منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ’’پیغام امام حسین علیہ السلام و اتحاد امت ‘‘ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور دیگر مسالک کے نمائندہ علماء نے خصوصی شرکت کی۔
کانفرنس میں تلاوت قرآن مجید کی سعادت قاری سید خالد حمید کاظمی اور قاری عطاء المنان نے حاصل کی۔ محمد افضل نوشاہی، محمد آصف اقبال مغل، ظہیر عباس بلالی برادران، شکیل احمد طاہر، امجد علی بلالی برادران نے شانِ اہلِ بیت علیہم السلام میں منقبت پیش کی۔
کانفرنس میں امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پرنسپل جامعہ قرآن و اہل بیت علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، راہنما مجلس علماء پاکستان مفتی محمد مبشر نظامی اور امیر جماعت اہلسنت پنجاب مفتی شبیر انجم نے خصوصی شرکت کی اور اظہارِ خیال کیا۔
- ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کربلا بیداری شعور کی داستان مسلسل ہے، امام عالی مقام نے جان کا نذرانہ پیش کر کے انسانیت کو سچ کے ساتھ جینے کا شعور دیا۔ یزید ملعون نے اسلامی قدروں کو مٹانے اور امت کو تقسیم کرنے کی بنیاد رکھی۔ علمائے کرام تقسیم اور فرقہ واریت کی نفی کر کے اتحاد و یکجہتی کا پیغام عام کریں۔ واقعہ کربلا بیداریٔ شعور کی لازوال داستان ہے۔ حضرت امام عالی مقام نے کربلا میں دین کے لئے مرنا سکھایا اور کربلا سے پہلے دین کے لئے جینا سکھایا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ قرآن اور میری عترت آپس میں کبھی جدا نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا دامن تھام لینے والے کبھی صراط مستقیم سے ہٹیں گے۔
شہادت کے بعد بھی امام عالی مقام کے لبِ اقدس پر تلاوت قرآن جاری تھی کیونکہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا تھا کہ قرآن اور میری عترت کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر میرے ساتھ آ ملیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میرے بعد قرآن اور میری عترت سے جڑے رہنا، کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ اہل بیتِ اطہار علیہم السلام سے محبت ایمان کا بنیادی تقاضا ہے۔ حسنین کریمین علیہما السلام شبیہِ اَخلاق مصطفی ﷺ تھے۔ ان کی پاک دامنی، عمدہ کردار، اعلیٰ اخلاق، تقویٰ و طہارت، زہد و ورع، سخاوت و دریا دلی سب پر خُلقِ مصطفی ﷺ کی چھاپ تھی۔
- کانفرنس سے علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر اہم موقع پر منہاج القرآن کے پلیٹ فارم اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے پورے پاکستان کو اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا جاتا ہے۔ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے بے اندازہ محبت کی وجہ سے میں شیخ الاسلام اور منہاج القرآن سے محبت کرتا ہوں اور ان کی خدمات کا معترف ہوں۔ منہاج القرآن والوں کے ہاتھوں میں امام حسین علیہ السلام کی محبت کا پرچم ہے اور محبت و مودت کا یہ پرچم پوری دنیا میں لہرا رہا ہے۔
- علامہ حافظ کاظم رضا نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت اطہار کی محبت احیائے دین کا مرکزی نقطہ ہے۔ جو دل اہل بیت کی محبت سے خالی ہیں، وہ دل ایمان سے خالی ہیں۔ پوری کائنات میں پیغام امام حسین علیہ السلام پہنچانے والے کا نام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہے۔ منہاج القرآن نے ہمیشہ دلوں کو جوڑا اور حریت و صداقت کے حسینی پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔
- علامہ شبیر انجم قادری نے کہا کہ محبت اہل بیت علیہم السلام روحِ ایمان ہے۔ جس طرح جسم میں روح نہ ہو، وہ مردہ ہے، اسی طرح نواسہ رسول کی محبت اور شہداء کربلا کے غم سے خالی دل مردہ ہیں۔ منہاج القرآن کا مرکزی سیکرٹریٹ اتحاد و یگانگت اور محبتِ اہل بیت کا مرکز ہے اور یہاں سے پورے پاکستان کو اتحاد و یکجہتی کا پیغام جاتا ہے۔ پیغام امام حسین علیہ السلام یہ ہے کہ تقویٰ و طہارت والی زندگی بسر کرو اور ظلم کے سامنے سر نہ جھکاؤ۔
- علامہ مبشر نظامی نے شان اہل بیت علیہم السلام میں منظوم اظہار عقیدت پیش کیا اور کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے جان کی قربانی دے کر امت پر سچ اور جھوٹ کا فرق واضح کردیا۔ تمام مکاتب فکر اسلام کے پھول ہیں، منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ان پھولوں کو اکٹھا کرکے اسلام کا خوبصورت گلدستہ بنا دیا ہے۔
- کانفرنس میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، علامہ میر محمد آصف اکبر قادری، راجہ زاہد محمود، محمد رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، علامہ سید فرحت حسین شاہ، محمد جواد حامد، سید الطاف حسین شاہ، سید مشرف حسین شاہ، سہیل احمد رضا، ڈاکٹر سرور صدیق، علامہ محمد اشفاق علی چشتی، علامہ مفتی خلیل حنفی، صوفی مقصود قادری اور منہاج القرآن کے مرکزی قائدین اور علماء کونسل کے عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تحریک منہاج القرآن لاہور کے قائدین اور لاہور سے رفقاء و کارکنان اور خواتین سمیت عشاقانِ رسول ﷺ اور محبانِ اہلِ بیت اطہار علیہم السلام کی بڑی تعداد بھی کانفرنس میں شریک تھی۔ کانفرنس کے اختتام پر ملک کی سلامتی، تحفظ اور اتحاد امت کے لیے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی دعا کروائی۔