فرمانِ الٰہی و فرمانِ نبوی ﷺ

فرمانِ الٰہی

وَلْتَکُنْ مِّنْکُمْ اُمَّۃٌ یَّدْعُوْنَ اِلَی الْخَیْرِ وَیَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ ط وَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ. وَ لَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْم بَعْدِ مَا جَآئَھُمُ الْبَیِّنٰتُ وَاُولٰٓئِکَ لَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌo یَّوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوْہٌ وَّتَسْوَدُّ وُجُوْہٌ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُمْ قف اَکَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ فَذُوقُوا العَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَo

(آل عمران، 3: 104 تا 106)

’’اور تم میں سے ایسے لوگوں کی ایک جماعت ضرور ہونی چاہیے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائیں اور بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں، اور وہی لوگ بامراد ہیں اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جو فرقوں میں بٹ گئے تھے اور جب ان کے پاس واضح نشانیاں آ چکیں اس کے بعد بھی اختلاف کرنے لگے، اور انہی لوگوں کے لیے سخت عذاب ہے۔جس دن کئی چہرے سفید ہوں گے اور کئی چہرے سیاہ ہوں گے، تو جن کے چہرے سیاہ ہو جائیں گے (ان سے کہا جائے گا)کیا تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا؟ تو جو کفر تم کرتے رہے تھے سو اس کے عذاب (کا مزہ) چکھ لو۔‘‘

فرمانِ نبوی ﷺ

عَنْ صُہَیْبٍ رضی الله عنه عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ، قَالَ: یَقُوْلُ اللهُ تعالیٰ: تُرِیْدُوْنَ شَیْئًا أَزِیْدُکُمْ؟ فَیَقُوْلُوْنَ: أَ لَمْ تُبَیِّضْ وُجُوْهَنَا؟ أَ لَمْ تُدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ وَتُنَجِّنَا مِنَ النَّارِ؟ قَالَ: فَیُکْشِفُ الْحِجَابَ فَمَا أُعْطُوْا شَیْئًا أَحَبَّ إِلَیْهِمْ مِنَ النَّظَرِ إِلَی رَبِّهِمْ ثُمَّ تَلاَ هَذِہِ الآیَۃَ: {لِلَّذِیْنَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَ زِیَادَۃٌ} [یونس، 10:26].

(رَوَاہُ مُسْلِمٌ وَالتِّرْمِذِيُّ، الحدیث رقم 93)

’’حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب جنتی جنت میں داخل ہوجائیں گے، اللہ ل فرمائے گا: تم کچھ اور چاہتے ہو تو میں تمہیں دوں؟ وہ عرض کریں گے: (اے ہمارے رب! کیا تو نے ہمارے چہرے منور نہیں کر دیئے کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کر دیا اور ہمیں دوزخ سے نجات نہیں دی۔ فرمایا: اس کے بعد اللہ تعالیٰ پردہ اٹھادے گا، انہیں اپنے پروردگار کے دیدار سے بہتر کوئی چیز نہیں ملی ہو گی پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ’’ایسے لوگوں کے لئے جو نیک کام کرتے ہیں نیک جزا ہے (بلکہ) اس پر اضافہ بھی ہے۔‘‘

(المنہاج السوی من الحدیث النبوی ﷺ، ص: 436)