زندگی میں پاکیزگی اور صفائی نہایت ضروری ہے۔ صفائی کا مطلب ہے اپنے گھر، ماحول اور اردگرد کو صاف ستھرا رکھنا۔ اپنے آپ کو جسمانی طور پر صاف رکھنا۔ صفائی صرف نہانے اور ہاتھ دھونے سے نہیں ہوتی بلکہ گاؤں، قریہ، محلہ، شہر اور گھر الغرض آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا بھی ضروری ہے۔ اگر آدمی روزانہ اور ہمہ وقت صفائی پر عمل کرے تو وہ طرح طرح کی بیماریوں سے دور رہتا ہے۔ اچھی صحت برقرار رکھنے کے لیے صفائی بہت ضروری ہے بالخصوص کچن کی صفائی۔
صفائی کے بہت سے فائدے ہیں، مثلاً حفظان صحت کی اچھی عادتیں ہمیں بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہیں۔ کوئی بھی بیماری نہ صرف جسم کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے بلکہ انسان کا خرچ بھی بڑھا دیتی ہے۔ یرقان، ٹائیفائیڈ، ہیضہ جیسی خطرناک بیماریاں گندے پانی اور خوراک کے استعمال سے پھیلتی ہیں، جبکہ گندے ماحول میں مچھر پنپتے ہیں جو ملیریا، ڈینگی، چکن گونیا جیسی مہلک بیماریاں پھیلاتے ہیں۔
گھر کی صفائی کے آسان و مفید طریقے
گھر کی صفائی ستھرائی یوں تو روزانہ ہی کی جاتی ہے اور یہ کام بہت آسان بھی لگنے لگتا ہے، اگر چند مفید اور گھر کی صفائی کے لیے بہترین اور آسان طریقے اپنا لیے جائیں تو نہ صرف گھر کی صفائی میں بہتری آتی ہے بلکہ نظر نہ آنے والے ہزاروں لاکھوں جراثیم کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران ڈاکٹرز کی جانب سے بھی باقاعدہ گھر کی صفائی کے لیے مشورے دیئے گئے ہیں جنہیں اپنا کر نہ صرف گھر کی بہتر طریقے سے صفائی کی جا سکتی ہے بلکہ کورونا وائرس وبا سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
خواتین گھر کی جھاڑ پونچھ کے لیے کافی محنت کرتی ہیں جس کے نتیجے میں وہ تھکن کا شکار ہو جاتی ہیں، مندرجہ ذیل اگر چند آسان ٹوٹکوں پر عمل کر لیا جائے تو کافی حد تک وقت کی بچت بھی کی جا سکتی ہے۔
فریزر کی صفائی
فریزر سے اکثر اوقات بدبو آنے لگتی ہے جو آہستہ آہستہ فریزر میں رکھے سامان میں رچ بس جاتی ہے، فریزر میں کھانے پینے کی چیزوں کو ترتیب میں رکھیں۔ سبزیوں، پھلوں اور دودھ کو پانی کی بوتلوں سے دور رکھیں
ہر 15 دن میں فریزر کو مندرجہ ذیل طریقوں سے ضرور صاف کریں:
- فرج کی بدبو کے خاتمے کے لیے کھانے کے سوڈا کا ڈبہ کھول کر فریزر میں رکھ دیں، چوبیس گھنٹے بعد اسے نکال لیں بدبو ختم ہو جائے گی۔
- کافی کے بیج پیس کر ایک پلیٹ پر بچھا دیں، اس پلیٹ کو چوبیس گھنٹوں کے لیے فریج میں رکھ دیں، اس کافی کو پھینکنے کے بجائے آ پ کسی پودے کی کھاد کے طور شامل کر سکتے ہیں۔
کچن کی صفائی
چولہے، اوون اور برتن دھونے والی جگہ یعنی سِنک کی صفائی اگر نہ کی جائے تو کچن میلا اور بدنما معلوم ہو تا ہے، اور اگر یہ ہی چیزیں چمکدار اور صاف ستھری لگ رہی ہوں تو پورا کچن ہی چمکتا ہوا نظر آتا ہے ۔
میٹھا، کھانے کا سوڈا (baking soda) ایک بہترین کلیننگ ایجنٹ ہے، تھوڑا سا سوڈا صفائی کی جگہ پر چھڑکیں اور اتنا پانی ڈالیں کہ پیسٹ سا بن جائے، رات بھر کے لیے ایسے ہی چھوڑ دیں، صبح کسی صاف کپڑے سے صفائی کر لیں، نتائج پر آپ حیران رہ جائیں گے۔
فرنیچر کی صفائی
ایک کپ بے بی آئل میں آدھا کپ لیموں کا رس شامل کرلیں اور دونوں اجزا کو اچھی طرح مکس کرنے کے بعد ایک نرم کپڑے کی مدد سے لکڑی کے فرنیچر اور دروازوں پر مل لیں، اب لکڑی کو گیلے کپڑے سے پوچھنے کے بعد کسی دوسرے صاف کپڑے کو ناریل کے تیل میں ہلکا سا ڈبو کر ہلکے ہاتھ سے لکڑی پر ملیں۔
باتھ روم کی صفائی کیسے کی جائے؟
- سب سے زیادہ جراثیم غسل خانے(Bathroom) میں پائے جاتے ہیں لہٰذا اس کی صفائی بھی زیادہ اہم ہے، غسل خانے کو تا دیر اور ہمیشہ صاف رکھنے کے لیے تمام گھروالوں کو یہ عادت بنا لنی چاہیے کہ وہ غسل خانے سے نکلتے ہوئے استعمال کی گئی چیزیں جیسے کے برش، ٹوتھ پیسٹ اور صابن اپنی جگہ پر رکھیں، فرش خشک کریں۔
- غسل خانے کے شیشے کی صفائی کے لیے شیشے پر شیمپو کا اسپرے کریں اور ٹشو یا صاف کپڑے سے آئینہ خُشک کر لیں۔
- نمک کو کسی اچھے صرف میں شامل کریں اور پوچھے کے ذریعے ٹائلوں پر ملیں، تھوڑی دیر کے لیے ایسے ہی چھوڑ دیں پھر پانی سے دھو کر وائپر سے صفائی کر لیں۔
- پرانے دھبوں یا نشانات کو صاف کرنے کے لیے ٹوتھ پیسٹ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پنکھوں کی صفائی
عام طور پر پنکھوں کی صفائی سب سے مشکل لگتی ہے، گردوغبار کی وجہ سے ان کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے جبکہ آپ آسان طریقے کی مدد سے چند منٹوں میں پنکھے چمکا سکتی ہیں۔
ایک اسپرے بوتل میں پانی اور دو بڑے چمچے سرکہ شامل کریں، ایک تکیے کا غلاف اور ایک صاف کپڑا لے لیں، کسی اونچی کرسی یا سیڑھی پر چڑھ کر پنکھے کے بلیڈ پر غلاف چڑھائیں اور پنکھے کو پونچھتے ہوئے غلاف اتار دیں، اس طرح سب مٹی غلاف میں آجائے گی اور اب پنکھے پر سرکے کا اسپرے کرکے صاف کپڑے سے ایک بار پونچھ لیں، پنکھے چمکنے لگیں گے۔
صفائی کے دوران نظر نہ آنے والے جراثیم سے کیسے جان چھڑائی جائے؟
- برتن اور کچن کی سطح کو گرم اور صابن یا ڈیٹرجنٹ والے پانی سے دھونے سے جراثیم صاف ہو جاتے ہیں ۔
- جراثیم کے مکمل خاتمے کے لیے صاف کی جانے والی چیزوں کو کچھ وقت کے لیے 70 سینٹی گریڈ درجۂ حرارت سے زیادہ گرم پانی میں رکھنا اور دھونا مفید ثابت ہوتا ہے۔