موسم سرما نے اپنی سرد شال ہرسو پھیلا دی ہے اور ہر طرف سردیوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے بخیروخوبی صحت مندانہ انداز میں گزر جانے کا اہتمام اور تیاریاں اپنے عروج پر ہیں۔ سردی کا نام سن کر بہت سے لوگوں کو بالائی علاقے یا برفانی ممالک کی یاد آنے لگتی ہے جسے کہ وہ بچپن سے وہاں ہی رہتے آئے ہوں۔
1۔ سردیاں جہاں ہمیں موسم کے مختلف خشک میوہ جات اور پھلوں سے نوازتی ہیں وہیں کم قوت مدافعت کے حامل انسانوں خاص کر بچوں اور بزرگ افراد کے لئے زحمت کا سامان بھی لاتی ہیں اور موسم سرما میں درجہ حرارت کم جبکہ ہوا خشک ہو جاتی ہے اور ہوا میں موجود مختلف جراثیم، وائرسز اور الرجی پیدا کرنے والے عناصر جن میں پولن، مٹی وغیرہ شامل ہیں،بیماریاں پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔
2۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ موسم سرما کے شروع ہوتے ہی عام طور پر کھانے پینے اور رہن سہن کے روزمرہ کے معمولات میں مختلف تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں، جس سے عام طور پر موسمی نزلہ، زکام، بخار، گلاخراب ہونا، کھانسی، دمہ کی تکلیف، جوڑوں میں درد، جلد کا خشک ہو جانا، ہونٹوں اور ان کے گرد چھالے اور زخم اورمتلی وغیرہ کی شکایات عام ہو جاتی ہیں اور اس کے علاوہ سرد موسم میں پیاس کم لگنے کی وجہ سے ہم پانی کم پیتے ہیں اور پھر جسم میں پانی کی کمی کی شکایت ہونے لگتی ہے جس کے باعث جلد پر خشکی کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جبکہ جلد کو خشکی سے بچانے کے لئے بہت زیادہ گرم پانی سے نہیں نہانا چاہئے اور نہانے کے بعد جلد کو نمی دینے والی کولڈ کریم یا موئسچرائزنگ لوشن باقاعدگی سے خاص کررات سونے سے قبل لازمی استعمال کرنا چاہئے اور خشکی سے بچنے کے لئے پانی زیادہ سے زیادہ یعنی دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس لازمی پینا چاہئے۔
3۔ موسم سرمامیں ماہرین کے مطابق اکثر بچوں اور بزرگ افرادمیں، جن کے مثانے کمزور ہوتے ہیں، بستر میں پیشاب ہو جانے کی شکایت عام ہوجاتی ہے اور ایسے افراد کے لئے تل کے لڈو بہترین دوا اور غذا ہے اور جس سے بار بار پیشاب آنے کی تکلیف کے ساتھ ساتھ سردی کی شدت میں بھی کمی آجاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ چلغوزے بھی گردے، مثانے اور جگر کی تقویت کے لئے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، جن کے استعمال سے جسم میں گرمی محسوس ہونے کے ساتھ ساتھ سردی کا احساس کم ہو جاتا ہے۔
4۔ موسم سرما میں گھر سے باہر نکلنے سے پہلے سر، چہرہ، ناک، کان اور منہ کو کسی گرم کپڑے سے اچھی طرح سے ڈھانپ کر نزلہ، زکام اور سانس کی مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں جبکہ بین الاقوامی ہیلتھ سروس کے مطابق ہاتھوں کو باقاعدہ اچھی طریقے سے دھونے اور گھر اور آفس وغیرہ کی مشترکہ استعمال کی تمام اشیاء کی مناسب طریقے سے صفائی و ستھرائی سے جراثیم کسی بیمار شخص سے گھر کے دوسرے صحت مند افراد تک منتقل نہیں ہوتے اور اس طرح نزلہ، زکام، اور دیگر متعدی امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے (سماجی فاصلہ)۔
5۔ ماہرین کے مطابق اس موسم میں سڑک پر موجود گاڑیوں اور کوئلے وغیرہ کے دھوئیں سے بچنا چاہئے کیونکہ آگ کے دھوئیں اور ماحول میں نمی کی کمی سے کھانسی اور سانس کی تکلیف بڑھ جاتی ہیں اور دمہ کے مریضوں کو خصوصی احتیاط برتنی چاہئے۔
6۔ دوسری جانب ذیا بیطیس اور ہائی بلڈ پریشر کے حامل افراد کو اپنا بلڈ پریشر چیک کرواتے رہنا چاہئے اور کام اور آرام کے درمیان ایک توازن کو برقرار رکھتے ہوئے ایک صحت مند موسم گزارنا ہوگا۔
7۔ واضح رہے ان احتیاطی تدابیر کو اپنا کر سردی کی مختلف بیماریوں سے حتٰی الامکان خود کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے اور آپ موسم سرما کی سرد ہواؤں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اس موسم کے لمحات یاد گار بنا سکتے ہیں۔
(محمد حماد ہاشمی)
سردیوں کا مزہ دوبالا کرنے والے سوپ
سردیوں میں سوپ پینا صحت کے لیے کیسا ہے؟
سردیوں میں سوپ پینا ہائیڈریٹڈ اور پیٹ کے بھرے رہنے کا بہترین طریقہ ہیں۔ سوپ آپ کے مدافعتی نظام کو فروغ دیتے ہیں۔ سوپ آپ کو زکام اور فلو سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں اور جب آپ بیمار ہوتے ہیں تو یہ ان اوقات کے لیے ایک بہترین غذا ثابت ہوتے ہیں۔
زیادہ تر سوپ بیماریوں سے لڑنے والے غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں۔ سردیوں کے موسم اور سوپ کا آپس میں ایک گہرا رشتہ ہوتا ہے۔ سوپ ایک حیرت انگیز غزا ہے جو ٹھنڈی سردیوں کے خلاف سکون بخشتا ہے اور جسم کو گرم رکھتا ہے۔
سوپ کے فوائد میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ہم جانیں گے کہ سوپ پینے سے کیلوریز کے استعمال کی شرح کم ہوجاتی ہے اور اس طرح سوپ وزن کم کرنے کا بھی ایک اچھا ذریعہ بنتا ہے۔ سوپ اپنے اندر بہت سارے غذائی فوائد رکھتا ہے جن کی مختصر تفصیل ذیل میں موجود ہے۔
سوپ پینے کے فائدے:
1۔ سوپ ہائیڈریٹنگ ہوتے ہیں
2۔ سبزیوں کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کا اچھا طریقہ ہے
3۔ سوپ آپ کو گرم رکھنے میں مدد کرتا ہے
4۔ سوپ وزن کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے
5۔ سوپ میں غذائی اجزاء کی بھرپور طاقت ہے
6۔ سوپ سے وٹامنز اور معدنیات برقرار رہتے ہیں
7۔ نیند کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے
8۔ سوپ بیماری کے جلد بحالی میں مدد کرتا ہے
9۔ سوپ میں غذائیت زیادہ اور چکنائی کم ہوتی ہے
سردی کے موسم میں نزلہ زکام کی شکایات ہو تو چکن یا سبزیوں کا سوپ بہتر غذا ہے، کیوں کہ یہ زکام کے وائرس سے بچانے میں بڑی مدد کرتا ہے اور اگر چکن سوپ میں سبزیوں کا استعمال کرلیا جائے تو اس کے مفید اثرات اور بھی نمایاں ہوجاتے ہیں۔ چکن کافی ہلکی غذا میں شمار ہوتی ہے، لیکن یہ آپ کو وہ تمام پروٹین مہیا کرتی ہے جس کی آپ کے جسم کو ضرورت ہے۔
آج ہم آپ کو چند مزے دار سوپ کی ترکیب بتاتے ہیں:
چکن کارن سوپ:
اجزا:
چکن بون لیس: 100 گرام، انڈا(پھینٹا ہوا) ایک عدد
کارن فلور: چار کھانے کے چمچے، نمک: حسب ذائقہ
کالی مرچ (پسی ہوئی): ایک چوتھائی کھانے کا چمچہ
سفیدمرچ (پسی ہوئی): ایک چوتھائی کھانے کا چمچہ
چکن یخنی: تین کپ
گاجر: ایک عدد، ہری پیاز: ایک عدد
مکئی دانے(اُبلے ہوئے): ایک کپ
ترکیب:
1۔ چکن کی تین کپ یخنی میں بون لیس چکن، پیاز اور گاجر شامل کر کے 10 سے 15 منٹ کے لیے پکائیں تاکہ چکن ریشہ ریشہ ہو جائے، اب اس میں سے سبزیاں نکال لیں پھر نمک، مکئی
2۔ دانے، کالی مرچ، سفید مرچ، سویا ساس اور سرکہ شامل کر دیں۔
3۔ آدھا کپ پانی میں کارن فلور کو اچھی طرح گھول کر سوپ میں شامل کریں اور مسلسل چمچہ چلاتے رہیں، اس کے بعد انڈے کو اچھی طرح پھینٹ کر پکتے ہوئے سوپ میں ڈال دیں اور مسلسل چمچہ چلاتے رہیں اور دھیمی آنچ پر مزید 2 منٹ پکائیں اور گرما گرم پیش کریں۔
ذائقے کی لذت کو دوبالا کرنے کے لیے چلی ساس، وینگر اور سبز مرچوں کے ساتھ پیش کریں۔
ہاٹ اینڈ سار سوپ:
اجزا:
چکن بون لیس: 6 یا 8 درمیانہ سائز کی بوٹیاں
جھینگے: 10 یا 12 عدد، لہسن پاؤڈر: آدھا چائے کا چمچہ
سفید مرچ: آدھا چائے کا چمچہ، چینی: آدھا چائے کا چمچہ
چائینز: نمک ایک چائے کا چمچہ
ہری مرچ: 4 عدد باریک کٹی ہوئی
گاجر: ایک عدد باریک کٹی ہوئی
ہری پیاز: ایک درمیانی سائز کی باریک کٹی ہوئی
بند گوبھی: باریک کٹی ہوئی آدھا کپ انڈے: 2 عدد
سرکہ: 4 کھانے کے چمچے، سویا ساس: 4 کھانے کے چمچے
چلی ساس: 4 کھانے کے چمچے
کارن فلاور: 5 کھانے کے چمچے
آئل 3 کھانے کے چمچے
نمک آدھا چائے کا چمچہ یا حسبِ ضرورت
ترکیب:
چکن کو دھو کر 3 گلاس پانی، ایک چٹکی نمک ڈال کر چڑھا دیں، جب پانی آدھا رہ جائے تو یخنی چھان کر الگ کرکے ہڈیاں نکال کر گوشت کا باریک ریشہ کر لیں، جھینگے باریک کاٹ لیں اور دھو کر اتنی دیر پکائیں کہ جھینگے کا پانی خشک ہوجائے، خیال رہے جھینگے پکاتے ہوئے ایک چمچہ آئل ڈالیں۔
اب باقی آئل گرم کرکے اس میں ہری مرچ، بند گوبھی، گاجر، ہری پیاز ڈال کر 5 منٹ فرائی کرکے ریشہ کی ہوئی چکن اور جھینگے ڈالیں اور مزید 2 منٹ فرائی کرکے یخنی ڈال دیں۔
کارن فلاور کو پانی میں گھول کر آہستہ آہستہ یخنی میں ڈالتے جائیں اور چمچہ بھی چلاتی جائیں، اب پھینٹا ہوا انڈا بھی شامل کردیں اور چمچہ چلاتے جائیں، جب سب اچھی طرح مکس ہوجائے تو آخر میں سرکہ، چلی ساس اور سویا ساس شامل کرلیں۔