اکیسویں صدی کے ماتھے کا جھومر بن کر خواتین کے حقوق کی نمائندہ اور رہبر تنظیم بن کر اُبھرنے والی منہاج القرآن ویمن لیگ آج اپنے قیام کے 35 سالہ سفر کوشاندار کامیابی کے ساتھ مکمل کر چکی ہے۔ ’’منہاج القرآن ویمن لیگ‘‘ ایک جامع اور وسیع اصطلاح ہے جو بانی تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ العالی نے اپنی تحریک کے عالمی نیٹ ورک سے خواتین کی نمائندہ نظامت کو تفویض کیا اور تحریکِ منہاج القرآن کے قیام کے کچھ ہی عرصہ بعد 5 جنوری 1988 کو اس عظیم نظامت کی بنیاد رکھی۔ اپنے قیام سے لے کر تاحال منہاج القرآن ویمن لیگ نے اپنے ان تمام مقاصد کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے اپنی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ اور آزمائش کو انتہائی جاں فشانی، ثابت قدمی سے عبور کیا اورپختہ عزم کے ساتھ جہدِ مسلسل کو اپنا ہتھیار بناتے ہوئے اپنی عظیم منزل مصطفوی انقلاب کے قریب سے قریب تر ہوتی جا رہی ہیں۔
تحریکِ منہاج القرآن کے عالمی پلیٹ فارم سے منہاج القرآن ویمن لیگ کا قیام بلاشبہ امتِ محمدی کی بیٹیوں پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ایک بہت بڑا احسان ہے جنہوں نے اس دورِ فتن میں جہاں یا تو عورت چار دیواری کی آڑ میں گھر کے اندر سسکتی بلکتی مر رہی ہے اور اس کے حقوق کے لیے کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ملتا یا نام نہاد آزادی نسواں کے نعروں کی گونج میں اخلاق وآداب، عفت و عصمت اور تہذیب و تمدن کی تمام حدود پھلانگتے ہوئے عزت و آبرو کی پامالی سے بھی گریزاں نہیں ہوتی۔ اس تناظر میں اخلاقیات اور تہذیب کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے چادر و چار دیواری کا شعور فراہم کرتے ہوئے شیخ الاسلام نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے پلیٹ فارم کے ذریعے عورت کو معاشرے میں نہ صرف باوقار مقام و مرتبہ دیا بلکہ بطور مسلمان خاتون اس کا شعور بیدار کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں اور حقوق و فرائض سے روشناس بھی کرایا۔ یہی وجہ ہے کہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی تمام ذمہ داران شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر و نِظر کی پاسباں بن کر امتِ مسلمہ کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بن کر خدمتِ دین میں مصروف ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ تحریک منہاج القرآن کا ہر اول دستہ ہے۔ اس قافلہ میں شریک ہونے والی خاتونِ اول سے لے کر تاحال اپنی خدمات پیش کرنے والی بہنیں انتہائی وفاشعاری، محنت، عزم و استقلال، اخلاص اور ثابت قدمی کے ساتھ سوئے منزل رواں دواں ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ وطنِ عزیز کی وہ واحد خواتین کی نمائندہ تنظیم ہے جس کا دعوتی، تربیتی و فلاحی کردار 365 دنوں پر محیط ہے۔ اس کے تعلیمی و تربیتی پروگرامز عورت کی انفرادی زندگی سے لے کر معاشرتی سطح پر اجتماعی ذمہ داریوں کو اپنے احاطہ میں لیے ہوئے ہیں۔ یہاں خواتین کو اعلیٰ تعلیم سے ہم آہنگ کرنے کا شعور بھی دیا جاتا ہے اور حاصل تعلیم کو تربیت کے ساتھ جوڑ کر عامۃ الناس کے لئے مفید بنانے کی تحریک بھی دی جاتی ہے۔ انسانی زندگی کی درپیش ہر مسئلہ کے حل اور مختلف نظریاتی و فکری جہات پر کام کے ساتھ ساتھ خواتین کے فعال سیاسی کردار کے ضمن میں بھی منہاج القرآن ویمن لیگ کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کےتحت درج ذیل شعبہ جات فروغِ دین میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں:
1۔ شعبہ تنظیم
2۔ شعبہ دعوت
3۔ شعبہ تربیت
4۔ شعبہ ایم ایس ایم سسٹرز
5۔ شعبہ عرفان الہدایہ
6۔ شعبہ سماجی و فلاحی امور
7۔ شعبہ اُمورِ اَطفال
8۔ شعبہ سوشل میڈیا
9۔ شعبہ ماہنامہ دختران اسلام
10۔ شعبہ منہاجینز
اصلاحِ احوال اور خدمتِ دین کے سلسلے میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے تمام شعبہ جات کی خدمات اور کاوشوں کواحاطہ تحریر میں لانا جوئے شِیر لانے کے مترادف ہے۔ تاہم مجموعی طور ان کاوشوں کی مختصراً مگر جامع معلومات کو ذیل میں قارئین کی نذر کیا جارہا ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ بلاشبہ منہاج القرآن ویمن لیگ بانی تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے فکر و نظر کی امین اور پاسبان ہے۔
1۔ نسبتِ قرآن میں پختگی اور تفہیم القرآن کے لیے اقدامات
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر کا سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ انہوں نے اپنی فکر کی بنیاد قرآنی تعلیمات پر رکھی۔ ان کی گفتگو، خطابات اور علمی مجالس اس امر کی غماز ہیں کہ وہ روح قرآنی کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے۔اپنے شیخ کی اسی فکر کوخواتین پر مشتمل آبادی کے نصف سے زائد حصے تک عام کرنے اور قرآن مجید کے ساتھ قلبی، حبی، علمی اور روحانی نسبت کو پختہ کرنے کے لیے منہاج القرآن ویمن لیگ عرفان القرآن کورسز، قرآنیات کورس، قرات و تجوید کو خوبصورت بنانے کے لیے ورکشاپس کا اہتمام، قرآن فہمی کے لیے آن لائن اِی لرننگ کلاسز وغیرہ کا اہتمام کرتی رہتی ہے جن کا مقصد قرآن مجید کو تجوید و قرات کے ساتھ پڑھنے، قرآن و سنت پرمبنی اسلامی افکار کا فروغ، قرآن کی تعلیمات کو عام فہم انداز میں خواتین تک پہنچانے، اور خواتین کو قرآن و سنت کی تعلیمات سے روشناس کرواتے ہوئے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی ترغیب دِلانا شامل ہے۔
2۔ تعلق باللہ اور ربطِ رسالت کی پختگی کے لیے کاوشیں
بانی تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر کا نمایاں پہلو تعلق باللہ اور ربطِ رسالت کی پختگی اور مضبوطی ہے۔ آپ کی زندگی کا ہر لمحہ اسی فکر کے فروغ میں بسر ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے اپنے شیخ کی اس فکر اور نظریہ کی کلی ترویج و اشاعت اور اگلی نسلوں تک اس عقیدے کے تحفظ کے لیے امتِ مسلمہ کی خواتین پر محنت کی صورت میں عملی تصویر پیش کی ہے۔ اس کے مختلف شعبہ جات اور نظامتیں کثیر الجہاتی پہلوؤں سے اس نظریہ کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے پلیٹ فارم سے ہونے والے کورسز خواہ وہ میلاد مہم اور اعتکاف مہم کی صورت میں ہوں یا حلقاتِ درود و فکر، مراکزِ علم ، آئیں دین سیکھیں کورسز، محافلِ نعت، دروسِ تصوف ماہانہ شبِ بیداریوں یا دیگر ورکشاپس اور کانفرنسز کی صورت میں ہوں ان سب کا مقصد بنیادی طور پر خواتین کی اخلاقی و روحانی تربیت، محبتِ الٰہی اور عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کا فروغ ہے۔
3۔ خواتین کی تعلیم و تربیت کے لیے کی جانے والی کاوشیں
منہاج القرآن ویمن لیگ شیخ الاسلام کی فکر کو فالو کرتے ہوئے خواتین کی تعلیم و تربیت کے لیے انفرادی و اجتماعی ہر سطح پر اپنی کاوشوں کو انتہائی احسن انداز سے بروئے کار لا رہی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے کم و بیش سو سے زائد ممالک میں جہاں تک منہاج القرآن کا نیٹ ورک پھیلا ہواہے وہاں خواتین کے تربیتی پروگراموں اور ورکشاپوں کے ذریعے، گاہے بگاہے تربیتی اور اخلاقی و روحانی نشستوں کے ذریعے، التربیہ اور الحکمہ جیسے تنظیمی و تربیتی کیمپس کے ذریعے خواتین کو اپنے مقصدِ حیات کا شعور دیتے ہوئے اور تربیت کی وادی سےگزارتی ہیں۔
4۔ ’’ منہاج القرآن ویمن لیگ‘‘ انقلابی جدوجہد میں ہر اول دستہ کا کردار
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر کی امین منہاج القرآن ویمن لیگ کی بیٹیاں صورتِ کہسار، مانندِ فولاد انتہائی جرات و بہادری، عزم و استقلال، ثابت قدمی اور استقامت کا کوہِ گراں بن کر امتِ مسلمہ کی خواتین میں شعور و آگہی بیدار کرنے اور دینی غیرت و حمیت اور قومی و ملی جذبہ پروان چڑھانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور خواتین کی بطور انسان، بطور شہری اور بطور اُمتی معاشرہ کی تشکیل میں اَہمیت کو اجاگر کرنے اورعملی کردار ادا کرنے کے لیے تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی ترغیب دے رہی ہیں۔ بلاشبہ یہ ایک مسلّمہ حقیقت ہے کہ دنیا میں آج تک جتنی بڑی تبدیلیاں اور انقلابات رونما ہوئے ہیں ان میں خواتین کا کردار نمایاں حیثیت کا حامل رہا ہے۔ایران کا اسلامی انقلاب ہو یا مدینہ منورہ میں قیام مصطفوی معاشرہ کی بنیاد ہو، کربلا کے تپتے ریگزار میں دینِ متین کی حفاظت و سربلندی کے لیے لازوال قربانیاں ہوں یا قیامِ پاکستان کے تحریک پاکستان کے ہر اول دستہ کے طور پر خواتین کی کاوشیں ہوں کسی بھی مقام پر اسلام کی بہادر بیٹیوں کی لازوال قربانیوں کو پسِ پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔ بحمد اللہ تعالیٰ آج منہاج القرآن ویمن لیگ اپنے اسلاف کے نقوشِ پا سے دینی غیرت و حمیت کی خیرات لیتے ہوئے قافلہ سالار شیخ الاسلام کی سنگت و معیت میں نعرہ حق بلند کرتے ہوئے میدانِ کارزار میں اس عزم اور ولولے کے ساتھ کہ
خونِ دل دے کے نکھاریں گے رخِ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے
مستعد اور موجود ہے جو اپنے قائد کی جنبشِ آبرو پر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کی منتظر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وطنِ عزیز میں فرسودہ نظامِ انتخابات اور ظالم و جابر دجّالی اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف آوازِ حق بلند کرنا ہو یا مصطفوی انقلاب کے لیے ظالم و جابر طاغوتی طاقتوں سے ٹکرانا ہو منہاج القرآن ویمن لیگ کی بیٹیاں ہر موقع پر اپنے شیخ و مربی کے شانہ بشانہ حاضر رہی ہیں۔
5۔ اجتہادی کاوشیں
منہاج القرآن ویمن لیگ بانی تحریک منہاج القرآن کے زیر سایہ اپنے قیام سے تا حال انسانیت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اسلامی فکر کی روشنی میں اجتہادی کاوشوں میں شریک ہے۔ دینی علوم اور جدید عصری و سائنسی علوم کی روشنی میں محدود سوچ اور تعصبات کی شکار خواتین میں اُمت کے اجتماعی تحفظ کا داعیہ بیدار کرنےاور خواتین میں صالحیت، ایثار اور خدمتِ خلق کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ان کی اخلاقی اور روحانی تربیت کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ خواتین کی فکری و نظریاتی تربیت اس نہج پر کررہی ہیں کہ وہ نسلِ نو کو اسلام کی مخلصانہ اور ماہرانہ خدمت کرنے کے قابل بنا سکیں۔ اپنی سیرت و کردار سے معاشرے میں اپنا مقام و منصب پہچاننے، منوانے اور اُمتِ مسلمہ کی تقدیر بدلنے کا جذبہ پیدا کر رہی ہیں۔ دنیا بھر میں دروس قرآن کے ذریعے رجوع الی القرآن کے پیغام کو پھیلانے، قرآنی فلسفہ پر مبنی انقلابی جدوجہد اور نشاۃ ثانیہ کے لیے ٹھوس نظریاتی، فکری بنیادیں فراہم کرنے میں پیش پیش ہے۔ یہ پلیٹ فارم دعوتی، تعلیمی اور تربیتی پروگراموں کو آگے بڑھانے کے لیے بے مثال دینی خدمات انجام دے رہا ہے۔ محافل میلاد کے کلچر کو فروغ دینا ہو یا حرمین شریفین کے بعد دنیا کے سب سے بڑے اعتکاف کا اہتمام ہو ہر جگہ ویمن لیگ نمایاں نظر آتی ہے، منہاج القرآن ویمن لیگ کے کردار کی وجہ سے خواتین کی دینی، تربیتی پروگراموں اور محافل میں شرکت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جو اصلاح احوال کے ضمن میں ایک حوصلہ افزا خدمت ہے۔
وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ درُوں
شرف میں بڑھ کے ثریّا سے مشت خاک اس کی
کہ ہر شرَف ہے اسی دُرج کا دُرِ مکنوں