2021: شیخ الاسلام کی علمی و فکری اور تحقیقی خدمات

محمد فاروق رانا

یہ حقیقت اَظہر من الشّمس ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اوائلِ شباب ہی سے علم و تحقیق کی متعدد روشن و درخشاں جہات کو عصرِ حاضر کے مقتضیات کے تناظر میں موجودہ اور آنے والی صدیوں کے اَبنائے آدم و بناتِ حوّا کے سامنے رکھا ہے۔

یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا

حقیقت یہ ہے کہ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی تمام کتب ایک بحرِ بیکراں اور قلزمِ زخّار کا درجہ رکھتی ہیں۔ جب اِن کتب کی وسعت، ہمہ گیریت، تنوّع اور بو قلمونی کی جانب نگاہ جاتی ہے تو محسوس ہوتا ہے کہ شیخ الاسلام نے ایک پھول کے مضمون کو صد ہزار رنگ و آہنگ میں 20ویں اور 21ویں صدی کے قارئین و ناظرین کے سامنے شرح و بسط کے ساتھ یوں بیان کر دیا ہے کہ وہ تحدیثِ نعمت کے طور پر میر انیس کی ہمنوائی میں یہ کہنے میں حق بجانب ہیں:

گلدستۂ معنی کو نئے ڈھنگ سے باندھوں
اِک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں

ایک عالَم اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ شیخ الاسلام دینی و دنیوی علوم کا ایک چلتا پھرتا، جیتا جاگتا اور سانس لیتا ہوا انسائیکلو پیڈیا ہیں۔ ان کی ذات والا صفات میں سیکڑوں لائبریریاں مجتمع ہو چکی ہیں۔ الغرض وہ بیک وقت اَسرار و حکم کے عارف بھی ہیں اور کلیمِ سر بہ کف بھی۔

اللہ تعالی کے فضل و کرم سے سال 2021ء میں شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے متعدد شذراتِ علمی طبع ہوکر منظرِ عام پر آئے ہیں۔ ان کا مختصر تعارف ذیل میں دیا جارہا ہے:

1. اَلدُّرَر مِنْ مَعَارِفِ السُّوَر

شیخ الاسلام کی عربی تفسیرِ قرآن میں سے قرآن مجید کی تمام 114 سورتوں کا تعارف الگ کتابی صورت میں طبع ہوا ہے۔ 656 صفحات پر مشتمل یہ ضخیم کتاب بالخصوص علماء و اَساتذہ، مدرّسین اور طلبہ و طالبات کے لیے ایک علمی تحفہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اپنے موضوع پر جامع ترین اِس کتاب پر جامعہ ازہر کے شیوخ کی تقاریظ بھی موجود ہیں۔

اس کتاب میں ہر سورت سے متعلق مکی ومدنی تقسیم، اس میں موجود آیات والفاظ، حروف اور رکوعات کی تفصیلات اور سورت کے دیگر اسماء والقابات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب علیحدہ علیحدہ سورتوں کے فضائل میں وارد جملہ احادیث وآثار کا ایسا حسین گلدستہ ہے جس کی نظیر ڈھونڈنے سے نہ ملے گی۔ اس کتاب میں قرآن مجید کی ہر سورت میں موجود اَہم مضامین بھی خلاصتاً مذکور ہیں جو اس کتاب کی اِفادیت و اِنفرادیت اور جامعیت کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔

2. مَوْسُوْعَۃُ عُلُوْمِ الْحَدِیْث

Encyclopedia of Hadith Studies (موسوعۃ علوم الحدیث) کی سات کتب میں سے چار کتب طبع ہوکر منظرِ عام پر آچکی ہیں، اور یوں عِلْمُ مُصْطَلَحِ الْحَدِیْث پر اِس صدی کا بہت بڑا کام ہوا ہے۔ اِس موضوع پر امام شمس الدین سخاویؒ اور امام جلال الدین سیوطیؒ کے زمانے تک کئی کئی جلدوں کے کام ہوتے رہے ہیں، مگر گزشتہ دو تین صدیوں میں اتنا وقیع کام نہیں ہوا۔ اب بتوفیقہٖ تعالی اُن ائمہ و محققین کے علمی گلستان سے پھول چُن چُن کر ایک بڑا گلدستہ تیار ہوا ہے، جس کے خوش نُما رنگوں سے آنکھیں ٹھندی اور خوشبو سے مشامِ جاں معطر ہوں گے۔ بلا شبہ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی شبانہ روز کاوشوں کے نتیجے میں منظرِ عام پر آنے والی یہ کتاب ہر مسلک اور مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء و اساتذہ، شیوخ اور طلبہ و طالبات اور علوم الحدیث سے شغف رکھنے والے افراد کے لیے ایک عدیم النظیر تحفہ ہے۔

3. حُسْنُ النَّظَر فِی أَقْسَامِ الْخَبَر

مَوْسُوْعَۃُ عُلُوْمِ الْحَدِیْث کی یہ ساتویں کتاب اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور فقید المثال علمی شہ پارہ ہے۔ اس کتاب میں حدیث کی عام مصطلحات، محدثین کے مراتب، تحمل الحدیث کے ضوابط اور آدابِ روایتِ حدیث کے ساتھ ساتھ حدیث کی بڑی اَقسام سے متعلقہ اَہم مباحث کو جمع کر دیا گیا ہے۔

اَقسامِ حدیث کی تفاصیل میں اَوّلاً حدیثِ متواتر کی اقسام ذکر کی گئی ہیں۔ بعد ازاں حضور نبی اکرم ﷺ کی عمر مبارک کی مناسبت سے اَحادیثِ آحاد (خبرِ واحد) کی63 اَقسام جمع کی گئی ہیں۔ ان میں سے ہر قسم کی تعریف اور اقسام وغیرہ کو مفصل اِختلافی اَبحاث سے علیحدہ رکھتے ہوئے متقدم اَئمہ کی تصریحات سے ایسے حسین پیرائے میں مزیّن کر کے پیش کیا گیا ہے کہ علمِ حدیث کا ہر طالب علم کسی دِقت کے بغیر بہ آسانی اس کا فہم حاصل کر سکے گا۔

4. اَلْبَیَانُ الصَّرِیْح فِی الْحَدِیْثِ الصَّحِیْحِ

یہ کتاب بھی موسوعۃ علوم الحدیث کے سلسلہ کی آٹھویں کڑی ہے۔ یہ کتاب حدیثِ صحیح پر مشتمل جملہ مباحث کو اپنے اندر ایسے سمیٹے ہوئے ہے کہ ہمیں یہ کہنے میں ذرا تامل نہیں کہ یہ نادر کتاب حدیثِ صحیح کی معرفت پر ایک مستقل انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت اختیار کیے ہوئے ہے۔ اِس کتاب کے مطالعہ سے اَہلِ علم پر بخوبی واضح ہو جائے گا کہ صرف حدیثِ صحیح پر یہ اپنی نوع کی ایسی واحد ویکتا کتاب ہے جس کی نظیر عرب وعجم میں کم ہی نظر آئے گی۔

اِس کتاب کے بیک وقت دو versionsشائع ہوئے ہیں: ایک ورژن صرف عربی متن پر مشتمل ہے، جب کہ دوسرا ورژن bilingual ہے، یعنی عربی مع انگریزی ترجمہ۔ اس کا عنوان ہے:

A Clear Exposition of al-Hadith al-Sahih (Encyclopedia of Hadith Studies: 8)

5. اَلْقَوْلُ اللَّطِیْف فِی الْحَدِیْثِ الضَّعِیْف

مَوْسُوْعَۃُ عُلُوْمِ الْحَدِیْث کی یہ نویں کتاب حدیثِ ضعیف پر اٹھنے والے تمام تر اعتراضات اور اِشکالات کو اَئمہ حدیث وفقہائے اسلام کے اقوال اور ان کے اپنے طرزِ عمل سے رد کرتے ہوئے اپنے قاری کو یہ بتاتی ہے کہ محض کسی حدیث کے بارے میں لفظ ضعیف وارد ہو جانا اس بات کو مستلزم نہیں ہے کہ اب یہ حدیث قابلِ اِستفادہ و احتجاج ہی نہیں رہی۔

شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے اپنی اس تصنیف میں علمی تاریخ کے ہر دور سے شواہد جمع کرتے ہوئے یہ بات ثابت فرما دی ہے کہ حدیثِ ضعیف ائمہ حدیث و فقہاء کے ہاں فضا ئلِ اَعمال، ترغیب و ترہیب، قصص اور مغازی وغیرہ میں تو مقبول ہے ہی؛ مگر اس سے بڑھ کر وہ محض قیاس پر ہمیشہ حدیثِ ضعیف کو ہی ترجیح دیتے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تمام محدثین، بشمول امام بخاری کے، کسی باب میں حدیثِ صحیح کی عدم موجودگی میں حدیثِ ضعیف کو بطورِ استشہاد ذکر کرتے رہے ہیں۔

اس کتاب میں حدیثِ ضعیف اور مُضعَّف میں فرق، نیز حدیثِ ضعیف اور موضوع میں فرق بھی بیان کیا گیا ہے۔ اور أئمہ محدثین کے اقوال اور ان کے اپنے عمل سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ حدیثِ ضعیف کو روایت کرنا، نیز اس پر عمل کرنا ہر زمانے میں نہ صرف جائز بلکہ غالب مذہب رہا ہے۔

اس کتاب کو منفرد و ممیز بنانے والے بے شمار اُمور میں سے ایک اَمر یہ بھی ہے کہ جن ائمہ کی طرف حدیثِ ضعیف پر عمل کے متروک ہونے کا قول منسوب ہوتا رہا ہے، شیخ الاسلام نے ان ائمہ کی اپنی تحریروں سے اس نسبت کے درست نہ ہونے کو ثابت کر دیا ہے۔ اس کتاب میں دو درجن سے زائد ائمہ حدیث، أئمہِ صحاحِ ستہ اور فقہائے مذاہبِ اربعہ کے اقوال سے حدیث ضعیف کی روایت اور اس پر عمل کے جواز کو اتنی واضحیت سے پیش کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا نفسِ مسئلہ کو نہایت آسانی سے سمجھ سکتا ہے۔

6. سلسلہ تعلیماتِ اِسلام 14: عمر رسیدہ اَفراد: مسائل اور اُن کا حل

عامۃ الناس کے لیے سوال و جواب کی صورت میں شروع کیے گئے آسان، عام فہم مگر اچھوتے اور منفرد موضوعات کے سلسلہ تعلیماتِ اِسلام کی یہ 14ویں کتاب ہے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے اِفادات و ملفوظات پر مشتمل اس کتاب میں عمر رسیدگی اور بڑھاپے کے حوالے سے مختلف مسائل کو زیرِ بحث لاتے ہوئے ان کا کافی و شافی حل بھی پیش کیا گیا ہے۔ فریدِ ملّت رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ کے شعبہ خواتین کی جانب سے تیار کردہ یہ منفرد کتاب منہاج القرآن ویمن لیگ کے شعبہ دعوت کی طرف سے ہر خاص و عام کے لیے ایک گرانقدر تحفہ ہے۔

7. خُلقِ عظیم کا پیکر جمیل ﷺ (أَطْیَبُ الشِّیَم مِنْ خُلُقِ سَیِّدِ الْعَرَبِ وَالْعَجَم ﷺ)

شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے نادر اور محبت بھرے سلسلہ تحریر (کَاَنَّکَ تَرَاہُ ﷺ )’’دیکھو! سرکار ﷺ کیسے ہیں‘‘کی تاحال 4 کتب شائع ہوچکی ہیں۔ ان میں سے یہ کتاب خلقِ عظیم کا پیکرِ جمیل ﷺ اِضافہ جات کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔ قبل ازیں یہ کتاب 104 صفحات پر مشتمل تھی، جب کہ اضافہ جات شدہ ایڈیشن کے 240 صفحات ہیں۔ اِس کتاب میں حضور نبی اکرم ﷺ کے اَخلاقِ حسنہ اور عاداتِ مبارکہ کے تقریباً 300پہلو مع اُردو ترجمہ اور تحقیق بیان کیے گئے ہیں۔

8۔ فروغِ عشقِ رسول ﷺ میں نعت کا کردار

آج سے کچھ دہائیاں قبل جب بد اعتقادی کی بد لگام آندھیاں ہر سُو دندنا رہی تھیں۔ اس تاریک ماحول اور مکدّر فضا میں قوتِ ایمانی کمزور پڑ رہی تھی، قلبی کیفیات مسمار ہو رہیں تھیں اور اَذہان و قلوب کے آتش دانوں میں عشق و محبت کی حدّت ٹھنڈی پڑ رہی تھی۔ بحمد اللہ! مالکِ دو جہاں نے ان حالات میں تحریکِ منہاج القرآن کو منتخب کیا اور آقا ﷺ کے مبارک نعلین کی خیرات عطا کرتے ہوئے اِسے رواں صدی کی رسول نما تحریک بنا دیا۔ اِس تحریک نے اُمت کو سوئے کوئے رسول گامزن کر دیا۔

یہ کتاب فروغِ نعت اور اِحیاے مدحتِ رسول ﷺ کے موضوع پر ہونے والے شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے منتخب خطابات کا مرتّبہ مجموعہ ہے۔

9-10. The Book of Divine Oneness: (Volume One and Two)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ مشکل سے مشکل موضوعات کو انتہائی احسن اور عام فہم انداز میں بیان کیا ہے کہ عامۃ الناس بھی اسے بہ آسانی اپنے اذہان کی تختیوں پر نقش کرلیتی ہیں۔ آپ نے توحید اور اس جیسے دیگر کلامی و اعتقادی موضوعات کو خالص علمی پیرائے اور معتدل طرزِ فکر کے ساتھ واضح کیا ہے کہ عوام و خواص یکساں حقیقتِ حال سمجھ لیتے ہیں۔ اردو زبان میں دو ضخیم جلدوں پر مشتمل کتاب التوحید لکھ کر آپ نے تلخیوں کے موسمِ ناروا میں شرق تا غرب محبت و مودّت کے گلزار آباد کر دیے۔ مضبوط دلائل کے ساتھ شرک اور بدعت کے طوفان کو نہ صرف روک دیا بلکہ تنقیصِ رسالت کے بدترین فتنے کو اپنی موت آپ مرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ اس پسِ منظر میں دیکھا جائے تو یہ کتاب التوحید فی الحقیقت شیخ الاسلام کا وہ نمایاں تجدیدی کارنامہ ہے جس کے مثبت اثرات آئندہ صدیوں تک مترتب ہوتے رہیں گے۔

کتاب التوحید (اردو)کی پہلی جلد کا انگریزی ترجمہ دو جلدوں کی صورت میں طبع ہو کر منظرِ عام پر آیا ہے۔ انتہائی آسان اور عام فہم پیرائے میں مشکل ترین ابحاث کوواضح کیا گیا ہے۔

کتاب التوحید (اردو)کی دوسری جلد کاانگریزی ترجمہ ان شاء اللہ 2022ء میں انگریزی کی تیسری اور چوتھی جلد کی صورت میں طبع ہوگا۔

11. A Real Sketch of the Prophet Muhammad

یہ کتاب شیخ الاسلام کی کتب اور اِفادات و ملفوظات سے مرتب کی گئی ہے۔ اِس کتاب میں حضور نبی اکرم ﷺ کی شخصیت، حسن و جمال، سیرت و کردار، اَخلاق و اَوصاف، رحمت و رافت، جود و سخا، عدل و اِنصاف، اِنسانی ہمدردی، محبت و اُلفت اور عظمت و شان کا اَصل خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ کتاب کے ورق ورق اور سطر سطر میں پیغمبرِ اسلام ﷺ کی حیات بخش، فیض رساں اور انسان دوست سیرت کی نورانی کرنیں پھوٹتی نظر آئیں گی۔ یہ ایمان افروز کتاب سیرتِ طیبہ پر لکھی جانے والی کتب میں اَہمیت و مؤثریت اور جامعیت کے اِعتبار سے بہت عشق آمیز، روح پرور اور فقید المثال ہے۔

12. Adab: Noble Conduct and its Significance in Islam

ادب دین کا ایک تہائی حصہ ہے، بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہے کہ دین سارے کا سارا ادب ہے۔ انگریزی زبان میں لکھی گئی اس کتاب میں شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے حضور تاجدارِ کائنات ﷺ کا ادبِ بارگاہِ اُلوہیت بھی بیان کیا ہے اور دیگر انبیاء کرامf کا اَدبِ بارگاہِ خالقِ کائنات بھی ذکر کیا ہے۔

کتاب کے دوسرے حصے میں صرف ادب پر ائمہ کرام اور سلف صالحین کے 115 نادِر، ایمان افروز اور سریع الاثر اَقوال مع مکمل تخریج اور انگریزی ترجمہ درج کیے گئے ہیں۔ یہ ایک مختصر مگر اپنے موضوع پر جامع اور منفرد کتاب ہے۔

13. Clarity Amidst Confusion Imam Mahdi and End of Time

یہ سوال ہمارے اَذہان کو اکثر جھنجوڑتا ہے کہ امام مہدیe کب اِس دنیا میں تشریف لائیں گے اور کب ان کی ولادت ہوگی؟ یہ کتاب شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے انتہائی نادر تحقیقی خطابات کا مجموعہ ہے جو انگریزی میں مرتبہ صورت میں سامنے آئے ہیں۔

14-23. کتب کے تراجم

A Real Sketch of the Prophet Muhammad ﷺ

سال 2021ء میں کتاب A Real Sketch of the Prophet Muhammad کے اُردو زبان کے ساتھ ساتھ دیگر زبانوں میں بھی تراجم شائع ہوئے ہیں، جن میں: Italian، French، Spanish، Danish، Norwegian اور ہندی شامل ہیں۔ اُردو زبان میں شائع شدہ ترجمہ کا عنوان ہے : سیرتِ نبوی ﷺ کا اَصل خاکہ (اِنسانیت کے لیے اُسوہ کامل)

عرفان القرآن کے تراجم:

الحمد للہ! سال 2021ء میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ترجمہ قرآن حکیم عرفان القرآن کے 3 مختلف زبانوں میں تراجم طبع ہوئے ہیں: سب سے پہلے پشتو زبان میں عرفان القرآن کا ترجمہ طبع ہوا۔ پھر اپریل 2021ء یعنی رمضان المبارک میں منہاج القرآن بنگلہ دیش کی جانب سے عرفان القرآن کا بنگالی ترجمہ لانچ کیا گیا اور 10 اپریل کو اس کی تقریبِ رُونمائی ہوئی۔ بعد ازاں عالمی میلاد کانفرنس کے موقع پر عرفان القرآن کا کشمیری زبان میں ترجمہ طبع ہوا۔

24۔ آڈیو بک

سال 2021ء میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی سیریز ’’دیکھو! سرکار ﷺ کیسے ہیں‘‘ میں سے ایک کتاب حضور نبی اکرم ﷺ کا پیکرِ جمال آڈیو بک کی شکل میں بھی لانچ کی گئی ہے۔ عالمی شہرت یافتہ اینکر پرسن، ٹی وی چینلز کے معروف میزبانِ محافل اور عظیم لحن اور صوتی حسن کے مالک محترم صفدر علی محسن نے سماعتوں کو حضور نبی اکرم ﷺ کے دلرُبا اور دل نشیں ذکر سے معمور کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔

25۔ تفسیرِ قرآن مجید

38ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 2021ء کے تاریخی اور مبارک موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شرکاء کانفرنس، اہالیانِ عرب اور پاک و ہند اور بالعموم جمیع اُمتِ مسلمہ کو قرآن مجید کی عربی تفسیر کے مکمل ہونے کی جانفزاء خوشخبری سنائی، جس پر دنیا بھر سے مبارک بادی پیغامات بھی موصول ہوئے۔ (اس کی تفصیلات ماہ دسمبر کے شمارہ میں شائع ہوچکی ہیں۔)

یہ حقیقت اَظہر من الشمس ہے کہ شیخ الاسلام نے عصرِ حاضر میں اسلام کا سافٹ امیج اربابِ تشکیک و اِرتیاب اور اَصحابِ رِجعت و جمود کے سامنے رکھا جس کا شکوہ کرتے ہوئے حکیم الامت، رومیِ ہند، دانائے راز حضرت اقبالؒ نے تقریباً ایک صدی قبل کہا تھا:

تین سو سال سے ہیں ہند کے میخانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض ہو عام اے ساقی

شیر مردوں سے ہوا بیشہ تحقیق تہی
رہ گئے صوفی و ملاّ کے غلام اے ساقی

عشق کی تیغِ جگر دار اُڑا لی کس نے
علم کے ہاتھ میں خالی ہے نیام اے ساقی

میرا وجدان گواہی دیتا ہے کہ شیخ الاسلام کے روپ میں علامہ اقبالؒ کی اس دعا کو ربِ رحیم و کریم نے شرفِ قبولیت عطا کیا:

تو مری رات مہتاب سے محروم نہ رکھ
ترے پیمانے میں ہے ماہِ تمام اے ساقی