شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک ہمہ جہت علمی، فکری اور دینی شخصیت ہیں، جن کی تصانیف اور خطابات نے عالمی سطح پر مذہبی، سماجی اور سیاسی مسائل پر نئی بصیرت اور مثبت فکر کی بنیاد رکھی۔اُن کا اسلوبِ تحریر نہ صرف علمی لحاظ سے بلند ہے بلکہ اسے عوامی سطح پر بھی بہت پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی تحریریں نہ صرف اسلامی عقائد اور فقہ کی گہرائیوں کو بیان کرتی ہیں بلکہ معاشرتی، اخلاقی اور سیاسی مسائل پر بھی روشنی ڈالتی ہیں۔ ان کا اسلوبِ تحریر اُن کے علمی مقام، فکری بصیرت اور روحانیت کی عکاسی کرتا ہے، جس نے دنیا کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ذیل میں اُن کی پوری دنیا میں پسند کی جانے والی کتاب’’الروض الباسم من خُلق النبی الخاتمﷺ‘‘ کا تجزیہ پیش کیا جا رہا ہے۔
اسلامی تاریخ میں سیرتِ نبوی ﷺ اور اخلاقِ مصطفوی ﷺ پر بے شمار کتب تصنیف کی گئی ہیں۔ ہر دور میں ائمہ، محدثین اور علماء نے رسول اللہ ﷺ کی حیاتِ طیبہ کو اپنی تحریروں کا مرکز و محور بنایا ہے۔ تاہم بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جو محض تصنیف نہیں بلکہ ایک علمی و روحانی عہد کی تشکیل کرتی ہیں۔ انہی نادر و نایاب علمی و فکری شاہکاروں میں سے ایک شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی عظیم تصنیف ’’الروض الباسم من خلق النبی الخاتم ﷺ‘‘ہے، جو رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ اور اسوۂ حسنہ پر ایک جامع، مبسوط اور انسائیکلوپیڈ کی حیثیت رکھتی ہے۔
عنوان کی معنویت
کتاب کا عنوان بذاتِ خود اس کی روح کو ظاہر کرتا ہے۔ الروض: خوشبوؤں اور رنگوں سے مہکتا ہوا باغ، الباسِم:مسکرانے والا، خوش رنگ اور خوش رو۔ یوں ’’الروض الباسم‘‘ سے مراد وہ گلزار ہے جو اپنی مسکراہٹ اور دلکشی سے ہر آنے والے کو راحت بخشتا ہے۔ یہ عنوان اس بات کا استعارہ ہے کہ یہ کتاب قاری کو ایک ایسے باغ میں لے جاتی ہے جہاں حضور ﷺ کے اخلاقِ حسنہ خوشبو کی مانند قلوب و اَذہان کو معطر کرتے ہیں۔
کتاب کی جامعیت اور خصوصیات
شیخ الاسلام کی یہ تصنیف اپنی نوعیت میں منفرد ہے۔ چند نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:
جامع انسائیکلو پیڈیا
یہ کتاب رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ اور اوصافِ حمیدہ کا انسائیکلوپیڈیا ہے، جس میں ہر پہلو کو منظّم اور مفصّل انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
متعدد جہات سے تحقیق
اس کتاب میں محض اخلاقی پہلو ہی نہیں بلکہ معاشرتی، معاشی، اخلاقی اور انسانی معاملات کے تمام شعبوں کو بھی اخلاقِ نبوی ﷺ کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے۔
حوالہ جات کی فراوانی
اِسی کتاب کی خصوصیات میں سے ایک شاندار خصوصیت یہ ہے کہ اس کتاب میں رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ عالیہ کو قرآنِ کریم کی آیاتِ بیّنات کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے۔پوری کتاب میں 600 سے زائد آیاتِ قرآنیہ مذکور ہیں۔ اس کے علاوہ پوری کتاب میں 2300 سے زائد احادیثِ نبویہ موجود ہیں، جو حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقیاتِ عالیہ کی روشنی بکھیرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اخلاقیات نبویﷺ سے متعلقہ 700 سے زائد آثار و اقوال موجود ہیں، جو حوالہ جات کی صورت میں فٹ نوٹس کے طور پر ذکر کیے گئے ہیں، جو علمی دنیا میں کتاب کو ایک تحقیقی خزانہ بناتے ہیں۔یہ عظیم کتاب 4 جلدوں پر مشتمل ہے، جس میں مجموعی طور پر 2531 صفحات شامل ہیں۔
الروض الباسم کا علمی و تاریخی پس منظر
تیرہ سو سالہ اسلامی علمی و فکری روایت میں مختلف ائمہ و محدثین نے رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ پر مختلف کتب تالیف کیں۔ بعض محدثین نے اپنی کتب میں شمائل نبوی اور خصائصِ نبوی سے متعلقہ چند ابواب ذکر کیے، بعض نے مستقل مفرد کتب بھی لکھیں جیسے کہ شمائل الترمذی، جسے علماءِ امت نے قبول عام بخشا اور اس پر بہت سی شروحات لکھیں۔ اسی طرح اسلام کے بنیادی ذخیرے جیسے صحیحین اور دیگر سنن، مسانید اور معاجم میں بھی حضور ﷺ کی خصائص، شمائل اور اخلاق کا ذکر موجود ہے۔ نبی کریم ﷺ کے اخلاقِ عالیہ سے متعلق ابن حيان اَصبہانی (متوفی: ٣٦٩ ھ) نے ایک مبسوط کتاب ’’أخلاق النبي وآدابه‘‘ کے نام سے تصنیف کی۔ اسی طرح امام بغوی (متوفی:510ھ) نے اخلاق النبی پر ’’الأنوار في شمائل النبي المختار‘‘ کتاب لکھی۔ اِسی طرح سیرت کی کتابیں، بالخصوص مفصل تصنیف جیسے امام صالحی شامی (متوفی: 942ھ) کی ’’سُبل الهدى والرشاد‘‘ میں بھی اخلاقیاتِ نبوی ﷺ کے متعلق بہت کچھ جمع کیا گیا ہے۔ اسی طرح قاضی عیاض کی ’’الشفاء‘‘ اور اس کی شروحات میں بھی اخلاقیاتِ نبوی ﷺ کے متعلق مطلوبہ مواد بکثرت مل جاتا ہے۔ گویا اس موضوع سے متعلق علمی دنیا میں کثرت کے ساتھ تصانیف موجود ہیں، خواہ وہ مستقل ہوں یا دین کی دیگر بنیادی کتابوں کے ابواب میں تابع کے طور پر ذکر کی گئی ہوں۔ علی ہذ القیاس تقلّباتِ زمانہ کے ساتھ ساتھ جہاں عرب محققین نے اِس موضوع پر بے شمار کتب علمی دنیا میں تالیف کی ہیں، وہی پر بر صغیر پاک و ہند میں علماء و محققین نے اردو قارئین کے لیے اخلاقیاتِ نبوی ﷺ سے متعلق اردو زبان و اَدب میں کتب تصانیف کیں۔اسلامی تاریخ میں اخلاقیاتِ نبوی پر لکھی گئی تصانیف شدہ کتب کا اگر عمومی جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ ہر مصنف نے اپنے دورکے مقتضیات اور علمی مصادر مراجع دستیاب ہونے کے باعث بہت شاندار اور وقیع کام کیا۔
. کسی نے اپنی کتاب کے چند ابواب اس موضوع پر قائم کیے۔
. کسی نے احادیث کا ایک مجموعہ مرتب کیا۔
. کسی نے ایک جلد پر مشتمل کتاب تصنیف کی۔
کسی نے سیرت النبی اور اخلاقیاتِ نبوی ﷺ پر کئی مجلدات پر کتب تصنیف کیں، لیکن اُن کتب میں جہاں اخلاقیاتِ نبوی ﷺ سے متعلق لکھا گیا ہے وہی پر سیرت الرسول ﷺ سے متعلقہ کئی موضوعات زیرِ بحث لائے گئے۔ جس وجہ سے وہ کتاب طویل اور جامع شمار ہوئی۔
ہر دور میں ائمہ، محدثین اور علماء نے رسول اللہ ﷺ کی حیاتِ طیبہ کو اپنی تحریروں کا مرکز و محور بنایا ہے۔ تاہم بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جو محض تصنیف نہیں بلکہ ایک علمی و روحانی عہد کی تشکیل کرتی ہیں۔ انہی نادر و نایاب علمی و فکری شاہکاروں میں سے ایک شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی عظیم تصنیف ’’الروض الباسم من خلق النبی الخاتم ﷺ‘‘ہے، جو رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ اور اسوۂ حسنہ پر ایک جامع، مبسوط اور انسائیکلوپیڈ کی حیثیت رکھتی ہے
یوں ’’الروض الباسم‘‘ سے مراد وہ گلزار ہے جو اپنی مسکراہٹ اور دلکشی سے ہر آنے والے کو راحت بخشتا ہے
مگر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اسلامی تاریخ میں پہلی مرتبہ صرف ’’اخلاقیاتِ نبوی ﷺ‘‘کے موضوع پر یہ ضخیم اور شاندار کتاب لکھی ہے۔جس میں صرف حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقیاتِ عالیہ کو منصۂ شہود پر لایا گیا ہے۔ شیخ الاسلام نے اس موضوع کو کئی جہات سے جامع، فکری، فنی اور تحقیقی انداز میں چار جلدوں پر مشتمل ایک مبسوط کتاب کی صورت میں پیش کیا ہے۔یوں کہا جا سکتا ہے کہ گزشتہ ائمہ و محدثین نے اخلاقِ نبویہ پر تحقیق کی مضبوط بنیادیں رکھیں اور شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے انہی بنیادوں پر ایک شاندار اور مکمل عمارت کھڑی کر دی۔
تعلیماتِ اخلاقِ نبوی ﷺ اور انسانیت کا احترام
اس کتاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہر طبقۂ انسانیت کو احترام و تکریم کا درس دیتی ہے۔
. مسلمانوں کے مابین حسنِ سلوک۔
. غیر مسلموں کے ساتھ رواداری۔
. محروم طبقات کے ساتھ ہمدردی۔
. حتیٰ کہ حیوانات و نباتات کے ساتھ بھی شفقت و رحمت۔
یہ تمام پہلو حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کے مختلف گوشوں کی صورت میں اس کتاب میں تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ یوں یہ کتاب ایک ایسے انسائیکلوپیڈیا کی صورت اختیار کر لیتی ہے جو قاری کو صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ عملی رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔حضور نبی اکرم ﷺ کی اخلاقِ کریمانہ کے لا تعداد پہلو جن کو تلاش کرنے کے لیے ایک قاری کو سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کتابوں کی احتیاج ہوتی ہے، وہ تمام جہات اِس ایک کتاب میں جامع، منظّم اور مبسوط انداز میں پائے جاتے ہیں۔
الروض الباسم کی عصرِ حاضر میں ضرورت واہمیت
آج کے دورِ فتن میں جب دنیا اخلاقی بحران، سماجی بے حسی اور روحانی و فکری زوال سے دوچار ہے، ’’الروض الباسم‘‘ ایک ایسا علمی و روحانی چراغ ہے جو ہمیں رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کی روشنی میں مسائل کا حل عطا کرتا ہے۔ اس کتاب کا مطالعہ نہ صرف مسلمانوں کے لیے باعثِ ایمان افروزی ہے بلکہ غیر مسلم قارئین کو بھی نبی آخر الزمان ﷺ کی رحمت و شفقت سے روشناس کرواتا ہے۔
اس کے علاوہ پوری کتاب میں 2300 سے زائد احادیثِ نبویہ موجود ہیں، جو حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقیاتِ عالیہ کی روشنی بکھیرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اخلاقیات نبویﷺ سے متعلقہ 700 سے زائد آثار و اقوال موجود ہیں، جو حوالہ جات کی صورت میں فٹ نوٹس کے طور پر ذکر کیے گئے ہیں، جو علمی دنیا میں کتاب کو ایک تحقیقی خزانہ بناتے ہیں۔یہ عظیم کتاب 4 جلدوں پر مشتمل ہے، جس میں مجموعی طور پر 2531 صفحات شامل ہیں۔
خلاصۂ کلام
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب ’’الروض الباسم من خلق النبی الخاتم ﷺ ‘‘محض ایک تصنیف نہیں بلکہ ایک عظیم علمی و فکری ورثہ ہے۔ یہ کتاب جہاں سیرتِ نبوی ﷺ کے لامحدود پہلوؤں کو منظم انداز میں پیش کرتی ہے، وہیں آج کے قاری کو یہ پیغام دیتی ہے کہ نجات اور کامیابی صرف اور صرف رسول اللہ ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کو اپنانے میں ہے۔یہ کتاب اپنی ضخامت، جامعیت، تحقیق، بلاغت اور علمی گہرائی کے اعتبار سے ماضی قریب اور بعید میں لکھی جانے والی تمام کتب پر ایک امتیازی حیثیت رکھتی ہے اور بلاشبہ آنے والی صدیوں تک علمی دنیا میں اپنی مثال آپ رہے گی۔