹ کا تحفہ کالج لائبریری کے لیے پرنسپل کو بطور تحفہ دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو کالج کی طرف سے یادگاری سوینئر پیش کیا گیا۔ یوتھ سمٹ میں پرنسپل پروفیسر انصار حسین مرزا، وائس پرنسپل پروفیسر انصر محمود، نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات انجینئر محمد رفیق نجم، پروفیسر طارق نعیمی، پروفیسر ناہید احمد عاطف، پروفیسر محمد ہارون الیاس سمیت طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
óصدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے بھمبر آزاد کشمیر کے تنظیمی ذمہ داران نے ملاقات کی۔ اس موقع پر انھوں نے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ والے اپنے عمل اور کردار سے لوگوں کو اسلام کی طرف مائل کرتے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نہ صرف اس صدی کے مجدد ہیں بلکہ ہم سب کے لیے اللہ رب العزت کی نعمت ہیں۔ ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی چاہیے اور ان کا پیغام ہر فرد اور ہر علاقے تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ تحریک منہاج القرآن کا یہ قافلہ عشقِ مصطفیٰ ﷺ مزید پھلے پھولے اور آگے بڑھتا رہے۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر تنظیمی ذمہ داران کو مبارکباد دی اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن ضلع بھمبر کے ایگزیکٹو ممبران اور تمام فورمز کے تحصیلی ذمہ داران موجود تھے۔
گجرات: گزشتہ ماہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے منہاج القرآن اسلامک سنٹر اور آغوش آرفن کیئر کمپلیکس ککرالی، گجرات کی تقریبِ سنگِ بنیاد میں شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل نے کہا کہ مظلوموں، محکوموں، اور کمزوروں کی مدد کرنے والے افراد کو اللہ تعظیم و پہچان عطا فرماتا ہے، اور قیامت کے دن انہیں عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی فکر کے تحت پورے پاکستان میں انسانی فلاح کے مراکز قائم کیے گئے ہیں، جو خدمتِ انسانیت کے مشن پر گامزن ہیں۔ دنیا بھر میں کہیں بھی قدرتی آفات یا بلیات ہوں، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہمیشہ صفِ اول میں نظر آتی ہے۔ آغوش آرفن کیئر کمپلیکسز میں بچوں کی کفالت صرف دو وقت کے کھانے تک محدود نہیں بلکہ ان کی مکمل تعلیم و تربیت کا انتظام بھی شامل ہے، جو پہلی جماعت سے لے کر پی ایچ ڈی تک جاری رہتا ہے۔
تقریب کے دوران پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو 2 کنال اور 19 مرلے زمین کے عطیہ کے کاغذات پیش کیے گئے۔ اس تقریب میں تحریک منہاج القرآن ککرالی، گجرات کے تمام فورمز کے قائدین و کارکنان شریک ہوئے۔
راولپنڈی: صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فروغِ دعوت کے لیے نئے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے اور معاشرے کے تمام طبقات تک تحریک کا پیغام پہنچانا انتہائی ضروری ہے۔ قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے فرمایا: بیشک اللہ کسی قوم کی حالت کو نہیں بدلتا، یہاں تک کہ وہ اپنے آپ میں خود تبدیلی پیدا نہ کر ڈالیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کا مطالعہ کریں تو یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ہجرتِ مدینہ سے قبل 13 سالہ مکی دور، فکر و نظریہ کی تبدیلی کا اہم مرحلہ تھا۔ اس دور میں آقا کریم ﷺ نے اپنی امت کے زاویۂ نگاہ، سوچنے کے انداز اور فکری بنیادوں کو تبدیل کیا۔ یہ 13 سال محض ایک راستہ نہیں تھے بلکہ اندرونی انقلاب کا دور تھا، جس کے نتیجے میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شخصیت اور کردار میں زبردست تبدیلی آئی۔ فکر و نظر کی تبدیلی یک دم ممکن نہیں ہوتی؛ یہ تدریجاً ہوتی ہے۔ آقا ﷺ نے پہلے صحابہ کے دلوں اور سوچوں کو بدلا، پھر ان کے اعمال اور کردار کو بدلا۔ اندرونی تبدیلی کے بغیر ظاہری انقلاب ممکن نہیں۔ کسی بھی معاشرتی یا انفرادی تبدیلی سے پہلے سوچ کو بدلنا لازم ہے۔ اگر سوچ تبدیل نہ ہو تو ہر تبدیلی بے معنی ہو جاتی ہے۔ اصل انقلاب سوچ، نظریے، اور زاویۂ نگاہ کی تبدیلی سے آتا ہے۔ اللہ رب العزت نے تمام انبیاء کو معلم بنا کر بھیجا کیونکہ استاد ہی سوچ کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جب افراد اپنی ذات کی اصلاح کرتے ہیں تو ایک بدلی ہوئی قوم وجود میں آتی ہے۔ تحریکِ منہاج القرآن تجدیدِ دین اور اصلاحِ احوال کی تحریک ہے۔ یہ تحریک دینی، اعتقادی، معاشی، اور معاشرتی زاویۂ نگاہ کو بدل رہی ہے۔ یہی نبوی طریق ہے اور منہاج القرآن اسی طریق پر عمل پیرا ہے۔ اپنی سرگرمیوں کو اس فکر کے مطابق ترتیب دیں اور معاشرے میں انقلابی فکر کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر تحریک منہاج القرآن راولپنڈی کے جملہ فورمز کے ذمہ داران نے اپنے اپنے فورمز کے ذمہ داران کا تعارف کروایا اور کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے جملہ فورمز کے ذمہ داران کو ورکرز کنونشن کے انعقاد پر اور تحریک منہاج القرآن کے فروغ کے لیے ادا کی گئی ذمہ داریوں پر مبارکباد دی۔ ورکرز کنونشن میں نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات شمالی پنجاب انجینئر محمد رفیق نجم، نائب ناظم اعلیٰ بلوچستان احمد نواز انجم، چودھری رفاقت علی زاہد، قاضی شفیق الرحمن، محمد راشد مصطفوی، راجہ عامر جاوید، ڈویژنل صدر تحریک منہاج القرآن راولپنڈی کرنل ر خالد جاوید، ضلعی صدر راولپنڈی انار خان گوندل، محمد اقبال مصطفوی، شاہد مرسلین، محترم زین، غلام علی خان، علامہ نفیس قادری، علامہ علی اختر اعوان، فیضان الحق، محمد ابراہیم راجہ، فخر الزمان عادل، رابعہ مظہر سمیت تحریک منہاج القرآن راولپنڈی کے ضلعی، تحصیلی اور یونین کونسل سطح کے ذمہ داران شریک ہوئے۔
تلہ گنگ: منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تلہ گنگ میں ختم نبوت کانفرنس میں خصوصی شرکت کی اور خطاب فرمایا۔ انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدۂ ختمِ نبوت ہمارے ایمان کی اساس اور بنیاد ہے، یہ حضور نبی اکرمﷺ کی ایک امتیازی شان ہے، اس پر ایمان اور اعتقاد رکھنا انسان کو مسلمان بناتا ہے اور اس عقیدے کا انکار کرنا انسان کو نعمتِ اسلام سے محروم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اس پر قطعی یقین اور اعتماد کے بغیر انسان مسلمان نہیں بن سکتا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کو کوئی نبی مانتا ہو لیکن خاتم النبین نہ مانے تو وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔ صرف نبی ماننا کافی نہیں بلکہ ایمان، اسلام اور عقیدۂ ختمِ نبوت کا تقاضا ہے کہ اللہ کا آخری نبی مانا جائے۔ عقیدۂ ختم نبوت اُمت میں اتحاد و اتفاق کا باعث ہے، یہ دنیا کے 56 ممالک میں تمام مسلمانوں کو ایک شناخت فراہم کرتا ہے۔ عقیدۂ ختم نبوت پر ہر مسلمان اپنی مسلکی وابستگی اور تقسیم سے بالاتر ہو کر ایمان رکھتا ہے اور اپنے اُمتی ہونے کا ثبوت دیتا ہے۔ یہ عقیدہ ہر مسلک اور ہر فرقہ میں برابر کی اہمیت رکھتا ہے۔ اگر اُمت کسی ایک بنیاد پر جمع ہوسکتی ہے تو کیا حرج ہے کہ اُمت باقی دیگر امور میں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی عادت ڈالے۔ اس کو اُمت کے درمیان محبت کی فضا پیدا کرنے کا باعث بنایا جائے۔
انہوں نے تحریک منہاج القرآن تلہ گنگ، منہاج القرآن ویمن لیگ سمیت جملہ فورمز، تنظیمات کی شبانہ روز محنتوں اور کاوشوں پر انھیں مبارکباد دی۔ کانفرنس میں انجینئر محمد رفیق نجم، محمد عمر قریشی، محمد امتیاز طاہر، کرنل خالد جاوید صدر راولپنڈی ڈویژن، توقیر اعوان، محمد اقبال مصطفوی، رافعہ عروج ملک، ارشاد اقبال سمیت علمائے کرام، مشائخ عظام، سماجی، فلاحی، مذہبی، ادبی شخصیات اور تلہ گنگ، چکوال، کلہر کہار، اٹک اور میانوالی سے تحریک منہاج القرآن کے رفقاء و وابستگان نے شرکت کی۔
کانووکیشن 2024ءمنہاج یونیورسٹی لاہور
14دسمبر 2024ء کو منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام کانووکیشن منعقد ہوا، جس میں 1741 پی ایچ ڈیز، ایم ایس، ایم فل، بی ایس اور اے ڈی پی مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو ڈگریاں اور اعزازات دئیے گئے۔ مختلف تعلیمی ڈگری پروگرامز میں 71 طلبہ کو گولڈ میڈل، 134 کو رول آف آنرز، اور 77 طلبہ کو میرٹ سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا۔ یہ اعزازات درج ذیل تھے:
بابا گرو نانک میرٹ ایوارڈ، بابا فرید گنجِ شکر ایوارڈ، فریدِ ملت ایوارڈ، خورشید بیگم ایوارڈ، قدوۃالاولیا سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی ایوارڈ، داتا علی ہجویری ایوارڈ، سر گنگا رام ایوارڈ، ڈاکٹر رتھ فاؤ ایوارڈ، اور بابا گرو نانک بین المذاہب ہم آہنگی ایوارڈ۔
تقریب میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ممبر بورڈ آف گورنر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی۔ کانووکیشن سے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹرحسین محی الدین قادری، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چودھری لطیف اکبر ایڈوکیٹ، ایڈیشنل سیکرٹری فیڈرل ایجوکیشن حسن ثقلین، رجسٹرار ڈاکٹر خرم شہزاد نے اظہار خیال کیا۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے ابتدائی کلمات میں طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ایک سفر مکمل ہوا ہے تو ایک نئے سفر کا آغاز بھی ہوا ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور اپنے چیئرمین بورڈ آف گورنرز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تعلیمی وژن کی آئینہ دار ہے۔ یونیورسٹی کے700 اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی ممبرز کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی میں پیش پیش ہیں جبکہ 25 ہزار طلبہ و طالبات مختلف ڈگری پروگرامز مکمل کر کے مختلف شعبہ جات میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کانووکیشن میں بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیسے سے سب کچھ مل جاتا ہے مگر کردار، اعتماد، عزت، محبت وقار نہیں ملتا۔ عقل بھی علم کی مرہون منت ہے اس لیے نوجوان طلبہ پیسے کے پیچھے نہ بھاگیں پیسے تو ان پڑھ بھی کما لیتا ہے، ہمیشہ کردار اوروقار کو اولیت دیں۔ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خداداد صلاحیتوں کا معترف ہوں انھوں نے علم حاصل بھی کیا، پریکٹس بھی کیا اور اب اپنے لائق صاحبزادوں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی صورت میں ٹرانسفر بھی کر رہے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز، منہاج یونیورسٹی لاہور نے یونیورسٹی کی 2024ء کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ایمانداری، دیانتداری اور انسانیت کی خدمت کے اصولوں کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ قرآن مجید کے حکمت کے اصول کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر حسین قادری نے کہا کہ حکمت ایک خدائی عطا ہے جو ذاتی کامیابی اور سماجی بہتری کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ انہوں نے فارغ التحصیل طلباء کو "حکمت کے آٹھ گُنا راستہ" پر عمل کرنے کی ترغیب دی، جس میں درست فہمی، سوچ، گفتار اور عمل جیسے اصول شامل ہیں، تاکہ وہ بامعنی زندگی گزار سکیں اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے طلبہ و طالبات کو مبارک باد دی اور کہا کہ آج کے نوجوان کل کے لیڈر ہیں، یونیورسٹیوں کو درسگاہوں کے ساتھ ساتھ تربیت گاہیں بنانے سے ملک و قوم کا مستقبل روشن ہوگا۔ نوجوانوں میں یہ سوچ پیدا کرنا ہو گی کہ وہ ملک کو اندھیروں سے نکالنے کے لئے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں؟۔ ڈگریاں فقط حصول روزگار نہیں بلکہ ملک و ملت کی تعمیر کرنے کاایک ذریعہ ہیں، اُستاد کا مقام والدین والا ہے، طلبہ کی تربیت اُسی نہج پر ہونی چاہیے جیسے والدین اپنے بچوں کی چاہتے ہیں۔
کانووکیشن میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور، ڈائریکٹر جنرل پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن ڈاکٹر محمد شاہد سرویا، بریگیڈیر(ر)اقبال احمد خان، رجسٹرار ڈاکٹر خرم شہزاد، سی ای او ڈسکور پاکستان چینل قیصر رفیق سمیت منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈینز، فیکلٹی ممبران اور ڈگری ہولڈر طلبہ کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
شیخ حماد مصطفی المدنی القادری کی گلوبل پیس اینڈ یونیٹی (GPU) فیسٹیول 2024ءمیں شرکت
گلوبل پیس اینڈ یونیٹی (جی پی یو) فیسٹیول 2024ء لندن میں منعقد ہوا۔ 10 سال کے وقفے کے بعد GPU کے تحت منعقد ہونے والے اس فیسٹیول میں تقریباً دنیا بھر سے 50,000 لوگوں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے سے لے کر اسلامو فوبیا جیسے اہم مسائل کو حل کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سال تقریب میں شیخ حماد مصطفی المدنی القادری کو کلیدی اسپیکر کے طور پر مدعوکیا گیا۔ جہاں شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے ’’امن سازی: پیغمبرانہ قیادت کی روشنی میں‘‘کے موضوع پر گفتگو کی اور ’’مغرب میں اسلام کا مستقبل‘‘کے موضوع پر پینل ڈسکشن میں بھی حصہ لیا۔
اس فیسٹیول میں بین الاقوامی مقررین کی کثیر تعداد شامل تھی۔ جن میں خاص طور پر محمد علی ہاراتھ، مولانا طارق جمیل، استاد نعمان علی خان، شیخہ فاطمہ برکت اللہ، نارمن فنک لِسٹن، جِورام وان کلیورین اور پال ولیمز شامل تھے۔
اپنی کلیدی خطاب میں شیخ حمادمصطفی المدنی القادری نے کئی ایسے موضوعات کا خاکہ پیش کیا جو مسلم برادریوں کو درپیش عصری مسائل سے مطابقت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان موضوعات کو حضور نبی اکرمﷺکی تعلیمات کی روشنی میں بیان کرتےہوئے کہا کہ نبی اکرمﷺ کی قیادت ہمدردی اور مساوات سے عبارت ہے۔ ایک ایسے دور میں جہاں شرک، قبائلی تقسیم اور تعصب پایا جاتا تھا نبی اکرمﷺنے اپنی تعلیمات کے ذریعے ان کا قلع قمع کیا اور افراد میں احترام کو فروغ دینے کا راستہ دنیا کو دکھایا۔ شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے جامع حکمرانی کے لیے ایک تاریخی نمونہ کے طور پر میثاقِ مدینہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بنیادی دستاویز نے متنوع برادریوں کے درمیان بقائے باہمی اور باہمی حقوق کو فروغ دیا ہے۔ یہ ایک ایسا سبق ہے جو کثیر الثقافتی معاشروں میں خاص طور پر مناسب ہے۔
خطاب کے بعد شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے مولانا طارق جمیل اور استاد نعمان علی خان کے ساتھ ’’مغرب میں اسلام کا مستقبل ‘‘ کے موضوع پر پینل ڈسکشن میں شرکت کی جس کی نقابت شیخ شریف حسن البنا ءنے کی، جہاں شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے کئی اہم نکات کو بیان کیا۔ اس موقع پر شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے مسلم ایڈ کے سابق سیکریٹری محمد عبد الباری، سر اقبال عبدالکریم موسی ساکرینی (او بی ای)، محمد علی ہاراتھ (گلوبل پیس اینڈ یونٹی فیسٹیول میں اسلام چینل کے بانی )، مولانا طارق جمیل (ممتاز پاکستانی عالم دین )، شیخ شریف حسن البنّا (اسلامی عالم اور مصنف )سے ملاقات کی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور اپنی کتاب Echoes of Eternity: A Guide to Finding Purpose in the Modern World”پیش کیں۔
گلوبل پیس اینڈ یونٹی فیسٹیول 2024ء حضور نبی اکرمﷺ کی تعلیمات کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے شرکاء کو تعلیماتِ اسلام کے تناظر میں آج کی دنیا میں امن، افہام و تفہیم اور معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں رہنمائی میسر آتی ہے
شیخ حماد مصطفی المدنی القادری کی The Mercy Conferenc:2024 میں شرکت
برمنگھم میں منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے تحت(The Mercy Conferenc:2024)منعقد ہوئی۔ اس آن لائن تقریب میں شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے خصوصی شرکت کی۔ شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے اس موقع پر ’’السخاء و الايثار:تعلیمات سیرت نبویہ کی روشنی میں ‘‘ کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔ شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ حقیقی فراخدلی کا مظاہرہ اس وقت تک نہیں ہوتا جب ہمارے پاس کثرت ہو، بلکہ اس وقت ہوتا ہے جب ہمیں بھی اس چیز کی ضرورت ہو مگر ہم پھر بھی اُسے دوسرے کے لیے قربان کردیں۔ فراخدلی کا حقیقی امتحان مشکل وقت کے دوران ہوتا ہے جب کوئی مالی طور پر تناؤ کا شکار ہوتا ہے پھر بھی دوسرے کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھاتا ہے۔ نبی اکرمﷺ سے جب بھی کسی نے مانگا آپ نے انکار نہیں کیا اور اکثر اس وقت بھی آپﷺ دیتے تھے جب آپﷺ کے پاس خود بہت کم ہوتا تھا۔ نبی اکرمﷺ کی زندگی ان مثالوں سے بھری ہوئی ہے جہاں وہ دوسروں کی ضروریات کو ترجیح دیتے۔ بعض اوقات ان کی خاطر دوسروں سے قرض بھی لیتے تھے تاکہ سائل خالی ہاتھ واپس نہ پلٹیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اندر پیغمبر ِاسلام ﷺ کی محبت میں ان کی فراخدلی، بے لوثی اور جودو سخاءجیسی خصوصیات کو اپنائیں۔
اختتام پر انہوں نے تمام حاضرین کو اپنی روزمرہ کی گفتگو میں فراخدلی اور جود و سخاوت کی خوبیوں کو مجسم بنانے کے لیے Call to actionکا عمل بتایا۔ سخاوت صرف مالی مدد کا نام نہیں ہے۔ یہ دوسروں کے لیے حاضر ہونے اور تسلی بخش لفظ پیش کرنے کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔ آج کی دنیا میں جہاں وقت ہمارا سب سے قیمتی سرمایہ ہے، وہ وقت دوسروں کو دینا بھی فراخدلی کی ایک شکل ہے۔ ان اقدار پر عمل کرتے ہوئے ہم نہ صرف اپنی برادریوں کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ اپنی زندگیوں میں پیغمبر اسلام کی محبت اور تعلیمات کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔
شیخ حماد مصطفی مدنی القادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل یوکے، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، منہاج ویمن لیگ یوکے، منہاج مسلم جنریشنز، منہاج سسٹرز اور دیگر شعبہ جات و تنظیموں کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ دیگر مہمانانِ گرامی القدر میں محترمہ صفاء حماد قادری، خدیجہ اٹکنسن، آنسہ حسین، سید علی عباس بخاری (صدر MQIیوکے)، معظم رضا، ابو آدم احمد الشیرازی، ڈاکٹر زاہداقبال، علامہ افضل سعیدی، صراط علی خان، غلام مرتضیٰ، مبین حسین شامل تھے۔
شیخ حماد مصطفی المدنی القادری کی گرینڈ مولد (میلاد) کیمپ (انگلینڈ)2024ء میں شرکت اور خطابات
13 تا 15دسمبر 2024ء یارن فیلڈ پارک سینٹر،انگلینڈ میں گرینڈ مولد (میلاد) کیمپ 2024ء منعقد ہوا۔ اس کیمپ میں شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے طورِ خاص شرکت کی اور خطابات کیے۔ اس سال اس کیمپ کا موضوع:
"Al-Futuwwa – Reviving the Spirit of Chivalry in the 21st Century)" تھا۔ جس میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایمانداری اور اخلاقی عظمت کے ابدی اصولوں کو بیان کیا گیا۔تین دنوں پر مشتمل اس کیمپ میں میں شرکاء کو اسلامی تصور ’’الفتوہ‘‘ تفصیلی انداز میں سمجھایا گیا اور بتایا گیا کہ ’’الفتوہ‘‘ کے ذریعے آج کے سماجی، اخلاقی اور روحانی چیلنجز کا کیسے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
۱۔ شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے اس کیمپ کے پہلے سیشن فتوۃ کا تعارف اور تصور ادب پر سیر حاصل روشنی ڈالی ۔انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ علم کے سفر پر روانہ ہونے سے پہلے ایک شخص کو حاصل کرنا ضروری ہے۔ ادب قرآن کی تعلیمات اور حضورﷺ کی سنت سے نکلتا ہے، جو تمام روحانی اور دنیوی مقاصد کی بنیاد ہے۔ ادب کے بغیر عبادات کو اللہ کی جانب سے قبولیت نہیں مل سکتی۔ ادب کو برقرار رکھنا انسان کو اللہ کے قریب لے آتا ہے اور اللہ کی موجودگی کو حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جو لوگ ادب کی مشق کرتے ہیں وہ روحانی سیڑھیوں پر چڑھتے ہیں، جبکہ جو اسے نظر انداز کرتے ہیں وہ نیچے گر سکتے ہیں۔
فتوۃ افراد کو اپنے بھائیوں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر ترجیح دینے کا درس دیتی ہے۔ یہ ہمیشہ رحم، ہمدردی اور محبت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ دنیا جو خودغرضی اور مقابلے سے چل رہی ہے، اس میں فتوۃ ایک توازن فراہم کرتی ہے اور مومنین کو یاد دلاتی ہے کہ ایک دوسرے کا فائدہ نقصان نہیں بلکہ ایک مشترکہ کامیابی کی طرف سفر کرو۔ اللہ کی طرف سفر کرنے والوں کا آخری مقصد جنت نہیں بلکہ اللہ کا دیدار ہوتا ہے۔ یہ بلند مقصد، انہوں نے صرف ادب کے ذریعے حاصل کیا ہے۔ فتوۃ اور ادب کا راستہ مستقل نگرانی، عاجزی اور بے لوث ہونے کا متقاضی ہوتا ہے، تاکہ ہر عمل شجاعت، سخاوت اور ادب کے اقدار کی عکاسی کرے۔
۲۔مولد کیمپ کے دوسرے سیشن (14 دسمبر 24 ء)سے شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے "Heroic Sacrifice and Generosity in Futuwwa (Chivalry)" کے موضوع پر خطاب کیا۔ اس لیکچر میں فتوۃ کی حقیقت پر بات کی گئی، جو خود غرضی سے بالا تر ہو کر قربانی، سخاوت، اور اللہ کی رضا کے حصول کے لیے بے لوثی کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ صرف دولت یا جائیداد دینے کا عمل نہیں ہے، بلکہ یہ اپنے وقت، توانائی، اور جذبات دوسروں کی خدمت کے لیے دینے کا نام ہے۔فتوۃ کا مطلب دنیاوی لذتوں کو مکمل طور پر ترک کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد خواہشات کو دوسروں کی خدمت کی طرف موڑنا اور اللہ کی رضا کو طلب کرنا ہے۔ ہم سب اپنی سب سے قیمتی چیزیں خواہ وہ وقت ہو، دولت ہو، یا ذاتی سکون ہو، دوسروں کی فلاح کے لیے قربان کرنے کا طریقہ سیکھیں۔روحانی سفر کا اصل مقصد دولت، طاقت یا جنت نہیں بلکہ اللہ کی قربت اور رضا ہے۔ یہ قربت صرف قربانی، سخاوت، اور دوسروں کی فلاح کے لیے غیر متزلزل عزم کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔
۳۔مولد کیمپ کے تیسرے سیشن (15دسمبر2024ء) میں شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے "Immersing in the Sea of Divine Love"(عشق ِ الہیٰ میں مستغرِق ہونا) کے موضوع پر اپنا کلیدی خطاب کیا۔ شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے اس لیکچر میں اللہ کی محبت و عشق کی نوعیت ،اس کے مختلف پہلوؤں، اس کے مراحل اور ضروری شرائط پر بحث کی اور شرکاء کو اللہ کی قربت اور موجودگی کے تجربے کے لیے روحانی گہرائی میں غوطہ زن ہونے کی ترغیب دی۔شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے اللہ کی محبت کی شرائط پر بھی بات کی اور فرمایا کہ سچی محبت کے لیے اطاعت، مسلسل ذکر اور عاجزی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اللہ کی محبت ان لوگوں کے لیے حرام ہے جن کے دل دنیاوی امور سے جڑے ہوئے ہوں۔ صرف دل سے دنیاوی خواہشات کو نکال کر ہی اللہ کی محبت دل میں جڑ پکڑ سکتی ہے۔ اللہ کے سچے محبوب وہی ہیں جو اس کی رضا کے لیے سب کچھ قربان کر دیتے ہیں، حتیٰ کہ اپنی ذاتی راحت اور ترجیحات کو بھی قربان کرتے ہیں۔اللہ کی محبت صرف ایک جذباتی کیفیت نہیں بلکہ ایک ایسی تبدیلی ہے جو مکمل تسلیم، دل کی صفائی، اور اللہ پر پورے اعتماد کا تقاضا کرتی ہے۔
۴۔مولد کیمپ کے چوتھےسیشن (16دسمبر2024ء)میں “The Rights of Companionship in Futuwwa (Chivalry)” (فتوہٰ میں رفاقت کے حقوق)کے تحت شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے اپنا کلیدی خطاب کیا۔اس علمی لیکچر میں شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے توبہ کی اہمیت سے بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ توبہ صرف زبانی نہیں ہے بلکہ یہ ایک شعوری فیصلہ ہے کہ انسان گناہوں اور گمراہی سے’’یوٹرن‘‘ لے کر اللہ کی طرف رخ کرتا ہے۔ اللہ اپنے بندے کے توبہ کرنے پر اتنا خوش ہوتا ہے جیسے ایک مسافر اپنی گمشدہ اونٹنی کو صحرا میں پا لے۔توبہ کی شرائط میں؛ گناہوں پر پچھتاوا، گناہوں سے رکنا، آئندہ نہ کرنے کا عہد، اور دوسروں سے کیے گئے ظلم کا ازالہ کرنا شامل ہے۔ اللہ کی رحمت بے حد وسیع ہے لیکن اس کے باوجود اگر کسی نے دوسرے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا ہو تو اللہ سے معافی طلب کرنے سے پہلے اس شخص سے صلح کرنی ضروری ہے۔ابتدائی سطح پر توبہ کا مطلب ہے کھلے گناہوں اور نافرمانی سے باز آنا لیکن روحانی طور پر بلند افراد کے لیے توبہ کا مطلب ہے کہ اللہ کے بارے میں غفلت اور دل میں غیر اللہ کے خیالات کے لیے بھی معافی مانگنا۔
اِس لیکچر کا ایک بڑا حصہ صحبت و رفاقت کی اہمیت پر تھا۔ شیخ حماد مصطفی المدنی نے اس بات پر زور دیا کہ اچھے لوگوں کی صحبت روحانی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جیسے خوشبو کی دکان سے تھوڑی دیر کے لیے گزرنا بھی ہمیں معطر کردیتا ہے، اسی طرح اچھے لوگوں کے ساتھ ہونا ہماری روحانیت کو بہتر بناتا ہے، جبکہ منفی صحبت انسان کو گمراہ کر دیتی ہے۔سوشل میڈیا کے دور میں صحبت کے اثرات مزید بڑھ گئے ہیں اور ہمیں محتاط رہنا چاہیے کہ ہم ایسے مواد سے بچیں جو ہمارے دلوں کو خراب کرے۔ بغیر کسی اچھے استاد یا رہنمائی کے ہم روحانی راستے پر چلتے ہوئے گم ہو سکتے ہیں۔کیمپ کے اختتام پر شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے منہاج مسلم جنریشنز کی ٹیم کی رفاقت میں اسٹالز کا دورہ کیا اور شرکاء سے ملاقات کی۔