تلبینہ کا استعمال:
’’رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا کہ اس کیلئے تلبینہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے کہ تلبینہ بیمار کے دل سے غم کو اُتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کراس سے غلاظت اُتار دیتا ہے۔'' (ابن ماجہ)
رسول اللہ ﷺ نے حضرت جبرئیلؑ سے فرمایا کہ: جبرئیلؑ میں تھک جاتا ہوں۔ حضرت جبرئیلؑ نے جواب میں عرض کیا: اے الله کے رسول ﷺ آپ تلبینہ استعمال کریں۔
آج کی جدید سائینسی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جو میں دودھ کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ کیلشیئم ہوتا ہے اور پالک سے ذیادہ فولاد موجود ہوتا ہے، اس میں تمام ضروری وٹامنز بھی پائے جاتے ہیں۔ پریشانی اور تھکن کیلئے بھی تلبینہ کا ارشاد ملتا ہے۔ نبی ﷺ فرماتے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کا علاج ہے اور دل سے غم کو اُتار دیتا ہے۔'' (بخاری' مسلم' ترمذی' نسائی' احمد)
جب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے اورفرماتے کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہارے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتار دیتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کرلیتا ہے۔
نبی پاک ﷺ کومریض کیلئے تلبینہ سے بہتر کوئی چیز پسند نہ تھی۔ اس میں جَو کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کی افادیت بھی شامل ہوجاتی تھی۔ مگر وہ اسے نیم گرم کھانے' بار بار کھانے اور خالی پیٹ کھانے کو زیادہ پسند کرتے تھے۔ (بھرے پیٹ بھی یعنی ہر وقت ہر عمر کا فرد اس کو استعمال کرسکتا ہے۔ صحت مند بھی ' مریض بھی)۔
نوٹ: تلبینہ ناصرف مریضوں کیلئے بلکہ صحت مندوں کیلئے بہت بہترین چیز ہے۔ بچوں بڑوں بوڑھوں اور گھر بھر کے افراد کیلئے غذا' ٹانک بھی' دوا بھی شفاء بھی اور عطا بھی ہے خاص طور پر دل کے مریض ٹینشن' ذہنی امراض' دماغی امراض' معدے' جگر ' پٹھے اعصاب عورتوں بچوں اور مردوں کے تمام امراض کیلئے انوکھا ٹانک ہے۔
" جو " جسے انگریزی میں " بارلے " کہتے ہیں - اس کو دودھ کے اندر ڈال دیں۔ پنتالیس منٹ تک دودھ میں گلنے دیں اور اسکی کھیر سی بنائیں۔ اس کھیر کے اندر آپ چاھیں تو شھد ڈال دیں یا کھجور ڈال دیں۔ اسے تلبینہ (Talbeena) کہیں گے۔
تلبینہ بنانے کا طریقہ اور اس کے اجزاء
اگر آپ صحیح تلبینہ بنانا چاہتے ہیں، تو اس میں درج ذیل اجزاء ڈالیں:
1۔ جو کرش کیے ہوئے barley
2۔ دودھ
3۔ کھجور یا شہد
ان تین کے علاوہ چوتھی کوئی چیز نہیں ڈالی جاتی۔
50 گرام ”جو” کیلئے پونے دو لیٹر دودھ کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ گاڑھا نہیں بلکہ پتلا بنایا جاتا ہے اور اسی میں زیادہ فوائد ہیں کیوں ؟اس کے لیے مندرجہ ذیل دلیل ہے:
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تلبینہ كى تعريف ميں كہتے ہيں:
”يہ ايسا كھانا ہے جو آٹے يا چھان سے بنايا جاتا ہے، اور بعض اوقات اس ميں شہد بھى ملايا جاتا ہے، اسے تلبینہ اس ليے كہتے ہيں كہ يہ سفيد رنگت اور پتلا ہونے ميں دودھ كےمشابہ ہے، اور جب يہ باريک اور پكا ہو تو زيادہ فائدہ مند ہے، نہ كہ گاڑھا اور كچا“۔ (فتح البارى)
1۔ تلبینہ بنانے کا طریقہ کھجوروں کے ساتھ:
50 گرام ” جو ” گرائنڈر میں کرش کر لیں اور 250 ملی لیٹر دودھ میں اسکو ڈال کر بھگو دیں، اب باقی کے دودھ کو ابلنے کیلئے رکھ دیں۔
کھجوریں گھٹلیاں نکال کر چھوٹی چھوٹی کٹ کرلیں اور 20 منٹ ابلنے پر ہی ڈال دیں اور 10 منٹ مزید پکائیں اور اس دوران وقتا فوقتا چمچ ہلاتے رہیں تاکہ جل نہ جائے ،اور آپکا تلبینہ تیار ہے۔
2۔ تلبینہ بنانے کا طریقہ شہد کے ساتھ:
50 گرام ” جو ” گرائنڈر میں کرش کر لیں اور 250 ملی لیٹر دودھ میں اسکو ڈال کر بھگو دیں ، اب باقی کے دودھ کو ابلنے کیلئے رکھ دیں۔ جب دودھ کو ابال آجائے تو آنچ درمیانی کردیں اور ” جو ” ملا دودھ اس میں ڈال کر چمچ سے مکس کرلیں اور اسے تقریبا 25 منٹ تک پکائیں اور اس دوران وقتا فوقتا چمچ ہلا تیں رہیں تاکہ جل نہ جائے،اب چولہا بند کردیں اور حسب ضرورت شہد ڈال کر مکس کرلیں اور آپکا تلبینہ تیار ہے (شہد ڈال کر کبھی بھی اسے چولہے پر نہ پکائیں کیونکہ شہد کو گرم کرنے سے شہد کے فوائد ختم ہوجاتے ہیں)
تلبینہ طبی کے فوائد:
تلبینہ كے كئى ايک فوائد ہيں، جو آج كى نئى ریسرچ سے ثابت ہوئے ہيں، اس ميں سے كچھ درج ذيل ہيں:
كسٹرول كو كم كرتا ہے، اور دل كے ليے فائدہ مند اور اس كا علاج كرتا ہے، جلن اور شوگر اور بلڈ پريشر كا علاج ہے، اور يہ قولون كو نرم اور كم كرتا ہے، اور اسى طرح قولون كے سرطان كى كمى كا بھى باعث ہے يہ جو كى اہميت پر سرچ كرنے كے نتائج سے معلوم ہوتا ہے۔
• تلبینہ دل كے امراض اور خون كے دوران كے بچاؤ كا باعث ہے؛ جبكہ يہ شريانوں كو سخت اور سكڑنے سے بھى بچاتا ہے۔ خاص كر دل كى مين شريانوں كے ليے تو يہ سينہ كے درد اور ترى كےنقص اور دل كے عضلات كے سوراخ سے بچاتا ہے۔
• دل اور انتڑيوں كى ان بيماريوں سے دوچار لوگوں كے ليے تلبینہ فائدہ مند ہے كيونكہ اس ميں بہت سارے صحت كے فوائد پائے جاتے ہيں جو بڑى اہميت كے حامل ہيں اور ان كى مرض كى حالت ميں كمى كا باعث اور ممد و معاون ہيں، اور نبى كريم ﷺ كے فرمان:
”تلبينہ مريض كے دل كى راحت اور غم كم كرنے كا باعث ہے۔‘‘
ميں بھى اس كا اعجاز ظاہر ہوتا ہے، يعنى كہ يہ مريض كے دل كى راحت كا باعث ہے۔ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى زوجہ عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ” ان كے خاندان ميں سے كوئى فوت ہو جاتا تو اس كے ليے خاندان كى عورتيں جمع ہوتيں، اور اس كے گھر والے اور خاص لوگ رہ جاتے باقى سب چلے جاتے تو وہ تلبینہ كى ايک ہنڈيا پكانے كا حكم ديتى پھر ثريد بنا كر وہ تلبینہ اس پر انڈيل ديا جاتا، پھر عائشہ رضى اللہ تعالى فرماتيں:اس كو كھاؤ، كيونكہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو فرماتے ہوئے سنا ہے۔
”تلبينہ مريض كے دل كو راحت ديتا ہے، اور كچھ غم كو ختم كر ديتا ہے۔‘‘ (صحيح بخارى) (صحيح مسلم)