دانشِ عصرِ حاضر، سفیرِ امن، داعی اتحادِ اُمت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ کا ہم سب 74واں یوم پیدائش منارہے ہیں۔ اللہ رب العزت ہمارے قائد کو عمرِ خضر عطا فرمائے اور ہم سب کے سروں پر اُن کا علمی سایہ ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری آج کے گھٹن زدہ ماحول میں خوشگوار ہوا کے جھونکے کی مانند ہیں۔ جب بھی اُمت کسی علمی یا فکری مخمصہ سے دوچار ہوتی ہے تو شیخ الاسلام فوراً راہ نمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں اور سرنگ کے دوسری طرف روشنی دکھاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ آپ نے رواں صدی دین کی ہیتٔ اصلیہ کی حفاظت کے لئے نعلین پاک کے تصدق اور خداداد صلاحیتوں اور محنت شاقہ کے ساتھ تحفظ کیا، آپ کے خطابات، تصنیف و تالیفات، علم کا مخزن ہیں اور طالبانِ حق اس سے شب و روز اپنی پیاس بجھارہے ہیں۔ علم کی دولت ہر کس و ناکس کا مقدر نہیں بنتی، خدمتِ دین و علم چنیدہ افراد کے ذمہ ہوتی ہے۔
اس لئے اللہ رب العزت نے سورہ فاتحہ میں یہ دعا عنایت فرمائی کہ اُن بندوں کے راستے پر چلنے کی دعا کرتے رہیں جن پر اللہ نے اپنے انعام و اکرام کی بارش کی، شیخ الاسلام وہ عظیم المرتبت شخصیت ہیں جنہوں نے لاکھوں انسانوں کے تخیلات کو علمی و روحانی توانائی عطا کرنے کے ساتھ ذہنوں کے بند دریچوں کو کھولا اور لوگوں کوحیات وکائنات کا نیا عرفان عطا کیا۔ امتدادِ زمانہ میں جہاں مادیت کی گَرد نے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لیا، وہیں پر آپ کی علمی ونظریاتی خدمات نے لوگوں کو حضور نبی اکرمﷺ کے درِ اقدس سے منسلک ومتصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ کی گفتگو میں پھولوں کی نکہت، مہتاب کی طلعت، صبح کی نزہت پائی جاتی ہے جو اَحباب و اَغیار کو یکساں متاثر کرتی ہے۔ آپ کے مستودع ومستقر علمی میں اتنی وسعت ہے کہ آپ کئی گھنٹے اہلِ علم کے سامنے خطاب کرنے کا ملکہ رکھتے ہیں جس کے شواہد آپ کے مختلف خطابات کی سیریز کی صورت میں ملتے ہیں۔
ابھی حال ہی میں 15 دسمبر 2024ء کو آپ نے درسِ ختم بخاری کے دوران ہزار ہا سامعین کے روبرو تقریباً 4 گھنٹے بلا کسی تعطّل و توقف خطاب فرمایا، علم اور فن حدیث کی وہ گتھیاں سلجھائیں کہ شرکاء عش عش کر اٹھے، اللہ نے اُنہیں جہاں قلم و قرطاس کی حقیقتوں سے آشنا کیا ہے وہاں اظہار و بیان کا وافر حُسن بھی عطا کیا ہے، شیخ الاسلام اس عہد کی نفرتوں کو ختم کرنے، دلوں کو جوڑنے اوراتحادِ اُمت کی سب سے مضبوط اور توانا صدا ہیں۔ آپ نے ختم صحیح البخاری کے موقع پر فرمایا میں حنفی المذہب ہوں اور رفع یدین نہیں کرتا لیکن میرا یہ عقیدہ ہے کہ جنت میں رفع یدین کرنے والوں کے بھی حلقات ہوں گے۔ اس جملے پر سامعین نے آپ کو کلماتِ تحسین سے نوازا اور تاحال مختلف مکتبِ فکر کے جید علماء اور مخلصین آپ کے ان تاثرات کو پذیرائی بخش رہے ہیں۔ یہ آپ کی علمی وسعت ہے کہ ہر مسلک و مذہب والا آپ کے خطابات کو مسلک و مذہب سے بالاتر ہو کر سُنتا ہے۔
آپ کی تصنیفات وتالیفات اور آپ کے اسلوبِ تحریر نے لوگوں کو دینی وروحانی اَقدار سے شناسائی عطا کی اور اُنہیں اس کا عملی پیکر بنایا۔ جہاں اسلام دشمن ایجنڈےاور پروپیگنڈےنے ’’اسلامی تعلیمات‘‘ کو رِدائے غبارِ تشکیک میں لپیٹنے کی سعی نامشکور کی، وہیں پر آپ نے اُن باطل نظریات کا علمی وفکری دلائل سے قلع قمع کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری ایک عظیم علمی، فکری اور دینی شخصیت ہیں جن کی تحریروں نے عالمی سطح پر مذہبی، سماجی اور سیاسی مسائل پر اثر انداز ہونے والی ایک نئی سوچ کی بنیاد رکھی۔ ان کا اسلوبِ تحریر نہ صرف علمی لحاظ سے بلند ہے بلکہ اسے عوامی سطح پر بھی بہت پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ شیخ الاسلام کے خطابات اور اُن کی تحریریں نہ صرف اسلامی عقائد اور فقہ کی گہرائیوں کو بیان کرتی ہیں بلکہ معاشرتی، اخلاقی اور سیاسی مسائل پر بھی روشنی ڈالتی ہیں۔ ان کا اسلوبِ تحریر ان کے علمی مقام، فکری بصیرت اور روحانیت کی عکاسی کرتا ہے، جس نے لاکھوں افراد کو دین متین کی طرف راغب کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری حقوق نسواں کے تحفظ کے سب سے بڑے داعی ہیں، انہوں نے ویمن امپاورمنٹ کے لئے فقط بیانات نہیں دئیے بلکہ ایسے عملی اقدامات بھی کئے ہیں جس کی کوئی شخصیت اور معاصر تحریک نظیر پیش نہیں کر سکتی، وہ سمجھتے ہیں کہ خواتین کی حقیقی امپاورمنٹ اُنہیں تعلیم دینا اور سماج کے اندر باوقار مقام دینا اور دلوانا ہے، اس مقصد کے لئے انہوں نے خواتین کے عظیم الشان تعلیمی ادارے قائم کئے اور منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر خدمت دین کے لئے خواتین کو مردوں کے مساوی سہولیات اور مواقع فراہم کئے ہیں۔
شیخ الاسلام اس بات پر کامل یقین رکھتے ہیں کہ خواتین کی ترقی، کسی بھی معاشرے کی کامیابی کی ضمانت ہے اور خواتین کو ترقی کے مرکزی دھارے سے باہر کرنے کا مطلب ملک و قوم کو ترقی کے دھارے سے جُدا کرنا ہے۔ شیخ الاسلام نے خواتین کے سماجی اور معاشی استحکام کے لئے پاکستان کے اندر اور باہر ہر جگہ پر آواز بلند کی ہے، شیخ الاسلام کی فکر کے تحت منہاج القرآن ویمن لیگ نے وائس جیسا ادارہ قائم کیا ہے جو سوسائٹی کی نادار خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے عملی تعاون فراہم کررہا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ نے ہمیشہ خواتین کے اسلامی کردار کو اجاگر کیا ہے۔ ان کی تصانیف و تالیفات میں اس بات پر خاص زور دیا گیا ہے کہ اسلام نے عورت کو مرد کے برابر حقوق دیے ہیں۔ انہوں نے خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک اور عدم مساوات کی ہمیشہ حوصلہ شکنی کی ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ انہوں نے خواتین میں دینی تعلیمات کے حصول کا شعور اُجاگر کیا ہے اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین کو تربیت دے کر علم و عمل کی اس روشنائی کو گھر گھر پہنچانے کا اہتمام کیا ہے۔
شیخ الاسلام کے ویژن کے تحت منہاج القرآن ویمن لیگ الھدایہ، ایگرز، وائس، ایم ایس ایم سسٹرز، دختران اسلام اور سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز سے خدمتِ دین کا فریضہ انجام دے رہی ہے اور آج منہاج القرآن ویمن لیگ ایشیا کی سب سے بڑی خواتین کی منظم اور مستعد تحریک ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ حضور نبی اکرمﷺ کے نعلین پاک کے تصدق سے خواتین میں قرآنِ مجید کی تفہیم کے لئے اپنا ذمہ دارانہ دینی و تحریکی کردار ادا کررہی ہے۔ خواتین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شکر گزار ہیں کہ سیرت النبیﷺ کی روشنی میں شیخ الاسلام کی تعلیمات کی وجہ سے اُن کے دلوں میں خدمت دین کا جذبہ جاگزیں ہوا ہے۔ (چیف ایڈیٹر: دختران اسلام)