حمد باری تعالیٰ
زمیں سے عرش تک ہر کام میں ہے اہتمام اُس کا
نوازش ہر طرف اس کی، ہے سب پہ لطف عام اُس کا
ہے راتوں کی سیاہی میں چراغاں چاند تاروں سے
مکمل ہر جہت سے ہے یہ روشن انتظام اُس کا
فضائوں میں ہے ہر سُو جلوۂ ذاتِ خداوندی
ہوا کے دوش پر ہے ابر، بے پردہ خرام اُس کا
گھٹن میں وہ ہوائوں سے سکینت بخش دیتا ہے
درختوں کے ہے برگ و بار میں دستِ سلام اُس کا
نوازا ہے رسولِ پاکؐ کی رحمت سے ہم سب کو
عیاں جس رحمتِ عالم سے ہے لطفِ دوام اُس کا
نہیں کچھ بولتا ہادی بجز حکمِ خداوندی
ہماری زیست کا ہے رہنما ہر دم کلام اُس کا
کرم سے اس کے طاہرؔ میکدہ آباد ہے ہر دم
’’بھرے پیمانۂ صد زندگانی ایک جام اُس کا‘‘
{پروفیسر محمد طاہر صدیقی}
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
ایسا اعجاز دوبارا نہیں ہونے والا
آپؐ جیسا کوئی یکتا نہیں ہونے والا
موجِ تہذیب کو جس اوج اٹھایا انھوں نے
تا ابد اُس کا اعادہ نہیں ہونے والا
اُن کی رحمت سے رواں خیر کی نہریں کیا کیا
کبھی کم آب یہ دریا نہیں ہونے والا
قافلے اُن کی ہدایات کے نکلے جس پر
کبھی ویراں وہ رستہ نہیں ہونے والا
جس کے ہونٹوں پہ کھِلا اسمِ مبارک اُن کا
کسی افتاد وہ تنہا نہیں ہونے والا
اُن کی سیرت سے منّور ہوں دل وجاں جس کے
کسی میداں میں وہ پسپا نہیں ہونے والا
جس کے سینے میں فروزاں ہو محبت اُن کی
حشر کے روز وہ رسوا نہیں ہونے والا
اُن کی یادوں سے کسی آن ہو غفلت، یہ غلط
بھول کر بھی کبھی ایسا نہیں ہونے والا
چند حرفوں کی سعادت بھی بہت ہے عالیؔ
حق ادا نعمتِ نبیؐ کا نہیں ہونے والا
{جلیل عالیؔ}