یَا شَیخَ الإسلام حَامِي الْأَمنِ وَالسَّلامَۃِ والإسلامِ
طَالِبُ الصَّداَقۃِ وَالْأَمَانِ وَالتَّسَامُحِ مُجَدِّدُ دِینِ الإِسلَامِ
اے شیخ الاسلام امن و سلامتی کے حامی! اے عالمی امنِ عامہ و سلامتی وبھائی چارے اور رواداری کے خواہاں! اے دینِ اسلام کے مجدِد دوراں!
وُلِدْتَ بِأُمَّۃِ مُحَمَّدٍ ﷺ وَمُنِنْتَ بِہ بِالیُمنِ
وَالرَّحْمَۃِ وَالبَرَکَاتِ
عَلیکَ فَضلُ اللهِ وَرَحمَتُهُ بُورِکتَ مِنہ وَهَذا غَایۃُ الإِکرَامِ
آپ کو اُمتِ محمدیہ میں پیدا ہونے کا اعزاز ملا اور محمد مصطفی ﷺ کے صدقے اللہ تعالیٰ کا آپ پر فضل و کرم ہوا اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر وقت آپ کے شاملِ حال ہیں جو کہ درحقیقت اﷲ تعالیٰ اوراس کے محبوب نبیِ محتشمﷺ کی جانب سے انتہا درجے کا اِکرام ہے۔
أَبُوکَ فَریدُ الدّینِ وَالمِلّۃِ وَمَقبُولٌ عِنْدَ اللهِ
وَالصَّالِحِینَ
بِکَ مَنَّ اللهُ تَعَالی عَلی أُمَّۃٍ إِسلاَمِیّۃٍ فَأَنتَ أَعلَی الإِنعَامِ
آپ کے والدِ گرامی حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادریؒ جوکہ دین و ملت کے فرید ہیں اور اللہ تعالیٰ کے محبوب و مقربین، صالحین بندوں میں سے ہیں ان کی دعا کے طفیل اللہ تعالیٰ نے امتِ اسلامیہ پر آپ کے ذریعے احسان فرمایاآپ امتِ اسلامیہ کے لیے اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہیں۔
مِن نَبعَۃٍ کَرِیمَۃٍ تُسَمّی بِالطَّاہِرِ وَالقَادِرِيّ
مَشرَباً سُلُوکاً
حَلِیفُ الفَصَاحَۃِ وَالبَیَانِ وَالخِطَابَۃِ وَالحِوَارِ وَأَبلَغُ الکَلاَمِ
آپ کا حسب و نسب بڑا عالی شان ہے، آپ کا اسمِ گرامی طاہر اور سلوک و طریقت میں آپ قادری ہیں، پیکرِ فصاحت و بلاغت، صاحبِ حسن بیان اور خطیب العصر ہیں۔
رُفِعَتْ شُهرَتُکَ الَّتِي بَلَغَت إِلَی أَوجِ الثُّرَیَّا
وَأَقصَی الکَمَالِ
أنتَ مَذکُورٌعَلَی تِلفِزْیُون وَشَبکَۃ اِنتَرنِت وَالصَّحَافَۃِ الإِعلاَمِ
آپ کی شہرت (بفضلِ خدا بطفیلِ مصطفی ﷺ )اوجِ ثریا اور کمالات کی انتہا کو پہنچی اور آپ اس قدر معروف ہوئے یہاں تک کہ ٹیلی ویژن، انٹرنیٹ، صحافت و اخبارات اور میڈیا کے تمام تر ذرائع پر ہر سو آپ ہی کا تذکرہ ہے۔
قُمتَ بِتَجدِیدِ الدِّینِ وَخِدمَۃِ المِلَّۃِ کَم أَحسَنتَ
عَلَی المُسلِمِینَ
فِي العِلمِ وَالعَملِ الصَّالِحِ وَالتَّعلِیمِ وَ التَّربِیَّۃِ بِغَایَۃِ الاِهتِمَامِ
آپ نے تجدیدِ دین ِ اسلام اور ملتِ اسلامیہ کے لیے علم و عمل اور تعلیم و تربیت پر انتہا درجے کا اہتمام کرکے مسلمانوں پر کتنا بڑا احسان کیا یقینا یہ بہت بڑا احسان ہے۔
تَأکُلُ وَتُطعِمُ الوَرَی مِن بُستَانِ المُصطَفَی مُحَمَّدﷺ
المُجتَبَی طَه
وُجُودُکَ رُوحُکَ مُتَمَسِّکَانِ بِذَاتِ مُحَمَّدٍ وَیَستَفِیضَانِ مِنهُ بِالدَّوَامِ
آپ محبوبِ خدا محمد مصطفی ﷺ کے باغِ جود و سخا اور عطا سے شب و روز کھاتے بھی ہیں اور مخلوقِ خدا کو کھلاتے بھی ہیں آپ کا وجود اور روح دونوں ذاتِ مصطفی ﷺ کے ساتھ متمسک ہیں اور تسلسل سے فیضِ مصطفوی سے مستفیض ہورہے ہیں۔
وَلِأَبنَائِکَ وَأَفلاَذِ کَبِدِکَ وأَحفَادِکَ وَأُسرَتِکَ
وَعَائِلَتِکَ بِأَکمَلِهَا
أُقَدِّمُ لَهُم أَصدَقَ الأَمَانِي وَأَطیَبَ التَّهَانِي بِالتَّحِیَّۃِ وَالاِحتِرَامِ
میں آپ کے صاحبزادگان، آپ کے جگر پارے پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں اور آپ کے جملہ خاندان کی خدمت میں پوری عزت و احترام اور ادب کے ساتھ سچے جذبات پیش کرتا ہوں۔
رُفَقَاؤُکَ وَأَعضَاؤُکَ وَکُلُّ مَن یَنتَسِبُ بِحَرکَتِکَ
مِنهَاجِ القُرآنِ
هُم مُخلِصُونَ مَعَکَ غَایَۃَ الإِخلاَصِ وَیُقِیمُونَ مَعَکَ حَقَّ القِیَامِ
آپ کے رفقاء و کارکنان اور جو بھی آپ کی عظیم عالمی تجدیدِ دین کی تحریک تحریکِ منہاج القرآن سے وابستہ ہیں، وہ آپ کے ساتھ انتہا درجہ کے مخلص و وفادار ہیں اور آپ کے ساتھ ہر حال میں شانہ بشانہ ایسے کھڑے ہیں جیسا کھڑے ہونے کا حق ہوتا ہے۔
نِعمَ القَائِدُ أَنتَ ذُوالشَّخصِیَّۃِ العَبقَرِیَّۃِ
السَّامِیَۃِ الحَکِیمَۃِ
لِیُوَحِّدُ اللهُ تَعَالَی أُمَّۃً إِسلاَمِیَّۃً بِقِیَادَتِکَ فِی بَیتِ اللهِ الحَرَامِ
آپ عظیم عبقری، آفاقی دانا شخصیت کے پیکر ہیں، آپ کتنے ہی عظیم قائد ہیں اللہ تعالیٰ ایک دن آپ کی قیادت میں حرمِ کعبہ کے اندر پوری امتِ اسلامیہ کو متحد کر ے گا اور جمع فرمائے گا (اورآپکی زندگی میں ہی مصطفوی انقلاب کا سویرا جلد طلوع فرمائے گا)۔
أَشرَبتَ الإِنسَانِیَّۃَ کَأسَاتِ المَحَبَّۃِ وَالمَوَدَّۃِ
وَالتَّسَامُحِ دَائِمًا
یَشکُرُ اللهَ تَعَالَی أَحمَدُ عَلَی مُؤَلِّفَاتِکَ وَمُحَاضَرَاتِکَ بِالاِبتِسَامِ
آپ نے اپنے خطابات، لیکچرز ، سیمنارز اور تصانیف و تالیفات کے ذریعے انسانیت کو ہمیشہ محبت و پیار اور بین المذاہب رواداری کے جام پلائے ہیں جس پر یہ احمد اللہ تعالیٰ کے حضور ہر وقت سجدہ شکر بجا لاتا رہتا ہے۔
(محمد أحمد الأزہری)