افغانی دم کباب
اجزاء
- گوشت (چربی کے ساتھ) آدھا کلو
- پیاز 2
- ٹماٹر 250 گرام
- ہری مرچ 2
- کالی مرچ پاؤڈر 1 چائے کا چمچ
- ادرک لہسن کا پیسٹ 2 چائے کے چمچ
- انڈا 1
- چاول کا آٹا 2 کھانے کے چمچ
- تیل حسب ضرورت
- مرغی مسالہ آدھا پیکٹ (50 گرام)
طریقہ کار:
ایک چوپر میں گوشت، پیاز اور ہری مرچیں ملا کر باریک پیس لیں۔
مرغی مسالہ، کالی مرچ پاؤڈر، ادرک لہسن کا پیسٹ، انڈا اور چاول کا آٹا ملا کر اچھی طرح گوندھ لیں۔
ٹماٹروں کو چھڑک کر 2 انچ کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔
پکانے کے لیے، مٹھی بھر گوشت کے مکسچر کو سیخوں پر 1 انچ لمبے کبابوں میں، ٹماٹروں کے ساتھ گھیرے ہوئے بنائیں۔
کبابوں کو گرم کوئلوں پر باربی کیو کریں، یا متبادل طور پر، کبابوں کو شاشلک کی چھڑیوں کی شکل دیں اور ایک اتلی پین میں بھونیں۔
اضافی ذائقہ کے لئے کوئلے کے ٹکڑے کے ساتھ دھواں۔
عید قربان پر گوشت ضرور کھائیں مگر کتنا اور کیسے؟
عید پر گوشت کھائیں لیکن اعتدال کیساتھ، طبی ماہرین عیدالاضحیٰ کے موقع پر سُنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے ہر صاحبِ حیثیت مسلمان پر جانور کی قربانی فرض کی گئی ہے جس پر عمل کرتے ہوئے گائے، بھیڑ، بکرے، اونٹ اور دنبے کی قربانی کی جاتی ہے۔
مذہبی فریضہ انجام دینے کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے عید کی خوشیوں کو بہت اہتمام سے منایا جاتا ہے۔
بے شک گوشت جسم کو طاقت بخشتا ہے، خون پیدا کرتا ہے اور انسان کی صحت کا ضامن بھی ہے لیکن گوشت کا زیادہ استعمال مضرصحت بھی ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ عید پر گوشت کھائیں لیکن اعتدال کیساتھ بصورت دیگر زیادہ گوشت کھانا آپ کو اسپتال کا راستہ دکھا سکتا ہے۔
غذائی ماہرین نے بلڈپریشر، امراض قلب اور شوگر کے مریضوں کو احتیاط کرنے کامشورہ دیدیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے گوشت کے ساتھ سلاد، لیموں اورپانی کازیادہ استعمال کریں۔
پروفیسر ڈاکٹر صومیہ اقتدار کا کہنا ہے کہ ایک ہتھیلی کے برابر گوشت کا پیس استعمال کرسکتے ہیں، کلیجی، سری، پائے کھانے سے بلڈپریشر لازمی بڑھے گا۔ ملک شیک، لسی، پانی، سلاد کا استعمال کریں، عید کے دنوں میں ورزش لازمئ کریں، دہی لازمی کھائیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے جانور کو ذبح کرنے کے بعد دیرتک لٹکایں تاکہ خون کا اچھی طرح اخراج اور کھانے میں آسان ہو۔
پروفیسر جاوید اکرم کاکہنا ہے کہ جو جانور بھی ذبح کریں اسکا خون لازمی مکمل لٹکا لٹکا کرنکالیں تاکہ گوشت ٹھیک بنے ورنہ بیمار کرسکتا ہے۔
مزے مزے کی ڈشیں اپنی جگہ لیکن بھوک کے مطابق کھانا حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔
بڑی عید کی بڑی تیاریاں
بقرعید یا عید قرباں پر گوشت کی تقسیم سے کھانوں کی تیاری تک کا مرحلہ خواتین کے لیے کافی مشکل اور تھکا دینے والا عمل ہوتا ہے۔ عورتیں اس تہوار میں اپنا بیش تر وقت باورچی خانے میں گزارتی ہیں، کیوں کہ بقرعید کے بعد کئی دن تک گوشت کے پکوان گویا لازم وملزوم ہیں۔ اہل خانہ بھی ان دنوں گوشت کے پکوانوں کی توقع رکھتے ہیں۔
سلیقہ مند خواتین اس حوالے سے پیشگی تیاری کر لیتی ہیں، تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ کام سمیٹا جا سکے۔ سگھڑ خواتین ایک دو روز قبل اپنی تیاریوں پر نظر ثانی کر لیتی ہیں، تاکہ پتا چل سکے کہ سارا کام مکمل ہو گیا ہے یا کچھ کرنا ابھی باقی ہے۔
قربانی کی عید پر خواتین جہاں دیگر تیاریوں میں جوش و خروش سے حصہ لے رہی ہوتی ہیں وہیں ان پر بہت سی ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ قربانی کا گوشت سنبھالنا، بانٹنا اور پھر پکانا اور آنے جانے والوں کی خاطر مدارت کرنا خواتین کی گھریلو ذمہ داریوں میں اضافہ کردیتے ہیں۔ اگر آپ یہ تمام کام خوش اسلوبی سے سنبھالنا چاہتی ہیں تو پہلے سے تیاری کر لیں۔
- قربانی کی جگہ صاف ستھری ہونی چاہیے۔ قربانی اگر گھر کے اندر ہونی ہے، تو وہاں کی صفائی اور سارا انتظام بھی کروائیں۔ اس کے بعد ایک بالٹی میں پانی کا انتظام رکھیں، تاکہ جانور ذبح ہونے کے بعد کام آسکے۔
- قصاب کے ہاتھ ضرور دھلوائیے اور اوزار بھی صاف کرائیے تاکہ جراثیم کا اندیشہ نہ رہے۔
- گوشت کے لیے علیحدہ برتن رکھیں اور اس پر کپڑا ڈالیں تاکہ مکھیاں نہ آئیں۔
- پہلے سے لسٹ بنا لیں کہ آپ نے کس کس کو گوشت تقسیم کرنا ہے۔
- ایک دن پہلے بازار سے شاپر بیگ لا کر رکھیں اور ان پر نام کی چٹ لگالیں۔
- گوشت کے تین حصے کرلیں اور اپنا حصہ علیحدہ رکھ کر بقایا تقسیم کردیں۔
- اپنے لیے بھی جو گوشت رکھنا ہو شاپر پرچٹ لگالیں۔
- یخنی کا گوشت، کبابوں کا گوشت، پسندے کا گوشت، روسٹ اور قورمہ کا گوشت علیحدہ علیحدہ کرکے رکھیں۔
- مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لئے ململ کا پرانا دوپٹہ لے کر اسے سرکہ ملے پانی میں بھگوئیں اور پھر نچوڑ کر گوشت پر ڈال دیں۔
- عید سے ایک دو دن قبل سلاد کا سامان، پیاز، ٹماٹر، ادرک، ہرا دھنیا اور لیموں وغیرہ منگوا کر رکھیں۔ ادرک اور لیموں کا استعمال، ہاضمے کو درست رکھے گا۔ سلاد سے دسترخوان کی رونق میں اضافہ ہوگا۔
- بقرعید کے دنوں میں، کاموں سے فارغ ہو کر سنک اور نالیوں میں سوڈا ڈالنے کے بعد تیز گرم پانی ڈال دیں، اس طرح پانی کی نالیاں کھلی رہیں گی، ورنہ گوشت کی چکنائی مسلسل جم کر نکاسی کا راستہ بند ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔