منہاج القرآن ویمن لیگ کی تاریخ لکھتے ہوئے کبھی ماہ وسال، کبھی اعداد وشمار، کبھی عہدیداران کے نام اور کبھی سرگرمیوں کا تناسب میرے نہاں خانہ ذہن میں گردش کررہا ہے۔ یہ تمام مدات اپنی جگہ اہم ہیں لیکن ان کی اصل روح ہماری کارکنان کے بے مثال جذبوں کی جدت اور انتھک جدوجہد کا تسلسل ہے جس نے تحریک کے فروغ میں اپنا شاندار کردار ادا کیا ہے۔ ہزاروں سلام ہے ان دور دراز علاقوں کی انقلاب زادیوں کے نام اور لمحہ لمحہ تحریک کے نام کردینے والی ان گمنام مجاہدات کے نام جن کا نام ہمارے جرائد کی زینت تو نہ بن سکا اور نہ ہی ریکارڈ میں محفوظ ہو سکا مگر میرا ایمان ہے کہ ان کی جدوجہد بارگاہ ایزدی میں مقبول ہے وہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ردا کے سائے تلے ہیں اور قائد محترم کی توجہ اور نگاہ میں ہیں۔
1۔ ویمن لیگ کا ابتدائی سفر
1980ء میں منہاج القرآن ویمن لیگ کا آغاز حضور شیخ الاسلام کے دروس تصوف جو ڈاکٹر محمد علی صاحب کی رہائش گاہ (شادمان ۔لاہور) سے ہوا۔ ان دروس میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی سرپرست بیگم رفعت جبیں قادری صاحبہ کی قیادت میں محترمہ مسز مظفر، محترمہ مسزصفیہ صغیر، محترمہ مسز اسلم قادری، محترمہ ڈاکٹر نوشابہ حمید، محترمہ مسز فہمیدہ یوسف، محترمہ خوش بخت بانو، محترمہ عمرانہ کرامت کے علاوہ دیگر کئی خواتین شریک ہوئیں۔ 1988ء میں ویمن لیگ کے تنظیمی اور انتظامی امور کے چلانے کے لئے مختلف اوقات میں مختلف کنوینئرز مقرر کی گئیں، جن میں محترمہ شمیم وریام، محترمہ خالد ہ ادیب، محترمہ نفرفاطمہ، محترمہ وینا باصرہ، محترمہ ریحانہ بخاری، محترمہ گلفام انعام اور محترمہ کوثر پروین نے ویمن لیگ کے تنظیمی ڈھانچے، دعوتی پروگرامز اور ماہنامہ دختران اسلام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
2۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کاباقاعدہ قیام
اکتوبر 1994ء میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مشن سے وابستہ خواتین کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں حضور شیخ الاسلام نے بیگم رفعت جبیں قادری صاحبہ کی سرپرستی میں باقاعدہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی تنظیم قائم فرمائی ۔ جس میں صدر ویمن لیگ محترمہ شاہدہ مغل، ناظمہ ویمن لیگ محترمہ گل فردوس اور چیف ایڈیٹر ماہنامہ دختران اسلام محترمہ رافعہ علی کو مقرر کیا گیا۔ جنوری 1996ء میں محترمہ شاہدہ مغل (صدر ویمن لیگ + صدر MSM )، محترمہ رافعہ علی (ناظمہ ویمن لیگ، سیکرٹری جنرل MSM اور چیف ایڈیٹر ماہنامہ دختران اسلام) مقرر ہوئیں اور محترمہ شمیم خان اس وقت کالج میں شریعہ کی طالبہ تھیں، کو آفس سیکرٹری کی ذمہ داری دی گئی۔
1998ء میں ویمن لیگ کی تنظیم نو کی گئی، جس میں ویمن لیگ کی مرکزی تنظیم میں صدر محترمہ رافعہ علی، ناظمہ محترمہ سمیعہ حبیب اور نائب ناظمہ محترمہ فریدہ سجاد منتخب ہوئیں، اسی طرح مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ کی مرکزی تنظیم میں صدر محترمہ شاہدہ مغل، سیکرٹری جنرل محترمہ پروین مصطفوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ شمیم خان مقرر ہوئیں۔ 2000ء میں نئے تنظیمی ڈھانچے کے تحت منہاج القرآن ویمن لیگ کی تنظیم سازی ہوئی، جس کے نتیجے میں منہاج القرآن ویمن لیگ + ایم ایس ایم + پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین پر مشتمل منہاج القرآن ویمن ونگ کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں بذریعہ الیکشن محترمہ رافعہ علی چیف آرگنائزر ویمن ونگ منتخب ہوئیں جبکہ محترمہ شمیم خان سیکرٹری جنرل ویمن ونگ، محترمہ فریدہ سجاد صدر ویمن لیگ، محترمہ پروین مصطفوی صدر ایم ایس ایم، محترمہ حمیرا راشد صدر پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین مقرر ہوئیں۔ علاوہ ازیں محترمہ فاخرہ ہاشمی صاحبہ بھی چند ماہ ویمن ونگ کی چیف آرگنائزر رہیں۔ 2001ء سے 2002ء تک صدر محترمہ فریدہ سجاد، ناظمہ محترمہ شمیم خان، نائب ناظمہ محترمہ کلثوم اشرف بنیں۔ 2000ء سے 2002ء تک منہاج القرآن ویمن لیگ کو PAT ویمن ونگ میں ضم کر دیا گیا اور تمام تر سرگرمیاں PAT کے پلیٹ فارم سے انجام پاتی رہیں۔ دریں اثنا 16 مارچ 2003ء میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی ڈھانچہ میں بنیادی تبدیلیاں کی گئی جس میں ناظمین کا موجودہ سٹرکچر تشکیل پایا جس کے نتیجہ میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ محترمہ فریدہ سجاد مقر رہوئیں بعد ازاں 2004ء میں محترمہ فرح ناز منہاج القرآن ویمن لیگ کی ناظمہ مقرر ہوئیں الحمد للہ اس وقت ویمن لیگ کی تمام نظامتیں فعال ہیں جن میں نظامت دعوت، نظامت تربیت، نظامت تنظیمات شامل ہیں۔
تنظیمی ڈھانچہ
عہدہ / ذمہ داری | نام | مدت ذمہ داری |
صدر ویمن لیگ | محترمہ شاہدہ مغل | اکتوبر 1994ء تا 1996ء |
ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ گل فردوس | اکتوبر 1994ء تا 1995ء |
صدر ویمن لیگ + صدر ایم ایس ایم | محترمہ شاہدہ مغل | اکتوبر 1996ء تا 1997ء |
ناظمہ ویمن لیگ +ناظمہ ایم ایس ایم | محترمہ رافعہ علی | اکتوبر 1996ء تا 1997ء |
نائب ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ ثمینہ ریحان | 1996ء تا 1997ء |
صدر ویمن لیگ | محترمہ رافعہ علی | 1997ء تا 2000ء |
ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ سمیعہ حبیب | 1997ء تا 2000ء |
نائب ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ فریدہ سجاد | 1997ء تا 2000ء |
صدر ایم ایس ایم | محترمہ شاہدہ مغل | 1997ء تا 1998ء |
سیکرٹری جنرل MSM | محترمہ پروین مصطفوی | 1997ء تا 1999ء |
ڈپٹی سیکرٹری جنرل MSM | محترمہ شمیم خان | 1997ء تا 2000ء |
چیف آرگنائزر | محترمہ فاخرہ جبیں ہاشمی | جنوری 2000ء تا جون 2000ء |
چیف آرگنائزر ویمن ونگ | محترمہ رافعہ علی | 2000ء تا 2002ء |
سیکرٹری جنرل ویمن ونگ | محترمہ شمیم خان | 2000ء تا 2002ء |
صدر ویمن لیگ | محترمہ فریدہ سجاد | 2000ء تا 2002ء |
ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ شمیم خان | 2000ء تا 2001ء |
نائب ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ کلثوم اشرف | چند ماہ کے لئے |
صدر ایم ایس ایم | محترمہ مسرت بشیر | 2000ء تا 2001ء |
نائب صدر ایم ایس ایم | محترمہ فرح ناز | 2000ء تا 2002ء |
سیکرٹری جنرل ایم ایس ایم | محترمہ شازیہ بٹ | 2000ء تا 2001ء |
ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ فریدہ سجاد | 2002ء تا 2004ء |
صدر منہاجیئنز ویمن پارلیمنٹ | محترمہ فرح ناز | 2003ء تا 2004ء |
ناظمہ ویمن لیگ | محترمہ فرح ناز | 2004ء تا 2008ء |
صدر ویمن لیگ | محترمہ فاطمہ مشہدی | 2008ء |
3۔ ماہنامہ دختران اسلام کا اجراء
ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے جنوری 1992ء میں ماہنامہ دختران اسلام کا اجراء کیا گیا جس کی سرپرست محترمہ رفعت جبیں قادری ہیں، 1992ء سے 1994ء تک محترمہ وینا باصرہ، محترمہ ریحانہ بخاری، محترمہ کوثر نعیم، محترمہ گلفام انعام نے ماہنامہ کی ادارت سنبھالی، 1994ء سے 1999ء تک محترمہ رافعہ علی چیف ایڈیٹر رہیں، ان کی زیرادارت ماہنامہ کو نئی جہت ملی۔ 1999ء سے 2000ء تک محترمہ عطرت شاہ نے ذمہ داری نبھائی، جس کے بعد تاحال چیف ایڈیٹر کی ذمہ داری محترمہ قرۃ العین فاطمہ صاحبہ کے پاس ہے اور قائد محترم کی خصوصی ہدایت پر صاحبزادہ محمد حسین آزاد (مرکزی ناظم علماء کونسل) کو ماہنامہ دختران اسلام کے مینجنگ ایڈیٹر کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی جن کے ساتھ محترمہ ثمینہ مقبول، محترمہ سدرہ گیلانی اور محترمہ فرحت چشتی سب ایڈیٹر ز رہیں اور اب محترمہ کوثر رشید اور محترمہ خالدہ رحمن بطور اسسٹنٹ ایڈیٹرز اپنے فرائض بحسن و خوبی سرانجام دے رہی ہیں۔
4۔ سہ روزہ دراسات قرآن
منہاج القرآن ویمن لیگ کی ورکرز نے تحریک کی دعوت ملک کے گوشے گوشے میں پھیلانی شروع کر دی تھی، مرکز کی سطح پر تربیتی نظام کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے سہ روزہ دراسات قرآن کا سلسلہ شروع کیاگیا۔ پہلا اجتماع برائے دراسات قرآن 8 تا 10 اکتوبر 1992ء میں منعقد کیاگیا جس کا آغاز محترمہ رفعت جبیں قادری کے لیکچر سے ہوا ۔ قائد محترم نے دراسات قرآن میں خود وقت عنایت فرمایا۔ دوسرا کیمپ مارچ 1993ء جبکہ تیسرا کیمپ 16 ستمبر تا 19 ستمبر 1993ء منعقد ہوا۔
5۔ بیرون ملک خواتین کے منظم کا م کا آغاز
جہاں ملکی سطح پر خواتین قائد محترم کی دعوت پر لبیک کہہ رہی تھیں، وہیں یہ خوشبو بیرون ملک بھی پھیلنے لگی۔ دسمبر 1992ء میں قائد محترم کے دورہ یورپ کے موقع پر باقاعدہ کا م کا آغاز ہوا۔ رفتہ رفتہ جہاں تحریک کی تنظیمات قائم ہوئیں وہاں ویمن لیگ کی شاخیں بھی قائم ہوتی رہیں، دعوتی امور تربیتی پروگرامز ہوں یا فنڈ ریزنگ کی کوئی مہم، ویمن لیگ، تحریک کے شانہ بشانہ رہی۔ اب تک کینیڈا، فرانس، ناروے، اٹلی، لندن، ہالینڈ، جرمنی، ڈنمارک میں ویمن لیگ کی تنظیمات قائم ہوچکی ہیں۔
6۔ علاقائی تنظیمات کی سرگرمیاں
1988ء سے 1994ء تک کے مختصر عرصہ میں کراچی کے ساحلوں سے کشمیر کی وادیوں تک منہاج القرآن ویمن لیگ کی کرنیں نمودار ہونے لگیں۔ جون 1992ء میں سانگلہ ہل میں قائد محترم کی خواتین کے ساتھ پہلی نشست ہوئی۔ 14 مئی 1992ء میں قائد محترم کا دورہ چکوال ہوا۔
منہاج القرآن ویمن لیگ اوکاڑہ کی جانب سے عظیم الشان مینا بازار منعقد ہوا۔ ٹنڈو آدم میں منہاج القرآن ویمن لیگ نے منہاج القرآن ویلفیئر سنٹر قائم کیا۔ 11 جون 1994ء میں جہلم میں منہاج فری دستکاری اسکول قائم ہوا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ ظفر وال کے زیراہتمام فری ٹیوشن سنٹر قائم ہوا۔ کتب و کیسٹس کی سرکولیشن سے قائد محترم کا پیغام گلی کوچوں میں پھیلتا رہا۔ سیالکوٹ، فیصل آباد، حویلی لکھا، لودھراں، لیہ، سمبڑیال، میرپور گجرات، جہلم، چکوال، سرگودھا، بوریوالا، عارف والا اور گوجرانوالہ میں ابتدائی کام کا آغاز ہوا۔
7۔ منہاج القرآن ویمن لیگ یوتھ ونگ کا قیام
26 فروری 1989ء قائد محترم سے ایک ملاقات کراچی کی کچھ طالبات جن میں محترمہ شاہدہ مغل، محترمہ شہزادی نرگس، محترمہ روبینہ شاہین اور دیگر طالبات شامل تھیں، کام کونسل نو میں تیزی سے پھیلانے کے لئے منہاج القرآن ویمن لیگ یوتھ ونگ کی منظوری دی گئی۔ قائد محترم نے اذن سفر دیتے ہوئے بڑی حوصلہ افزائی فرمائی اور ساتھ ہی ایک نصیحت بھی فرمائی جسے مشعل راہ بنانے کے لئے مشن کی بہنوں کو عمل کرنا ضروری ہے آپ نے فرمایا کہ طالبات اور بچیوں کا مشن کی قیادت سنبھالنا خوش آئند ہے لیکن اپنی حرمت اور وقار کو مثالی بنائیں کیونکہ آپ کی ذرا سی غلطی مشن کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
کراچی کے ناخوشگوار حالات کے باوجود خورشید گرلز کالج سے کام کا آغاز ہوا جس کے بعد کراچی کے تمام بڑے کالجز اور یونیورسٹیز میں کام کا آغاز کر دیا گیا۔ کالجز اور یونیورسٹیز میں کتب و کیسٹس کے اسٹال لگائے جاتے، دعوتی پروگرامز کئے جاتے، یونیورسٹی کے اساتذہ کو کیسٹس دی جاتیں، قائد محترم کے فکر و فلسفہ نے نسل نو کو بے حد متاثر کیا ۔ کثیر طالبات نے مشن میں شمولیت اختیار کی۔ 28 فروری 1989ء میں پہلا کنونشن ہوا جس میں قائد محترم نے خطاب کیا بعد ازاں یوتھ ونگ نے ویمن لیگ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں اور یوتھ ونگ کو ویمن لیگ میں ضم کر دیاگیا۔
8۔ منہاج القرآن گرلز کالج کا قیام
1994ء میں منہاج القرآن گرلز کالج کی بنیاد رکھی گئی جس کی پرنسپل محترمہ فرودس کیانی اور وائس پرنسپل محترمہ شاہدہ مغل تھیں، جنہیں کراچی سے بلایا گیا جبکہ محترمہ رافعہ علی کو اوکاڑہ سے، محترمہ گل فردوس کو گجرات سے، محترمہ روبینہ میروی کو میانوالی سے بلا کر اساتذہ مقرر کیا گیا۔ بہت کم وسائل اور مشکل حالات میں کالج کا آغاز کیا گیا لیکن اب یہ تعلیمی ادارہ پورا ایک تن آور درخت بن چکا ہے اور سینکڑوں طالبات علم و فکر کا نور لے کر معاشرے میں اجالا کر رہی ہیں۔ گجرات اور کراچی میں بھی منہاج القرآن گرلز کالج کی طرز پر انسٹیٹیوٹ قائم ہو چکے ہیں۔
9۔ تحفظ ناموس نسواں کنونشن
منہاج القرآن ویمن لیگ کی تاریخ بے مثال کارناموں سے بھری پڑی ہے اس کا پہلا عظیم کارنامہ جس نے ویمن لیگ کو ایک اعتماد دیا، وہ یہ تھا کہ مرکزی تنظیم کا قیام ابھی عمل میں آیا ہی تھا کہ بیجنگ کانفرنس کے ایجنڈے میں بے حیائی اور فحاشی کو قانون کا درجہ دیا گیا۔ خواتین کے حقوق کے اس ڈھونگ سے عام عورت ناواقف تھی لہذا ویمن لیگ نے اس کے خلاف عَلَم جہاد بلند کرنے کا عزم کیا اور لاہور کے الحمراء ہال میں ایک عظیم کانفرنس کی تیاری شروع کر دی۔ مرکزی احباب پریشان تھے ۔ نئی نئی تنظیم ہے، قائد محترم کی بھی تشریف آوری ہے ہال بھر بھی جائیں گے یا نہیں ۔ مگر جب قائد محترم پروگرام کے لئے تشریف لائے تو نہ صرف ہال بلکہ الحمراء کے تینوں گراؤنڈ پر تل دھرنے کو جگہ نہ تھی۔ صحافی حیران تھے کہ خواتین کا یہ سیلاب کہاں سے امڈ آیا ہے؟ یہ وہ لمحہ تھا جب تحریکی اور عوامی حلقوں میں ویمن لیگ کی باقاعدہ شناخت ہوئی۔
10۔ اجتماعی اعتکاف
روحانی و فکری تربیت کے لئے ہر سال یہ کیمپ ویمن لیگ کے زیرانتظام منعقد کیا جاتا ہے، جس میں اندرون ملک و بیرون ملک سے خواتین ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرتی ہیں۔ بلاشبہ یہ کیمپ تزکیہ نفس اور تصفیہ قلب کے لئے روحانی تربیت گاہ اور خانقاہ کا درجہ رکھتا ہے۔
11۔ میلاد مہم
کوچہ کوچہ گلی گلی عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پہنچانے کے لئے میلادمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محافل ماہ ربیع الاول میں بالخصوص اور پورا سال بالعموم جاری رہتی ہیں۔ پاکستان بھر میں ہزاروں کی تعداد میں محافل میلاد منعقد ہوتی ہیں۔ 1996ء میں مرکزی محفل میلاد میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جشن ولادت کے موقع پر ویمن لیگ نے بھرپور شرکت کو ٹارگٹ کیا اور بتدریج اس ٹارگٹ میں اضافہ ہوتا چلا گیا ۔ اب اس کی تعداد میں ہزاروں کا اضافہ ہو رہا ہے ۔ تاحد نگاہ خواتین کا ایک جم غفیر ہوتا ہے بارش ہو، طوفان ہو، بم دھماکوں کا اندیشہ ہو یا دہشت گردی کا خطرہ ہو عشق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی متوالیاں مینار پاکستان کے سائے تلے قافلوں کو لے کر ضرور پہنچتی ہیں۔
12۔ اسلامک لرننگ ڈپلومہ کورس
1996ء میں خصوصاً طالبات اور عام خواتین کی علمی، فکری اور تنظیمی تربیت کے لئے 30 روزہ اور 15 روزہ اسلامک لرننگ کورس کا انعقاد کیا گیا جو ہر سال بغیر کسی تعطل کے جاری ہے ۔ اب تک ہزاروں طالبات اور خواتین اس کورس سے مستفید ہو چکی ہیں۔
13۔ تکمیل پاکستان مہم
اگست 1997ء میں ملک بھر میں عوامی رابطہ مہم بعنوان ’’تکمیل پاکستان مہم‘‘ چلائی گئی جس میں ویمن لیگ نے تمام فورمز سے بڑھ کر ممبرشپ حاصل کی ۔ اس مہم میں ویمن لیگ کی پر عزم ورکرز نے ایک ماہ کے مختصر عرصے میں ایک لاکھ ممبرشپ کا ہدف پورا کیا۔
14۔ ختم نبوت کانفرنس
ختم نبوت جیسے حساس مسئلے پر عموما علمائے کرام ہی کانفرنسز کا انعقاد کر کے مردوں میں سرگرم عمل رہتے ہیں۔ ویمن لیگ نے پہلی بار خواتین کو تحفظ ختم نبوت کا احساس دلانے اور اس اہم ایمانی محاذ پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے ملک گیر کنونشن منعقد کیا ۔ اوکاڑہ اور اس کے مضافات میں قادیانیوں کی روز افزوں سرگرمیوں کو روکنے کے لئے حویلی لکھا جیسے زرخیز قصبے کانتخاب کیا گیا۔ محترمہ زریں اختر اورمحترمہ کلثوم حنیف جیسی بے لوث اور انتہائی متحرک بہنوں نے تحریکی بھائیوں کے تعاون سے اس نہایت شاندار پروگرام کے ذریعے علاقے میں تحریک کی خدمات کو متعارف کروایا۔ 7 دسمبر1997ء کو حویلی لکھا میں ویمن لیگ کے زیراہتمام ختم نبوت کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت اہلیہ حضور شیخ الاسلام مسز رفعت جبیں قادری نے کی۔ اس کانفرنس میں محترم صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے ختم نبوت پر خصوصی خطاب کیا۔ اس پروگرام میں 6000 سے زائد خواتین نے شرکت کی۔
15۔ پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کا سیاسی دورہ
تحریک منہاج القرآن اپنے 28 سالہ سفر میں جب سیاسی ادوار میں سے گزری ، بیگم رفعت جبیں قادری کی سرپرستی میں نہ صرف مرکزی تنظیم کی عہدیداران اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ کار زار سیاست میں سرگرم عمل رہیں بلکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہر لقادری کی اپنی فیملی ممبرز نے بھی جس میں بالخصوص دختر قائد محترمہ قرۃ العین فاطمہ اور محترمہ غزالہ حسن قادری (ممبرسپریم کونسل) نے بنفس نفیس اس عظیم مقصد کے لئے عملی طور پر بھرپور کردار ادا کیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ سے تعلق رکھنے والی خواتین PAT کا ہراول دستہ بن کر میدان عمل میں اتریں اور کراچی سے پشاور اور لاہور سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کی خواتین تک مصطفوی انقلاب کے پیغام کو پہنچانے کے لئے ہزار ہا میل کا سفر طے کیا۔
پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ معاشرے میں ہر مظلوم اور پسے ہوئے طبقے کے حقوق کی محافظ بن کر منظر عام پرآئی۔ تحفظ حقوق نسواں کی آواز بلند کرنے کے سلسلے میں عظیم الشان کنونشنز، ریلیز اور مظاہرے منعقد کئے اور یہ ثابت کیا کہ خواتین اپنے روایتی جذبہ ایثار، خلوص نیت اور عزم و وفا سے ملکی سیاست میں بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مجاہدات نے عوامی تحریک کا علم بلند کرتے ہوئے جگہ جگہ ایک مثالی کردار ادا کیا اور خواتین میں سیاسی شعور کی بیداری کی عظیم لہر پیدا کی اور یہ پیغام دیا کہ عورت معاشرے کا نصف حصہ ہی نہیں بلکہ ہر کامیاب مرد کا پس منظر بھی ہے۔ اس ضرورت کو بھی محسو س کروایا کہ خواتین کو تعمیری جذبوں اور مثبت قومی کردار سے سرشار کیا جائے تاکہ ایک مستحکم ترقی یافتہ علم و ہنر سے آراستہ روشن خیال اور زندہ و پائندہ پاکستان تعمیر ہو سکے۔
قائدانقلاب ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے زیرصدارت 10 فروری2002ء بروز اتوار پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ نے ملک میں بیداری شعور اور بحالی حقوق کے لئے بیسٹ ویسٹرن ہوٹل اسلام آباد میں عظیم الشان نیشنل ویمن کنونشن منعقد کیا، جو 12 اکتوبر کو گورنمنٹ کی طرف سے ہونے والی قومی الیکشن کی مہم کے سلسلے میں پہلا قدم تھا اور PAT ویمن لیگ کی تاریخ کا پہلا عظیم الشان کنونشن تھا، جس میں ہزارہا خواتین کو نسلرز، لائرز، ڈاکٹرز، لیکچررز اور دیگر خواتین نے بھرپور شرکت کی، اس میں فیڈرل منسٹر بیگم عطیہ عنایت اللہ نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بطور قیادت اپنا لوہا صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں منوایا ہے اور انہوں نے دنیا و آخرت کا حسین امتزاج پیش کیا ہے۔ انہوں نے حقیقی اسلامی فلاحی مملکت کے لئے ہر شعبہ میں کام کیا، جس کا ثبوت یہاں کنونشن میں مل رہا ہے‘‘۔ یہ 2002ء کے الیکشن کا سب سے پہلا کنونشن تھا جو PAT ویمن ونگ نے منعقد کیا۔
اسی طرح تحریک اور PAT کے تحت ہونے والے سالانہ یا خصوصی اجتماعات یا مہنگائی اور ملکی ایشوز پر ہونے والی ریلیاں یا 100 بچوں کے قتل جیسے ظلم پر احتجاج کرتے ہوئے شیل اور لاٹھیوں سے زخم کھاتے ہوئے ویمن لیگ نے قیادت کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ بلکہ تحریکی سرگرمیوں میں مردوں سے آگے بڑھ کر ان کے لئے Motivation اور حوصلے کا باعث رہی ہیں۔
تحریکی زندگی کا کوئی بھی سفر ہو، سماجی اصلاح کا فریضہ ہو یا امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی دعوت، معاشی فلاح و بہبود کی ذمہ داری ہو یا عوامی تحریک کا سیاسی سفر، منہاج القرآن ویمن لیگ کی رفیق و کارکن خواتین ہمیشہ اصلاح احوال امت کی جدوجہد میں پیش پیش رہی ہیں جس کی روشن مثال منہاج القرآن ویمن لیگ کا حلقہ NA-127 (لاہور) اور NA189 (جھنگ) ہے۔
محترم شیخ زاہد فیاض کی سربراہی میں حلقہ NA-127 میں خواتین کے کام کو موثر اور منظم کرنے کے لئے اس کو دو حصوں میں درج ذیل مرکزی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی۔ PP-153 میں سربراہ محترمہ شمیم خان، صدر محترمہ نگہت وسیم، سیکرٹری جنرل محترمہ شازیہ لطیف جبکہ PP-154 میں سربراہ محترمہ فریدہ سجاد، صدر محترمہ سعادت اشرف، نائب صدر محترمہ نسیم گلزار، سیکرٹری جنرل محترمہ شگفتہ عباس تھیں۔
ان دونوں ٹیموں نے محترمہ غزالہ حسن قادری اور محترمہ قرۃ العین فاطمہ کی سرپرستی میں کمپین کا آغاز کیا جس سے حلقہ NA-127 میں PAT ویمن لیگ کے کام کو اتنا عروج ملا کہ UC لیول سے یونٹ لیول تک پورے حلقہ میں ویمن باڈیز بنا دی گئیں اور بالخصوص گرلز کالج کی طالبات جنہوں نے اس حلقہ میں بڑا اہم کردار ادا کیا ۔ حلقہ NA-127 میں کوئی ایسا گھر نہ تھا جہاں عوامی تحریک ویمن ونگ کی ٹیمیں اپنا پیغام لے کر نہ پہنچی ہوں۔ PAT ویمن ونگ کا اتنا منظم کام دیکھ کر دوسری سیاسی جماعتیں حیران رہ گئیں کیونکہ کسی بھی سیاسی جماعت کا نیٹ ورک یونٹ لیول تک نہیں تھا۔ سینکڑوں کی تعداد میں خواتین نے حلقہ NA-127 میں کام کیا جن میں کچھ معزز خواتین ایسی بھی تھیں جو دن اور رات میں امتیاز کئے بغیر کام کرتی رہیں، جن میں ڈاکٹر نوشابہ حمید، محترمہ شمیم صغیر، محترمہ فہمیدہ یوسف، محترمہ سلمیٰ وحید، محترمہ تحسین زاہد، محترمہ ڈاکٹر صفیہ، محترمہ رشیدہ بیگم، محترمہ صغراں بی بی، محترمہ کلثوم طارق، محترمہ حنفیہ بی بی، مسز خالدہ ظفر، محترمہ ڈاکٹر شہناز، محترمہ مسز اختر کھٹانہ، محترمہ پروین بٹ، محترمہ مسرت بٹ، محترمہ رخسانہ، محترمہ بشری (والدہ ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو)، محترمہ زاہدہ، محترمہ سلمہ تاج، محترمہ غلام صغراں، محترمہ جیولین ٹرسلن، محترمہ شاہ بی بی، محترمہ مریم بھٹی وغیرہ شامل ہیں۔ مردوں کی نسبت خواتین الیکشن ڈے میں بڑے کٹھن مراحل سے گزریں۔ الحمد للہ بالآخر اللہ تعالی کے فضل و کرم اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک کے تصدق سے پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر محمد طاہر القادری پاکستان کے دل لاہور کے حلقہ NA-127 سے 24948 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے اور اپنے حریف علیم خان کو 5000 ووٹوں سے شکست دی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے حلقہ NA-189 سے سیاسی جنگ ہو یا صاحبزادہ حسن محی الدین کی سیاسی جدوجہد، مردوں کے ہمراہ خواتین نے بھی گھر گھر اور گلی گلی جا کر خواتین کو رجوع الی القرآن کی اس تحریک کی حمایت کرنے کی دعوت دی، منہاج القرآن ویمن لیگ کبھی تنہا اس کٹھن اور مشکل دور میں سرخرو نہ ہو پاتی اگر محترمہ غزالہ حسن قادری کی سر براہی میسر نہ ہوتی۔ تمام خواتین کی کاوشیں ایک جانب مگر محترمہ غزالہ حسن قادری کی اصلاح احوال امت کی یہ جدوجہد تاریخی و مثالی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ کارنر میٹنگز، جلسے جلوس، پروگرامز اور کنونشنز کے لئے جھنگ کے ہر محلے، ہر گلی میں پہنچیں، مخالفین کے اوچھے ہتھکنڈوں سے بھی آپ کے پائے استقلال میں ذرا بھر لغزش نہ آئی، آپ نے ہر ہر قدم پر خواتین کی رہنمائی، انہیں نیا ولولہ، ہمت و حوصلہ عطا کیا۔ آپ کے ہمراہ فیملی کی دیگر خواتین نے بھی ویمن لیگ کی ہمراہی میں پرچم حق بلند کرنے کے لئے اپنا تاریخی کردار ادا کیا۔ جھنگ کے الیکشن میں محترمہ فرح ناز، محترمہ مسرت بشیر اور محترمہ شازیہ بٹ کی سربراہی میں درج ذیل خواتین نے مختلف سطحوں پر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ محترمہ جویریہ حسن، محترمہ تبسم چٹھہ، محترمہ شمع مشتاق، محترم شازیہ غلام قادر، محترمہ زاہدہ تبسم، محترمہ آسیہ سیف، محترمہ مسز کنیز فاطمہ، محترمہ ثمینہ یاسمین، محترمہ ثمینہ شفقت، محترمہ فرحت چشتی، محترمہ آمنہ قادری، محترمہ غلام زہرہ۔ پولنگ ڈے کے موقع پر جو خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ان میں محترمہ فریدہ سجاد، محترمہ شمیم خان، محترمہ بشریٰ ریاض، محترمہ ثمینہ قیوم شامل تھیں۔ عوامی تحریک کا یہ سیاسی موڑ تحریکی سفر میں فروغ دعوت کا باعث بنا۔ جھنگ کے ہر شہر ہر گلی تک مشن مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پہنچا۔
16۔ ایک تاریخی تصویری نمائش
ویمن لیگ کا تاریخی کارنامہ ’’تحریک کا تعارف بذریعہ تصویر‘‘ کے عنوان سے ایک تصویری نمائش کا اہتمام فروری 2008ء میں کیا گیا تھا۔ جس میں قائد تحریک اور تحریک کا سفر حیات، تصویری صورت میں منظر عام پر لایا گیا۔ انتہائی محنت اور ریسرچ ورک کے ذریعے تصویروں کی Collection کا کام کیا گیا اور انتہائی دیدہ زیب انداز میں اس کی Presentation کی گئی۔ اس کارنامے پرقائد محترم نے ویمن لیگ کے لئے گولڈ میڈل کا اعلان کیا۔
17۔ سفر انقلاب کا تسلسل صبح انقلاب کی جانب
منہاج القرآن ویمن لیگ کے سفر کی دو دھائیاں مکمل ہونے کو ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ صنف نازک کہلانے کے باوجود ان بہنوں کے جذبے، پہاڑ جیسے رہے۔ ناتوانی وجود انہیں انتھک جدوجہد سے نہ روک سکا۔ الحمد للہ لاکھوں خواتین اب ہماری شریک سفر ہیں۔ محبت الہٰی کی تلاش میں محافل ذکر ہوں، دلوں میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چنگاری جلانے کے لئے سینکڑوں کی تعداد میں ہونے والی محافل میلاد ہوں، خواتین کے حقوق و فرائض کا شعور دینے والی ریلیاں، سیمینارز اور کانفرنسز ہوں، ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر جان کی بازی لگانے کا عزم ہو، ہم ہمہ وقت سرگرم عمل ہیں۔ ہم تیار ہیں، قائد کی آنکھ کے ایک اشارے پر تن من دھن وار دینے کا عزم لئے صبح انقلاب کے منتظر ہیں۔
قائد محترم کی قدر و منزلت کے احساس سے دلوں میں بے چینی لئے ایسی ہستی صدیوں بعد آیا کرتی ہے لہذا کسی پالیسی اور پلاننگ میں کمی رہ جانے کے باعث کہیں ہم دیرنہ کر دیں، کہیں اس محترم ہستی کی صورت میں اللہ رب العزت کی عطا کردہ اس نعمت عظمیٰ کی قدر کرنے کا حق ادا نہ ہو سکے، کہیں ہم تنظیم تنظیم ہی نہ کھیلتے رہ جائیں۔ ہمیں آج اس دور فتن میں بے حیائی اور بے حسی کے بڑھتے ہوئے طوفان میں مناسب حکمت عملی، بہترین پالیسیز پر محنت کرنی ہے تاکہ دختران اسلام کے اس قافلے کو اصلاح احوال امت کی جدوجہد میں ڈالتے ہوئے دعوت وتربیت کے ہتھیار سے غلبہ دین حق کی جنگ جیت سکیں ۔
ان کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یا رب
کہ سفر کرتے ہوئے گرد سفر ہو جاؤں