معزز قارئین! روزمرہ زندگی میں درپیش مسائل کے حل، پریشانیوں اور ظاہر وباطن کے امراض کے علاج کے لئے ’’آپ کی الجھنیں‘‘ کے عنوان سے ماہنامہ دختران اسلام میں سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ جس کا حل شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب ’’الفیوضات المحمدیہ‘‘ سے حاصل کردہ وظائف کی روشنی میں دیا جاتا ہے۔ آپ بھی اپنے روحانی مسائل کے حل کے لئے سوال بھیج کر رہنمائی حاصل کرسکتی ہیں۔ (ادارہ)
وظیفہ برائے وسعت رزق
سوال۔ رزق میں فراخی اور وسائل رزق میں وسعت کے لئے کوئی وظیفہ تجویز فرمائیں۔ (آسیہ مقصود۔ ساہیوال)
جواب۔ پہلا وظیفہ : اول و آخر 11، 11 مرتبہ درود شریف پڑھ کر روزانہ 100 مرتبہ ’’ َيامَالِکُ ‘‘ کا ورد کرنے سے رزق میں فراخی نصیب ہوتی ہے اور اگر اس وظیفہ کو نماز فجر کے بعد ایک سو اکیس (121) مرتبہ پڑھا جائے تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے وسائل رزق میں وسعت پیدا ہوگی۔ اس وظیفہ کو حسب ضرورت 11 دن، 40 دن یا اس سے بھی زیادہ عرصہ کے لئے جاری رکھ سکتے ہیں۔
(الفیوضات المحمدیۃ، تالیف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، 281)
دوسرا وظیفہ : ہر قسم کی خیر و برکت، رزق و رحمت کی کثرت اور انعامات الہٰیہ کے لئے ’’سورۃ الکوثر‘‘ کا ورد نہایت مفید اور موثر ہے۔ اول و آخر درود اور 11، 11 مرتبہ استغفار پڑھ کر، 11 بار، 40 بار یا سو بار پڑھیں۔ اس وظیفے کا بہتر وقت بعد از نماز فجر طلوع آفتاب سے پہلے یا بعد نماز عصر غروب آفتاب سے پہلے یا بعد نماز عشاء سونے سے پہلے ہے۔ اس وظیفہ کو کم از کم 40 دن یا حسب ضرورت جاری رکھیں۔ (الفیوضات المحمدیۃ، 269)
موت کے سوا ہر بیماری سے شفایابی کا وظیفہ
سوال۔ میری والدہ کی صحت اچھی نہیں رہتی اکثر درد سر اور بخار کی شکایت رہتی ہے برائے مہربانی شفایابی کا کوئی وظیفہ بتائیں؟ (شہناز کنول، سیالکوٹ)
جواب۔ پہلا وظیفہ : ’’ يا سَلَامُ ‘‘ کا ورد 100 مرتبہ روزانہ کریں۔ اول و آخر درود شریف پڑھنا نہ بھولیں، اس وظیفہ کو پڑھ کر مریض پر دم کرنے سے اللہ تعالیٰ اسے موت کے سوا ہر مرض سے شفا دے گا۔ نیز اس کو پڑھنے والا انس و جن اور ان کے وسوسہ و سازش سے محفوظ رہتا ہے۔ (الفیوضات المحمدیۃ، 282)
دوسرا وظیفہ : اول و آخر درود شریف پڑھ کر ’’ ياغَفُوْرُ ‘‘ کا ورد سو مرتبہ روزانہ کریں۔ اس وظیفہ کی برکت سے بخار اور درد سر وغیرہ سے شفا ملتی ہے۔ ان دونوں وظائف کو حسب ضرورت 11 دن، 40 دن یا اس سے بھی زیادہ عرصہ کے لئے جاری رکھ سکتے ہیں۔ (الفیوضات المحمدیۃ، 301)