خصوصی رپورٹ:41ویں عالمی میلاد کانفرنس 2024ء

لبنیٰ مشتاق

تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام ہر سال اپنی نوعیت کی منفرد میلاد النبی ﷺ کانفرنس مینار پاکستان میں منعقد کی جاتی ہے جس میں عشاقان مصطفی ﷺ لاکھوں کی تعداد میں بیرون و اندرون ممالک سے شرکت کرتے ہیں اور آقا علیہ السلام سے دلی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ اس روز مینار پاکستان پر ایک جشن کا سا سماں ہوتا ہے کیونکہ یہ سب خوشیوں سے بڑی خوشی اور سب عیدوں سے بڑی عید ہے کیوکہ 12 ربیع الاول کو ہمارے آقا احمد مصطفی ﷺ کی اس ہست و بود میں تشریف آوری ہوئی۔ اللہ رب العزت کا ارشاد ہے کہ قل بفضل اللہ وبرحمتہ فبذلک فلیفرحوا ھوا خیرمما یجمعون حضور ﷺ کی ولادت اللہ رب العزت کا فضل ہے اور اس کی رحمت ہے۔ لہذا خوشیاں مناؤ۔ اس خوشی کو منانے کے لیے امسال بھی 12،11 ربیع الاول کی درمیانی شب کو مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں 41 ویں سالانہ عالمی میلاد کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی و بین الاقوامی مہمانان گرامی قدر، علماء، مشائخ، اساتذہ، وکلاء اور ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

محفلِ قرأت

بالخصوص ایران سے قراء حضرات کا پورا وفد شریک ہوا جس نے اپنی خوبصورت آواز و لہجے سے پوری فضا کو منور کردیا جس سے ایک سماں سا بندھ گیا اور سامعین پر ایک کیفیت طاری ہوگئی۔ دراصل عالمی کانفرنس کے انعقاد کا مقصد حضور ﷺ کی ذات اقدس سے محبت اور تعظیم و تکریم کی نسبت کو پختہ کرنا ہوتا ہے اور آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ کے رنگ میں خود کو ڈھالنا ہوتا ہے اور حضور ﷺ سے وفاداری اور جانثاری کے جذبےکو پروان چڑھاتا ہوتا ہے۔ بصورت دیگر اگر آپ ﷺ کی سیرت کا رنگ ہماری زندگیوں میں نظر نہیں آتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم نے محفل میلاد کے ثمرات کو سمیٹا نہیں۔

محفل نعت

عالمی میلاد کانفرنس میں عشاقان مصطفی ﷺ میں جذبہ محبت کو مزید پروان چڑھانے کے لیے نعت خوانی کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ نعت خواں ہر سامعین کے روح کے تار چھڑتے رہے جس کی وجہ سے ہر شخص جھوم جھوم کر نعت خواں کو داد دیتا رہا۔

بچوں کی خصوصی پرفارمنس

ویمن لیگ کے ذیلی شعبہ ایگرز کے زیر انتظام بچوں نے قصیدہ بردہ شریف کو بڑی خوبصورت انداز میں پیش کیا اور خوبصورت لباس زیب تن کرکے سٹیج پر خصوصی پرفارمنس دی۔

عالمی میلاد کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے آن لائن شرکت کی اور خصوصی خطاب فرمایا۔ یہ کانفرنس صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیر نگرانی منعقد ہوئی۔ اس پروگرام کے جملہ انتظامی امور ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈا پور، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان(نائب صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل) اور محمد جواد حامد (نائب ناظم اعلیٰ ایڈمنسٹریشن) کی سربراہی میں قائم کمیٹیوں نے احسن طور پر انجام دیئے۔

عالمی میلاد کانفرنس میں خواتین طلبہ اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شریک ہوتی ہے جس کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری صدر ویمن لیگ محترمہ فرح ناز اور ناظمہ ویمن لیگ محترمہ سدرہ کرامت اور سربراہ عالمی میلاد کانفرنس2024ء محترمہ لبنیٰ مشتاق کی زیر نگرانی قائم کمیٹیوں کی بڑی تعداد نےبڑے نظم و ضبط اور احسن طریق سے سرانجام دی۔

ضیافت میلاد کا انتظام

عالمی میلاد کانفرنس کے موقع پر بڑی سطح پر شرکاء کانفرنس کے لیے ضیافت کا انتظام کیا گیا جو بعد نماز مغرب تا قبل نماز فجر سے تک جاری رہا۔

شیخ الاسلام کی نئی تصانیف کا تعارف

محترم فاروق رانا (ڈائریکٹر فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ) نے عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس کے شرکاء کے سامنے شکخ الاسلام اور قائدین کی نئی کتب کا تعارف پیش کیا۔

1۔ تصوف کا لغوی اشتقاق اور معنوی استحقاق

2۔ وراثت اور وصیت

3۔ فن نعت نگاری

4۔ Exposing Yazid

5۔ فھم القرآن

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی نئی تصانیف

1۔ Quran on Management

2۔ آداب اختلاط

3۔ رفیق و رفاقت

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی نئی تصانیف

1۔ سبل العشاق

2۔ کرپٹو کرنسی

3۔ Beyound the IMF

4۔ Philosopy Altruism

اہم شرکاء

عالمی میلاد کانفرنس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ہیڈ آف ریسرچ گورنمنٹ آف کویت شیخ عبداللہ نجیب سالم، جامع الازہر کے عظیم محقق ڈاکٹر عبدالفتاح عبدالغنی العواری، معروف ایرانی قراء حضرات قاری حامد شاکر نژاد، قاری غلام رضا قاسمیان، قاری ابوالقاسمی، ثناوحدیث نظری اور محمد حسین، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس، جسٹس(ر) احمد غازی، مفتی انتخاب نوری ممبر اسلامی نظریاتی کونسل، سجادہ نشین پاکپتن شریف دیوان مسعود احمد چشتی، علامہ شہزاد احمد مجددی، سابق صوبائی وزیر پیر سید سعید الحسن شاہ، علامہ محمد زاہد رضا نوری، علامہ سید لطف اللہ شاہ اویسی، مفتی سید عاشق حسین شاہ، قاضی عبدالغفار نوشاہی، ڈاکٹر احمدعلی سراج، علامہ پیر قائم علی صابر اویسی، مفتی بشیر احمد جان سیفی، علامہ صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، پیر طاہر نذیر نقشبندی، علامہ ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری، پیر سید علی حیدرشاہ،علامہ عبدالستار نیازی، پیر سید علی رضا چن گیلانی سمیت دیگر علماء، مشائخ نے شرکت کی۔ معروف کاروباری شخصیت انجام نثار، پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے بھائی محمد اسد اعظم،معروف اداکار ہنی البیلا نے عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کی۔

نقابت:محمد فاروق رانا، سعید رضا بغدادی، محسن علی صفدر، حسن محمود جماعتی، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، محمد سرفراز قادری، سہیل احمد رضا،مہتاب اظہر راجپوت، نے نقابت کے فرائض انجام دئیے۔ قاری اللہ بخش نقشبندی، قاری سید حمیدکاظمی الازہری، حافظ محمد ارشد نقشبندی، قاری خضر ذیشان نعیمی و دیگر نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی۔ عالمی شہرت یافتہ ثنا خوان حافظ ارشد نقشبندی، غلام فرید چشتی، حمزہ نوشاہی، انعام مصطفوی، شکیل احمد طاہر، قاری امجد بلالی، ظہیر عباس بلالی، محمد خاورنوشاہی، حافظ عقیل برادران و دیگر نے بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔

خصوصی خطاب: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

مینارِ پاکستان کے سبزہ زار میں منعقدہ 41ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس کے موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے خطاب کی ابتداء میں کویت کے شیخ عبداللہ نجیب سالم، مصر کے ڈاکٹر عبدالفتاح عبدالغنی العواری اور ایران سے تشریف لانے والے عالمی شہرت یافتہ قراء قاری حامد شاکر نژاد، قاری غلام رضا قاسمیان، قاری ابوالقاسمی، ثناوحدیث نظری اور محمد حسین عظیمی خوشرودی کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ایرانی قراء کی فن قراءت میں مہارت اور خوش الحانی پر خوشی کا اظہار کیا اور انہیں خوبصورت الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔شیخ الاسلام نے میلاد کانفرنس کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کے لیے سیرتِ نبوی ﷺ اور حِلم کو اپنی گفتگو کا موضوع بنایا۔

اُنہوں نے اپنے خطاب میں "حلم" اور بردباری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اہل لغت کے ہاں حلم کا مطلب جلد بازی کو چھوڑ دینا ہے اور یہ غصے کا متضاد ہے۔ حلم کا مطلب یہ بھی ہے کہ جب انسان کو ایسے عوامل ملیں جن کے ردعمل میں اسے غصہ آئے، مگر وہ غصہ نہ کرے اور اپنی طبیعت میں اتنی طمانینت پیدا کرے کہ غصہ جنم ہی نہ لے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جب انسان کسی شخص کے بُرے عمل یا رویے پر غصے کو قابو میں رکھتا ہے اور زیادتی کرنے والے کو معاف کر دیتا ہے، تو اس کیفیت کو "حِلم" کہتے ہیں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مزید کہا کہ علم کے ساتھ اگر حِلم نہ ہو تو علم بے وقار ہو جاتا ہے، اور علم کے نام پر فتنہ و فساد پیدا ہوتا ہے۔ اگر علم کے ساتھ حِلم نہ ہو تو عقل کا چراغ بجھ جاتا ہے اور علم میں تنگ نظری پیدا ہو جاتی ہے، جس سے تکفیریت اور انتہا پسندی جنم لیتی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ موجودہ دور میں سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ لوگوں کو دین کی طرف بلایا جائے اور راہ اعتدال پر رکھا جائے، اور اس میں اہل علم اور مبلغین کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی طبیعتوں میں حِلم پیدا کریں۔ حضور ﷺ نے بھی علم کے ساتھ حِلم اختیار کرنے کا حکم فرمایا ہے، آپ ﷺ کا فرمان ہے: علم کے ساتھ سکینت اور حلم بھی حاصل کرو، ورنہ تم جابر اور ظالم علماء میں سے ہو جاؤ گے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے حِلم کی فضیلت میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا فرمان بھی ذکر کیا کہ نیکی یہ نہیں ہے کہ تمہارے پاس مال اور اولاد کی کثرت ہو، بلکہ نیکی یہ ہے کہ تمہارے علم میں اضافہ ہو اور تمہاری بردباری میں بڑا پن ہو۔

شیخ الاسلام نے غزوۂ اُحد اور طائف کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے حضور نبی اکرم ﷺ کی کمال بردباری کو اُمت کے لیے عظیم مثال قرار دیا اور کہا کہ ہمیں آپ ﷺ کی سیرت سے نرمی اور حلم کا سبق سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے تمام مبلغین اور داعیانِ دین کو نصیحت کی کہ دین کی تبلیغ کرتے وقت حِلم، بردباری اور تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ دین کی تعلیمات کا وقار برقرار رہے اور معاشرے میں امن و سلامتی فروغ پائے، نیز ان کا علم نفع بخش اور ان کے رویے دین کی بہتری کا سبب بن سکیں۔

عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس میں اپنے اختتامی پیغام میں انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ علم کے نور کے ساتھ مبعوث ہوئے۔ آپ ﷺ معلم عالم ہیں، آپ ﷺ نے اپنی ظاہری حیات کا ہر لمحہ علم و عمل کی دعوت دیتے بسر کیا۔ آج کی مبارک رات کا یہی پیغام ہے کہ امت بامقصد علم کے حصول پر توانائیاں بسر کرے۔ علم تکفیریت، انتہا پسندی اور تنگ نظری سے بچاتا ہے۔ علم سے طبیعت میں فراخدلی، نرمی اور خوش کلامی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ جو علم کفر کے فتوے دینے پر مجبور کر ے وہ علم ناقص ہے۔ تقویٰ و طہارت اختیار کرنے سے علم نفع بخش بنتا ہے۔

خطاب: چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مینارِ پاکستان کے تاریخی سبزہ زار میں منعقدہ 41ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کانفرنس میں شریک تمام معزز مہمانِ گرامی بالخصوص عرب شیوخ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں تہہ دل سے اس مبارک محفل کے انعقاد پر سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

چیئرمین سپریم کونسل نے اپنی گفتگو کا آغاز عرب کے دورِ جاہلی سے کیا، انہوں نے کہا کہ ماضی کے جھروکوں میں ڈیڑھ ہزار سال قبل عرب کے معاشرے کی یہ حالت تھی کہ ظلم و بربریت کی آماجگاہ تھا۔ عصرِ جاہلی ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں لوگوں کے درمیان احساس و مروت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں قتل و زنا کو جُرم تصور نہیں کیا جاتا تھا۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں خون بہانے سے کوئی باز نہیں آتا تھا۔ دورِ جاہلیت ایسا معاشرہ تھا جہاں بنتِ حوا بد حالی کی زندگی گزار رہی تھی۔ ایسے معاشرے میں عورت کو ذرا سی بات پر طلاق دے دی جاتی تھی۔ وہ ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں اصل حقیقت مسخ ہو چکی تھی۔ جہاں لوگ اپنے حسب و نسب پر صرف فخر و غرور کرنا جانتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جہاں لوگ فتنے، فساد اور مختلف برائیوں کے اندر گھرے ہوئے تھے۔ ایسے معاشرے میں ایک حسین و جمیل چہرے والا، ایک شہزادہ پیدا ہو جاتا ہے۔ جو باطل کے مقابلے میں حق کو ثابت کرتا ہے۔ جو صدق ِ مقال اور حُسن گفتار کا درس دیتا ہے۔ جب لوگ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، وہ سچائی کا درس دیتا ہے۔ وہ غیبت سے لوگوں کو دور رہنے کی تلقین کرتا ہے۔ وہ ہر قسم کی سماجی و معاشرتی برائیوں سے دور رہتا ہے۔ ایسے معاشرے میں جہاں لوگ دوسروں کے حقوق کا استحصال کرتے ہیں وہ لوگوں کی اعانت و مدد اور اُن کو سہارا دیتا ہے۔ وہ ہستی امن و سلامتی کا پیکر بن کر آتا ہے۔ وہ بزمِ کون و مکان کو سجانے والا کون ہے؟ وہ رسول اللہ ﷺ کی ذاتِ گرامی ہے جب آپ پیدا ہوئے تو تمام کائنات روشن ہوگئی۔

اختتام پر چیئرمین سپریم کونسل نے صراطِ مستقیم کی تفسیر کرتے ہوئے کہا کہ: بے شک صراطِ مستقیم محمد ﷺ ہیں۔ ذکر اللہ سے مراد محمد ﷺ ہیں۔ رحمۃ للعالمین سے مراد محمد ﷺ کی ذاتِ گرامی ہے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور خطبۂ استقبالیہ دیتے ہوئے معزز مہمانانِ گرامی مصر سے پروفیسر ڈاکٹر عبد الفتاح عبد الغنی العواری ریسرچ اکیڈمی الأزهر یونیورسٹی اور کویت سے شیخ عبداللہ نجیب سالم ہیڈ آف ریسرچ گورنمنٹ آف کویت، معروف انٹرنیشنل ایرانی قراء قاری حامد شاکر نژاد، قاری غلام رضا قاسمیان، قاری محمد حسین عظیمی خوشرودی، قاری احمد ابو القاسمی، اور قاریہ ثنا و حدیث نظری سمیت جملہ شرکاء کو خوش آمدید کہا اور عالمی میلاد کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر تحریک منہاج القرآن کے جملہ فورمز کے قائدین و کارکنان کو خصوصی مبارکباد دی۔

جسٹس نذیر غازی کی خصوصی گفتگو

جسٹس نذیر غازی صاحب نے عالمی میلاد کانفرنس میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی بدحالی کی وجہ یہ ہے کہ امت میں اتحاد نہیں رہا ہم فرقہ بندی کا شکار ہوگئے۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ منہاج القرآن واحد فورم ہے، میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی عظمت کو سلام کرتا ہوں کہ وہ دوبارہ امت کو اکٹھا کررہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہانگ کانگ میں تمام مسالک کو اکٹھا کیا۔ کاش پاکستان میں بھی تمام مسالک کے لوگ اکٹھے ہوجائیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی یہ کاوش ہے کہ میلاد النبی کانفرنس میں تمام مسالک کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہاتھوں سے دوسرے مسلمان محفوظ رہنے چاہیئے، ایک دوسرے کے لیے امن و سلامتی کے پیکر بن جائیں۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ قراء کا تلاوت قرآن مجید کا دلنشین انداز

عالمی میلاد کانفرنس میں ایران سے تشریف لانے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ قراء قاری حامد شاکر نژاد، قاری غلام رضا قاسمیان، قاری ابوالقاسمی، ثناوحدیث نظری اور محمد حسین عظیمی نے دلنشین انداز میں تلاوت قرآن مجید پیش کر کے سماں باندھ دیا۔ ایرانی قراء نے اختتام پر معزز مہمانانِ گرامی چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور دیگر کو یادگاری سوینئرز پیش کئے.

راجہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی گفتگو

صدر مجلس وحدت المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے 41ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ، چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو عظیم الشان روح پرور میلاد کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے نبی ﷺ اس دنیا میں ہماری راہنمائی اور رشد و ہدایت کے لیے تشریف لائے۔ حضور نبی اکرم ﷺ ہمیں ایک ایسی اُمت بنانے کے لیے تشریف لائے جو اخوت و بھائی چارے کے ساتھ عدل قائم کرے اور انسانیت کا درد رکھنے والی اُمت ہو۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ہمیشہ منہاج القرآن اپنا گھر محسوس ہوتا ہے اور آپ کا سٹیج ہمارا اپنا سٹیج ہے۔

خطاب: ڈاکٹر عبدالفتاح عبدالغنی العوادی

مصر سے منہاج القرآن کی خصوصی دعوت پر تشریف لانے والے معزز مہمان جامع الازہر کے عظیم محقق ڈاکٹر عبدالفتاح عبدالغنی العواری نے 41ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس کے روح پرور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ اللہ کے وہ جلیل القدر نبی ہیں جو ہدایت کے ساتھ مبعوث ہوئے۔ آپ ﷺ کے تصدق سے اللہ نے تمام لوگوں کو ہدایت کی راہ دکھائی۔ آپ ﷺ اس وقت تشریف لائے جب حق مٹ چکا تھا، باطل کا دور دورہ تھا، شیطان نے لوگوں کے لئے ان کے باطل اعمال محسور کن بنا دئیے تھے۔ اللہ نے جس مقصد کے لئے انسان کی تخلیق کی تھی اسے اس مقصد سے آشنا کرنے کے لئے آپؐ نور ہدایت کے ساتھ مبعوث ہوئے۔ آپ ﷺ کی پاک سیرت پر عمل پیرا رہنا آپ ﷺ کی بہترین اطاعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ولادت پاک کے عظیم الشان جشن کا اہتمام کیا۔ لوگوں کا والہانہ جوش و جذبہ دیکھ کر بے حد مسرت ہورہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کے ساتھ ہماری نسبت کو تاقیامت قائم و دائم رکھے۔

خطاب: شیخ عبداللہ نجیب سالم

ہیڈ آف ریسرچ گورنمنٹ آف کویت شیخ عبداللہ نجیب سالم نے عالمی میلاد کانفرنس کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ ہر سوموار کو روزہ رکھتے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایامیں اس روز پیدا ہو تھا، یعنی آپ ﷺ اپنی ولادت کی خوشی کا اہتمام ہر سوموار فرماتے تھے اور اظہار تشکر کے طور پر روزہ رکھتے تھے۔ آپ ﷺ کی ولادت باسعادت سے دنیا نور ہدایت سے روش ہوئی۔ شرق و غرب آپ ﷺ کی ولادت کا جشن منایا جاتا ہے۔ میں منہاج القرآن کے بانی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اس عظیم الشان جشن کے اہتمام پر مبارکباد دیتا ہوں۔ بلاشبہ آپ ﷺ کے ساتھ محبت و الفت کے اظہار میں ایمان کی حلاوت اور دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے کی دعوت دینے پر میں عصر حاضر کے مجدد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کی لائق فائق فرزندان ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

خصوصی پیغامات

ڈاکٹر غزالہ حسن قادری (صدر منہاج القران ویمن لیگ انٹرنیشنل)

ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 12 ربیع الاول کو وادی بطحا سے ایک ایسا آفتابِ رسالت طلوع ہوا جس نے بلادِ عالم کو اپنی تابانی سے منور کر دیا۔ یومِ میلاد النبی ﷺ تاریخِ انسانیت کا وہ عظیم ترین دن ہے جو جمیع امتِ مسلمہ کے لیے عید سے بھی بڑھ کر اہمیت و معنویت کا حامل ہے۔ تحریکِ منہاج القرآن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ملک کے طول و عرض میں میلاد النبی ﷺ کی محافل و مجالس کا انعقاد کر کے ذاتِ محمدی ﷺ کی یادوں کے چراغ حریمِ دل و دیدہ میں روشن کرتی ہے اور اس کی سب سے بڑی مثال11 اور 12 ربیع الاول کی شب مینارِ پاکستان لاہور کے سبزہ زار میں ہر سال منعقد ہونے والی عالمی میلاد کانفرنس ہے۔ اس خوبصورت اور روح پرور کانفرنس کو کامیاب بنانے میں تحریکِ منہاج القرآن کے مختلف فورمز کی طرح منہاج القرآن ویمن لیگ کا بھی نہایت اہم کردار ہوتا ہے۔ جن کی ان تھک محنت سے اس کانفرنس میں ماؤں، بہنوں بیٹیوں اور بچوں کی کثیر تعداد کی شرکت محبت و مودتِ مصطفیٰ ﷺ کی دلیل ہے۔ میں ویمن لیگ کی جملہ تنظیمات، عہدیداران، ذمہ داران اور کارکنان کو عظیم الشان میلادِ مصطفیٰ ﷺ منانے کے لیے ان کی قابلِ تحسین خدمات پر مبارک باد پیش کرتی ہوں اور بارگاہِ الٰہی میں دعاگو ہوں کہ وہ ہماری توفیقات کو قبول فرمائے اور حضور نبی اکرم ﷺ کے اسوہ پر عمل کرنے کی توقیق عطا فرمائے۔ آمین۔

محترمہ فضہ حسین قادری

محترمہ فضہ حسین قادری نے عالمی میلاد کانفرنس کے خصوصی پیغام میں کہا کہ آقائے دوجہاں ﷺ کا جشنِ میلاد منانے کے لئے مینارِ پاکستان کے احاطے میں منعقدہ اکتالیسویں عالمی میلاد کانفرنس میں ملک بھر سے خواتین کی بھرپور شمولیت ہمارے لئے فرحت و شادمانی کا باعث ہے۔ معرفتِ ذاتِ مصطفیٰ ﷺ کے حصول کے لئے خواتین، بچوں اور نوجوان بیٹیوں کی اس میلاد کانفرنس میں کثیر تعداد میں شرکت معاشرتی انقلاب کا پیش خیمہ ہے۔ کیونکہ یہی خواتین نسلوں میں ذاتِ رحمتہ اللعالمین ﷺ کے ساتھ تعلقِ قلبی و حبی کی پختگی کی ضامن ہیں۔ اس میلاد کانفرنس کا مقصود یہ ہے کہ ہم سیرتِ مطہرہ کی تابانی سے اپنی اور اپنی نسلوں کی زندگیاں منور کریں۔ عالمی میلاد کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی تمام تر تنظیمات، عہدیداران، کارکنان اور وابستگان کی مساعی لائقِ ستائش و تحسین ہیں۔

ڈاکٹر فرح ناز: (صدر منہاج القرآن ویمن لیگ پاکستان)

صدر منہاج القران ویمن لیگ نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اکتالیسویں عالمی میلاد کانفرنس میں ملک بھر سے عظیم قافلوں کی صورت میں تشریف لانے والی خواتین کو صمیمِ قلب سے مبارک باد پیش کرتی ہوں. آمدِ محبوبِ خد ﷺ نے جھوٹی، غلط اور بے بنیاد روایات کا قلع قمع کر کے اصلاحی معاشرے کی بنا ڈالی۔ منہاج القرآن سے منسلک دنیا بھر کی خواتین رسول اللہ ﷺ کی سیرت اور تعلیمات کے پرچار میں کوشاں ہیں۔ اسی تناظر میں عالمی میلاد کانفرنس میں خواتین کی کثیر تعداد کی شرکت اس امر کا اظہار ہے کہ آقا کریم ﷺ کی ذاتِ با برکات سے نسبتِ غلامی اور تعلقِ حُبی منہاج القرآن کا خاصہ ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی تمام تر تنظیمات کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ جنہوں نے اس کانفرنس کے کامیابی سے انعقاد کے لئے لگن اور جذبے سے انتھک محنت اور کوششیں کیں۔