انسانی معاشروں میں مصلحین امت کا اہم تعلیمی و تربیتی کردار رہا ہے جس کی وجہ سے اچھے افراد، صالح جماعتیں اور پرامن و پاکیزہ معاشرے پروان چڑھتے ہیں۔ انسانی کمالات کے عمدہ معیار یہی نفوس قدسیہ ہوتے ہیں جن کی بدولت ہر دور میں عمدہ نمونے ڈھلتے ہیں۔ دنیا میں محاسن اخلاق کا جو بھی سرمایہ موجود ہے وہ صرف ان مقدس ہستیوں کی وجہ سے جو حسن اخلاق اور کمالات انسانی کے اعلیٰ پیکر رہے ہیں۔ انھوں نے انسانی اخلاق کے اعلیٰ معیارات قائم کرکے انسانیت کے لیے روشنی کا سامان مہیا کیا ہے۔ انہی نابغہ روزگار مصلحین اور علمائے کرام میں ایک اہم نام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا بھی ہے۔ جنھوں نے اللہ تعالیٰ کے صالح اور مومن بندوں کی روش کو قائم رکھتے ہوئے تزکیہ نفس اور تطہیر قلوب کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس سے خلق خدا کو فائدہ حاصل ہوا ہے اور جو لوگ ان کی رفاقت اور صحبت سے فیضیاب ہوتے رہے ہیں وہ معاشرے میں امن و امان اور سکون کے نمونہ ہیں۔ ان کی دعوتی اور تبلیغی کاوشوں کا سلسلہ کئی دہائیوں پر محیط ہے اور جاری و ساری ہے۔ وہ علمی، ایمانی و روحانی صفات سے آراستہ ایک ایسی شخصیت ہیں جن کی زندگی خدمت انسانیت کےلیے وقف ہے، وہ بلاتفریق رنگ و نسل انسانوں سے محبت کرتے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ آپ نے دین متین کی خدمت اور ترویج کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کردی ہے۔ اپنے علم، کردار و عمل اور وعظ و نصیحت کے ذریعے تاریک دلوں کو روشن کرنے کی کوشش میں مصروف عمل رہیں۔ بہکے اور بھٹکے ہوئے لوگوں کو صحبت و تربیت سے صراط مستقیم کی طرف گامزن کرتے ہیں۔ آپ کے علمی و تربیتی حلقوں کا چرچا پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ دنیا کے ہر گوشے میں موجود متلاشیان علم و تصوف آپ کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ آپ کے اعلیٰ کردار اور صوفیانہ لب و لہجہ کی بدولت لوگ آپ کی مجلس میں بیٹھنے اور آپ کی باتیں سننے کے لیے بے قرار رہتے ہیں۔
قرآن و سنت کی تبلیغ و ترویج میں آپ کا قلم اور آپ کی زبان ہمیشہ متحرک رہتی ہے۔ قرآن کریم سے متعلقہ تمام علوم ہوں یا حدیث رسول ﷺ کی بات ہو، ہر دور پر آپ کمال رکھتے ہیں۔ آپ کی تصانیف اور آپ کے علمی و ادبی حلقوں سے ہر طبقہ فکر کے لوگ فیض حاصل کرتے ہیں۔ آج کے پرآشوب دور فتن میں قرآن و سنت کے علوم کے فروغ کے لیے آپ کی کاوشیں کسی تعریف کی محتاج نہیں ہیں۔
ترویج و اشاعت حدیث رسول ﷺ
حدیث رسول ﷺ کی ترویج و اشاعت میں آپ کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ قلوب انسانی میں ادب و تعظیم مصطفی ﷺ راسخ کرنے کے لیے آپ اپنی تمام تر فکری، نظری، علمی، عملی، روحانی، قلبی اور ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لارہے ہیں۔ موجودہ دور میں جب امت مسلمہ اپنے مرکز سے ہٹ رہی ہے۔ آپ اسے مرکز کی طرف کھینچنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ امت کا حبی، قلبی اور تعظیمی تعلق نبی کریم ﷺ کے ساتھ جوڑنے کی خاطر اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لارہے ہیں۔
آپ نے قرآن و حدیث پر بے شمار دروس دیئے اور بہت سی بلند پایہ تصانیف مرتب کیں۔ احوال امت کی اصلاح کے لیے صالحیت اور روحانیت کے کلچر کو فروغ دیا ہے جو اطاعت، عبادات، تقویٰ و طہارت اور صدق و اخلاص کے ساتھ مزین ہے۔
تصنیفی کاوشیں
برصغیر پاک و ہند میں کئی صدیوں سے حدیث پر کام جمود و تعطل کا شکار تھا۔ حدیث رسول ﷺ کے بارے میں کوئی تجدیدی کاوشیں نظر نہیں آرہی تھیں۔ آپ نے حدیث کے کام پر طاری اس جمود کو توڑتے ہوئے علم بالحدیث میں حضور اکرم ﷺ کی احادیث پر المنہاج السوی، الموسوعۃ القادریہ فی علوم الحدیثیہ، معارج السنن، عرفان السنہ، ہدایۃ الامۃ اور اربعینات اور اس جیسی بے شمار تقریباً 143 عظیم و نادر تصانیف امت مسلمہ کو دی ہیں جن سے پورا عالم اسلام مستفیض ہورہا ہے۔ ذیل میں آپ کی چندکتابوں کا تعارف پیش کیا جارہا ہے جو علم حدیث پر مشتمل ہیں۔
1۔ المنہاج السوی ﷺ من الحدیث النبوی ﷺ
المنہاج السوی من الحدیث النبوی ﷺ 2005ء میں شائع ہوئی جس میں فہم دین اور اصلاح احوال و عقائد پر 1000 احادیث مبارکہ کو جمع کیا گیا ہے۔ یہ کتاب سولہ ابواب پر مشتمل ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محدثین کے طریقے پر چلتے ہوئے احادیث رسول ﷺ کو جمع کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس کتاب میں انھوں نے عقائد عبادات، آداب، رقائق، مناقب، احادیث و ثنایات امام الاعظم اور ثلاثیات بخاری وغیرہ کی صورت میں احادیث کو مرتب کیا ہے اور ان احادیث کا اردو ترجمہ بھی کیا گیا ہے تاکہ عام لوگ بھی اس کتاب سے بہرہ ور ہوسکیں۔ اس کتاب میں شیخ الاسلام نے اپنے شیوخ تک اپنی اسانید کا ذکر بھی کیا ہے۔ یہ کتاب حدیث کی ان کتب میں سے ہے جو اس کے بعد دوسرا مصدر ہے یعنی نبی کریم ﷺ کی سنت پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ایسی احادیث کا علم حاصل ہوتا ہے جن سے ہر مسلمان کو رہنمائی کے حصول کے ساتھ ساتھ حضور ﷺ کی ذات کے ساتھ حاصل نسبت قائم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
2۔ الموسوعۃ القادریہ فی العلوم الحدیثیۃ
یہ موسوعۃ شیخ الاسلام کی علوم حدیث پر تحریر کردہ چودہ کتابوں پر مشتمل ایک ایسا علمی ذخیرہ ہے جو حدیث و سنت پر اٹھنے والےا عتراضات پر محکم دلیل ہے۔ اس موسوعۃ میں جہاں حدیث کی حجیت پر دلائل دیئے گئے ہیں وہیں پر علوم الحدیث پر اٹھنے والے اعتراضات اور من گھڑت تصورات کا رد بھی کیا گیا ہے۔ اس موسوعہ میں شیخ الاسلام نے ان نادرو نایاب احادیث مبارکہ و روایات کو جمع فرمایا ہے، جو بے مثال ہیں اور موجودہ دور کے علماء کی نظروں سے اوجھل تھیں۔ اس موسوعہ میں جو 14 کتب شامل ہیں ان کے نام درج ذیل ہیں:
1۔ الانوار البھیۃ فی حجیۃ السنۃ النبویۃ
2۔ عون المغیث فی طلب وحفظ علم الحدیث
3۔ ترغیب العباد فی فضل روایۃ الحدیث ومکانۃ الاسناد
4۔ الاکتمال فی نشاۃ علم الحدیث وطبقات الرجال
5۔ حسن النظر فی اقسام الخبر 6۔ البیان الصریح فی الحدیث الصحیح
7۔ القول الاتقن فی الحدیث الحسن 8۔ القول اللطیف فی الحدیث الضعیف
9۔ الاجتباء من شروط روایۃ الحدیث والتحمل والاداء
10۔ شفاء العلیل فی قواعد التصحیح والتضعیف والجرح والتعدیل
11۔ حکم السماع عن اھل البدع والاھواء
12۔ الخطبۃ السدیدۃ فی اصول الحدیث وفروع العقیدۃ
13۔ اعلام القاری عن تدوین الحدیث قبل البخاری
14۔ الاجمال فی ذکر من اشتھر بمعرفۃ الحدیث ونقد الرجال
یہ موسوعۃ موجودہ دور کی ایک اہم تجدیدی کاوش ہے جس کا سہرا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے سر پر ہے۔ اس موسوعۃ کے ذریعے اسلام کے علمی ورثہ (احادیث رسول ﷺ) کی حفاظت، ترویج و فروغ کی سعی کی گئی ہے۔ گزشتہ چار صدیوں میں احادیث رسول ﷺ پر اس نوعیت کا یہ منفرد تجدیدی کام ہے جس سے ندرت و جامعیت، ترتیب و تحقیق اور نئے دلائل و شواہد کے در وا ہوئے ہیں اور حجیت حدیث پر تصنیف شدہ جملہ قدیم و جدید کتابوں میں اس کا اہم مقام ہے۔ شیخ الاسلام نے اس موسوعہ میں موجود تمام کتابوں کو اس انداز سے مرتب کیا ہے اور ایسے قرآنی دلائل پیش کیے ہیں کہ قرآن کریم کو مصدر ماننے والے کے پاس حجیت حدیث کے انکار کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
3۔ عرفان السنۃ
شیخ الاسلام کی مرتب کردہ یہ کتاب بھی یہ کتاب بھی احادیث رسول ﷺ کا مجموعہ ہے۔ منہاج القرآن پبلی کیشنز سے جنوری 2010ء میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں حدیث رسول ﷺ کے مختلف پہلوؤں پر مدلل گفتگو کی گئی ہے۔ اس میں انبیاء کرامؑ، اہل بیت اطہارؓ، صحابہ کرامؓ اور اولیاء و صالحین کے فضائل و مناقب کو عربی متن، اس کے اردو ترجمہ اور تحقیق و تخریج کے ساتھ تحریر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ترویج حدیث رسول ﷺ کی تصنیفی کاوشوں میں ایک عظیم کاوش ہے۔
4۔ ہدایۃ الامۃ
ہدایۃ الامۃ علی منہاج القرآن والسنۃ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ایک اور معرکۃ الآراء تصنیف ہے جس میں امت محمدیہ کے لیے قرآن و حدیث سے ضابطہ رشد و ہدایت سے متعلقہ احادیث کو جمع کیا گیا ہے۔ یہ پہلی دفعہ 2009ء میں پبلش ہوئی تھی۔ مارچ 2018ء تک اس کی 9 مرتبہ اشاعت ہوچکی ہے جو اس کتاب کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کتاب میں شیخ الاسلام کی اسانید اور اجازات کا تذکرہ کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کتاب کے دو حصے کیے گئے ہیں۔ پہلےحصے کو الکتاب الاوّل اور دوسرے کو الکتاب الثانی سے موسوم کیا گیا ہے۔ الکتاب الاوّل 5 ابواب پر مشتمل ہے جبکہ الکتاب الثانی کے بھی پانچ ابواب ہیں جن میں بہت سے عنوانات کے تحت احادیث کو جمع کیا گیا ہے۔ کتاب کے پہلے باب میں محبت الہٰی سے متعلقہ احادیث لی گئی ہیں۔ یہ کتاب امت کی ہدایت کے نام سے مشہور ہے اور بلاشبہ شیخ الاسلام کی جانب سے امت مسلمہ کے لیے نایاب تحفہ ہے۔
5۔ اربعینات
اربعین سے مراد چالیس مستند ترین احادیث کا مجموعہ ہے۔ شیخ الاسلام نے سلسلہ اربعینات کے تحت بہت سی اربعین مرتب کی ہیں جن میں مختلف طرق و اسانید کے حوالے سے اور مختلف موضوعات کے حوالے سے احادیث مبارکہ کو جمع کیا گیا ہے۔ شیخ الاسلام کی مرتبہ اربعینات کے سلسلے میں سے ہم درج ذیل کتب سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔
1۔ الیاقوت والمرجان فی اوصاف الاسلام والایمان
2۔ زبدۃ العرفان فی فضائل قرآن
3۔ التحدیث فی الرحلۃ لطلب الحدیث
4۔ الارشاد فی مکانۃ الاستاد
5۔ القول الحیثیت فی فصل الروایۃ وفقہ الحدیث
6۔ المنتقی لاسانید العسقلانی 7۔ الجہاد الاکبر
8۔ معرویات الشیخ الاکبر احادیث النبی الاطھر
9۔ المرویات السھر وردیۃ من الاحادیث النبویۃ
10۔ المرویات القشیریۃ من الاحادیث النبویۃ
11۔ المرویات السلمیۃ من الاحادیث النبویہ
12۔ القول القوی فی سماع الحسن عن علی
13۔ المناھل الصفیہ فی شرف الامۃ المحمدیۃ
14۔ روضۃ السالکین فی مناقب الاولیاء والصالحین
15۔ القول المعتبر فی الامام المنتظر 16۔ اربعین عقیدہ ختم نبوت
17۔ الفوز الجلی فی التوسل بالنبی ﷺ
18۔ بشریٰ للمومنین فی شفاعۃ سیدالمرسلین
19۔ الاخبار الغیبیۃ فی العلوم النبویۃ
20۔ الرحمات فی ایصال الثواب الی الاموات
21۔ جلاء الصدور فی زیادۃ القبور
22۔ الفتوحات فی الاذکار بعد الصلوات
23۔ الکشاف فی فضل لیلۃ القدر والاعتکاف وغیرہ
اسی طرح دین کے تمام تر موضوعات پر چالیس احادیث مبارکہ پر مشتمل اربعین شیخ الاسلام کی عظیم تصنیفی کاوشوں کی آئینہ دار ہیں۔
6۔ الحدیث۔ عرفان باری تعالیٰ
شیخ الاسلام نے عرفان باری تعالیٰ کے عنوان سے 7 کتابیں مرتب فرمائی ہیں۔ جن میں ذات الہٰی کے شعور اور اس کے ساتھ تعلق کی نوعیت کی وضاحت کی گئی ہے۔ اس میں درج ذیل کتب شامل ہیں جو سب کی سب احادیث مبارکہ سے مزین ہیں۔
1۔ بارگاہ الہٰی سے تعلق بندگی 2۔ محبت و عبادت الہٰی
3۔ خشیت الہٰی و توبہ و استغفار 4۔ تقویٰ و طاعت الہٰی اور توکل
5۔ حسن نیت اور ستقامت 6۔ اللہ تعالیٰ پر بندوں کے حقوق
7۔ اسلام میں صدقہ و خیرات کے 40 احکام
7۔ الحدیث۔ عقائد و عبادات
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عقائد و عبادات کے عنوان کے تحت 16 کتابیں تالیف فرمائی ہیں جن میں تمام تر عنوانات سے متعلقہ احادیث کو جمع کیا گیا ہے۔
1۔ عاشقوں کا سفر 2۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا طریقہ نماز
3۔ نذرۃ النور فی فصل الطہور
4۔ قیام رمضان کی فضیلت اور 20 رکعات نماز تروایح کا اثبات
5۔ عقیدہ شفاعت، احادیث مبارکہ کی روشنی میں
6۔ حضور نبی اکرم ﷺ سے توسل اور تبرک
7۔ 20 رکعات نماز تراویح کا ثبوت
8۔ فضائل نماز پر منتخب آیات و احادیث اور آثار و اقوال
9۔ نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے اور ذکر بالجہر کرنے پر مجموعہ آیات و احادیث
10۔ روزہ اور قیام اللیل کی فضیلت
11۔ مختلف مہینوں اور دنوں کے فضائل و برکات
12۔ گستاخان رسول۔ احادیث نبویؐ کی روشنی میں
13۔ انسانی حقوق و آداب
14۔ اقامت دین اور امن و سلامتی کی راہ
15۔ فروغ علم و شعور کی اہمیت و فضیلت
16۔ ذکر الہٰی اور ذاکرین کے فضائل
8۔ الحدیث۔ فضائل نبوی ﷺ
نبی کریم ﷺ کے فضائل و خصائل سے متعلقہ تمام احادیث مبارکہ کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ 11مختلف کتابوں میں مدون کیا گیا ہے۔
1۔ حضور ﷺ کے نبوی خصائص مبارکہ
2۔ حضور ﷺ کے دنیوی خصائص مبارکہ
3۔ حضور ﷺ کے برزخی خصائص مبارکہ
4۔ حضور ﷺ کے اُخروی خصائص مبارکہ
5۔ حضور ﷺ کے شمائل مبارکہ
6۔ المطالب السنیہ فی الخصائل النبویہ
7۔ درود شریف کے فضائل و برکات
8۔ حضور ﷺ سے حیوانات و جمادات اور نباتات کی محبت
9۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی عظمت و اختیارات
10۔ حضور ﷺ کا شرف نبوت اور اولیت آخرت
11۔ مدحت و نعت مصطفی ﷺ پر منتخب آیات و احادیث
9۔ الحدیث۔ مناقب صحابہ و اہلبیت
صحابہ کرامؓ و اہل بیت اطہارؓ کے فضائل و خصائل پر23 مستقل رسالے شیخ الاسلام کے قلم اور ذہنی استعداد کے آئینہ دار ہیں۔ ان کے نام درج ذیل ہیں:
1۔ انبیاء و رسل علیھم السلام کے فضائل و مناقب
2۔ صحابہ کرامؓ و اہل بیت اطہارؓ کے فضائل و مناقب
3۔ اہل بیت اطہارؓ کے فضائل ومناقب
4۔ جنت کی خصوصی بشارت پانے والے 100 صحابہ کرامؓ
5۔ سیدنا صدیق اکبرؓ کے فضائل ومناقب
6۔ سیدنا فاروق اعظمؓ کے فضائل و مناقب
7۔ سیدنا عثمان غنیؓ کے فضائل و مناقب
8۔ سیدنا علیؓ کے فضائل و مناقب 9۔ باب مدینہ العلم علیہ السلام
10۔ سیدنا علیؓ کو حضورؐ سے وہی نسبت ہے جو ہارونؑ کو موسیٰؑ سے تھی
11۔ فاطمہؓ تمام جہانوں کی عورتوں کی سردار ہے۔ اس حدیث مبارکہ کے 63 طرق کا بیان
12۔ فاطمہؓ میری جان کا حصہ ہے۔ اس حدیث مبارکہ 8 طرق بیان کرنے والے محدثین کا بیان
13۔ حسن اور حسین تمام جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔ اس حدیث مبارکہ کے 101 طرق کا بیان
14۔ حدیث رد شمس کا تحقیقی جائزہ
15۔ حدیث ولایت علی علیہ السلام کا تحقیقی جائزہ
16۔ السیف الجلی علی منکر ولایت علیؓ (اعلان غدیر)
17۔ نور القمرین فی فضائل الحرمین
18۔ امہات المومنین کے فضائل و مناقب
19۔ ذکر شہادت حسینؑ۔ احادیث نبوی کی روشنی میں
20۔ امام مہدی علیہ السلام
21۔ اولیاء و صالحین کے فضائل و مناقب
22۔ فضائل وکرامات۔ احادیث نبویؐ کی روشنی میں
23۔ اُمت محمدیہ کا شرف و فضیلت شامل ہیں۔
10۔ الحدیث۔ شخصیات و مرویات صوفیا
اس عنوان کے تحت نو مستقل کتابیں تصنیف کی گئی ہیں۔ جن میں اولیاء کرام اور علماء عظام کے مقام و مرتبے کو احادیث مبارکہ کی روشنی میں ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں
1۔ تحفۃ النقباء فی فضیلۃ العلم والعلماء
2۔ عون المغیث فی طلب علم الحدیث
3۔ حکم السماع عن اھل البدع والاھواء
4۔ عمدۃ البیان فی عظمۃ سید ولد عدنان 5۔ النعمۃ العلیاء
6۔ عمدۃ الصفا فی نزول المسیح ابن مریم من السماء
7۔ اللباب فی الحقوق والآداب وغیرہ
8۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی تصانیف اور مستقل رسالے شیخ الاسلام کے علمِ حدیث پر عبور کے آئینہ دار ہیں اور آپ کی تصنیفی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں ان میں
1۔ الاکتمال فی نشاۃ علم الحدیث وطبقات الرجال
2۔ منہاج السلامۃ فی الدعوۃ الی الاقامۃ
3۔ شفاء العلیل فی قواعد الصحیح والتضعیف
والجرح والتعدیل وغیرہ اہم کتابیں ہیں۔ جن میں علم حدیث سے متعلقہ اصول و ضوابط، احکام آداب اور دوسرے بہت سے فنی پہلوؤں پر مدلل گفتگو کی گئی ہے۔ جو علم حدیث کی ترویج و اشاعت میں اہمیت کی حامل ہے۔
اسی کتابی علم کو تدریس کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے اور اس کی وضاحت و صراحت اور حدیث مبارکہ کے فروغ کے لیے بہت سی مجالس دروس کا اہتمام بھی شیخ الاسلام کا منفرد کارنامہ ہے۔ آپ وقتاً فوقتاً ختم صحیح البخاری کے عنوان سے کانفرنسز کا اہتمام کرتے ہیں جن میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور مفتیان سے لے کر ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوکر علم حدیث کی باریکیوں سے آشنا ہوتے ہیں۔ ان کانفرنسز کا انعقاد دراصل اتحاد امت کے حصول کی کوشش ہے اور شیخ الاسلام کی سعی فروغ دین کا آئینہ دار ہے۔
تدریسی کاوشیں
حدیث کی ترویج و اشاعت کے سلسلے میں تصانیف کے ساتھ ساتھ دروس حدیث کا اہتمام بھی شیخ الاسلام کی انفرادیت رہی ہے۔ مختلف مواقع پر دروس بخاری شریف منعقد کرنے کا شرف آپ کو حاصل رہا ہے۔ جس میں ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام اور قرآن و حدیث کے طالب علم محبت و عقیدت کے ساتھ شریک ہوتے ہیں اور حدیث کا علم حاصل کرتے ہیں۔ 15 دسمبر 2024ء کو منعقدہ درس ختمِ بخاری شریف میں بھی ہزاروں لوگوں نے آپ کے سامنے زانوئے تلمذ طے کرتے ہوئے احادیث رسول ﷺ کو سنا اور اسناد بھی حاصل کیں۔ اس درس ختم صحیح البخاری میں خصوصی طور پر اتحاد امت کا اہتمام کیا گیا ہر طبقہ اور مکتب فکر کے لوگوں نے اس درس میں شرکت کی۔ امام بخاریؒ اور ان کی کتاب کی شروح لکھنے والے آئمہ محدثین کا تعارف اور ان کی کاوشوں کو سراہا گیا اور ان کے عمل کو امت کے سامنے پیش کیا گیا تاکہ آج کے لوگوں کا تعلق اپنے سلف صالحین کے ساتھ قائم ہوسکے۔ شیخ الاسلام نے فرمایا کہ یہ اتحاد امت جو آج کے پروگرام میں نظر آرہا ہے یہ فقط حدیث رسول ﷺ کی وجہ سے ہے۔ ہمیں اختلافات کے بجائے مشترکات پر اپنی توجہ رکھنی چاہیے تاکہ ہماری اجتماعی کاوشوں سے فتنہ انکار حدیث کا قلع قمع ہوسکے۔
الغرض دین متین کی اشاعت و فروغ میں شیخ الاسلام اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لاتے ہوئے اتحاد امت کے لیے مصروف عمل ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ انہیں صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے اور ہمیں ان کے جلائے ہوئے چراغ سے روشنی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین