شیخ الاسلام کی سربراہی میں قائم فلاحی ادارہ جات

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن

شیخ الاسلام کی سربراہی میں قائم فلاحی ادارہ جات: منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ایک بین الاقوامی فلاحی تنظیم ہے۔ جو اس وقت پاکستان سمیت 40 سے زائد ممالک میں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی منفعت کیلئے ہر شعبہ ہائے زندگی میں مدد و تعاون فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن غربت، بے روزگاری، جہالت، محرومی، صحتِ عامہ کے مسائل سمیت قدرتی آفات اور بحرانوں سے نجات دلانے کیلئے عملی جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔ امداد باہمی کے تصور کے تحت معاشرے کے خوشحال طبقے کے ساتھ مل کر متاثرہ و بدحالی میں مبتلا طبقے کے افراد میں تعاون، اخوت، عزت و احترام اور انہیں خوشحال زندگی گزارنے کے لیے اعانت فراہم کرتی ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 17 اکتوبر 1989ء کو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ الحمدللہ دہائیوں پر محیط سفر میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیم، صحت، صاف پانی، روزگار، بھوک و افلاس کے خاتمے کیلئے فری اور رعایتی دسترخوانوں، آرفن کئیر ہومز سمیت دیگر فلاح عامہ کے میدانوں میں پوری دنیا میں نمایاں خدمات سر انجام دہے رہی ہے۔ ذیل میں اس کے چند اہم نکات ملاحظہ ہوں:

1. منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ’’تعلیم سب کیلئے‘‘ پروجیکٹ کے تحت 600 سے زائد سکولز، کالجز قائم کر چکی ہے۔ نیز ہزار ہا طلبہ و طالبات کو سٹوڈنٹ ویلفیئر بورڈ کے تحت فری اور معیاری تعلیم مہیا کر کے نو نہالِ ملت کو با اخلاق اور خود مختار شہری بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

2- Help Feed پروجیکٹ کے تحت MWF اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد اور خاندانوں کو کمیونٹی کچن، رعایتی دسترخوان، ماہانہ راشن پیکس کے ذریعے کھانے تقسیم کر چکی ہے۔ اس وقت تک جہلم، میرپور، اسلام آباد، سیالکوٹ، فیصل آباد، لاہور، گوجر خان سمیت کئی شہروں میں سید پوش کم آمدنی والے طبقہ کیلئے رعایتی دسترخوان کے بیسیوں پوائنٹس لگائے جا چکے ہیں۔ جن سے روزانہ ہزاروں افراد کو صرف 50 روپے میں معیاری کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

3. پانی زندگانی پروجیکٹ کے تحت15ہزار سے زائد واٹر پمپس، سولر پمپ، سولر ٹیوب ویلز، فلٹریش پلانٹس نصب کیے جا چکے ہیں۔ جس سے صاف پانی سے محروم لاکھوں افراد مستفید ہو رہے ہیں۔

4. منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن گزشتہ دو دہائیوں سے لاہور، کراچی، جہلم، سیالکوٹ سمیت دیگر شہروں میں آغوش آرفن کئیر ہومز کے ذریعے ہزاروں بچوں اور بچیوں کی بین الاقوامی معیار کے مطابق لائف ٹائم کفالت کی ذمہ داری بطریقِ احسن نبھا رہی ہے۔ آغوش آرفن کیئر ہومز کا دائرہ کار گجرات، میرپور(ڈڈیال) سمیت دیگر شہروں میں بھی بڑھایا جا رہا ہے۔

5. قدرتی آفات، ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے دنیا مختلف وباؤں کا شکار ہے۔ جس کے انسداد کیلئے دنیا بھر میں کوششیں جاری ہیں۔ پروفیشنل ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی زیر نگرانی پاکستان بھر میں بالعموم اور پسماندہ علاقوں میں بالخصوص میڈیکل اور آئی کیمپس، ڈسپنسریز، میڈیکل سنٹرز، ایمبولینس سروس کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں 1 لاکھ سے زائد خاندانوں کو صحت کی بنیادی سہولیات بہم پہنچائی جا چکی ہے جن کو علاج معالجہ کیلئے سرکاری ہسپتالوں تک رسائی میسر نہیں۔

6. منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اپنے قیام سے لے کر آج تک دنیا میں آنے والی ہر قدرتی آفت میں اپنے ڈونرز اور رضاکاران کے وسیع نیٹ ورک کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں سر فہرست رہی ہے۔ حالیہ سیلاب 2022ء۔ 2023ء اور اب 2024ء میں لاکھوں متاثرینِ سیلاب کو کھانا، راشن بیگز، خیمے اور ہزاروں افراد کو رہنے کیلئے گھر فراہم کر چکی ہے۔ متاثرینِ سیلاب کیلئے جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور دیگر کئی علاقوں میں گھر تعمیر کر کے حق داروں کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔

7. MWF روزگار پروجیکٹ کے تحت بے روزگار مردوں و خواتین کو Digital Skills، Skilled Based shops، سلائی سنٹرز، فوڈ کارٹس، آٹو و لوڈر رکشہ، کریانہ شاپس سمیت دیگر روزگار فراہم کر رہی ہے۔

8. منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اپنے ڈونرز کے تعاون سے سال ہا سال سے جاری Collective Marriages پروجیکٹ کے تحت پاکستان کے مختلف شہروں میں 3000 سے زائد بیٹیوں کے گھر بسا چکی ہے۔ اجتماعی شادیوں کی تقریب میں ہر بیٹی کو ضروریاتِ زندگی کا سامان بطور برائیڈل گفٹ پیش کیا جاتا ہے۔

9. منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہر سال Embrace Their Chill پروجیکٹ کے تحت موسمِ سرما کی شدت کے باعث دور دراز پہاڑی، میدانی اور دشوار گزار علاقوں میں جہاں عام طور پر رسائی ممکن نہیں ہوتی، منظم طریقے سے 2000 سے زائد، مستحق خاندانوں میں ضروریات زندگی پہنچا چکی ہے۔ اس سرد موسم میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سیکڑوں رضاکار سرد علاقوں میں ضرورت مند لوگوں کو Winter سپورٹ پیکیج کی صورت میں فیملی راشن بیگ اور کمبل فراہم کررہے ہیں۔

مذکورہ پروجیکٹس کے ساتھ ساتھ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن مستقبل میں فلاح عامہ کے کئی نئے پروجیکٹس کی منصوبہ سازی میں مصروف عمل ہے۔ یہ سب دنیا بھر میں موجود ہمارے ڈونرز اور رضاکاران کے وسیع نیٹ ورک کی وجہ سے ممکن ہورہا ہے۔ آئیں آپ بھی دکھی انسانیت کی خدمت کے اس سفر میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا ساتھ دیں۔ تا کہ ہم مل کر ایسے افرادِ معاشرہ جو کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں، ان کی زندگیاں بدلیں۔

آغوش آرفن کیئر ہوم

اکتوبر 2005ء میں ملکِ پاکستان کے شمالی علاقہ جات بالخصوص آزاد کشمیر شدید زلزلوں کی لپیٹ میں آیا جس سے لاکھوں لوگ براہِ راست متاثر ہوئے۔ ہزاروں یتیم بچے نا صرف بے سہارا ہوئے بلکہ تعلیم کی سہولت سے بھی محروم ہوگئے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خصوصی ہدایات اور ویثرن کے تحت منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اس سانحہ کے یتیم بچوں کی فلاح و بہبود اور تعلیم و تربیت کے عظیم مقصد کے پیش نظر آغوش آرفن کیئر ہوم کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی طور پر صرف کشمیر کے زلزلے سے متاثرہ بچوں کی کفالت کا ذمہ آغوش نے لیا بعد ازاں پاکستان کے دیگر علاقہ جات بشمول سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مستحق بچوں کو بھی آغوش میں داخلہ دیا گیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہمیشہ معاشرے کے کمزور اور متوسط طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں رہے ہیں۔ اسی کے پیشِ نظر یتیم بچوں کی مستقل کفالت اور تعلیم و تربیت کیلئے معاشرے کے متموّل طبقات کو آگے بڑھنے کی دعوت دی اور آغوش آرفن کیئر ہوم کی بنیاد رکھی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سال 2023ء میں آغوش آرفن کیئر ہوم کی گریجویشن تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’آغوش کے بچے ہماری اولاد ہیں جن کی بہترین تعلیم تربیت کرنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ یہ بچے ملک و قوم کا مستقبل ہیں۔ ‘‘آغوش آرفن کیئر ہوم کا مقصد معاشرے کے یتیم اور بے سہارا بچوں کی یوں کفالت اور تعلیم و تربیت کرنا ہے کہ یہ بچے کسی قسم کی احساسِ کمتری کا شکار نہ ہوں۔

آغوش آرفن کیئر ہوم میں 2005ء سے اب تک مختلف اوقات میں 1200 تک طلبہ و طالبات داخلہ لے چکے ہیں۔ اس وقت آغوش آرفن کیئر ہوم میں کل 264 بچے موجود ہیں جن میں 196 طلبہ اور 64 طالبات ہیں۔ چونکہ آغوش آرفن کیئر ہوم میں 3 سے 11 سال کی چھوٹی عمر کے بچوں کو داخلہ دیا جاتا ہے، اس لیے ایسے چھوٹے بچوں کی خصوصی دیکھ بھال کے انتظام کیلئے مدر ایریا کے نام سے ایک الگ حصہ مختص ہے۔ مدر ایریا میں ہر 8 بچوں کی تعلیم و تربیت، کھانے پینے اور صحت سمیت ہر قسم کی دیکھ بھال کیلئے ایک خاتون مختص ہے جس کو ننھے بچے ماما/ والدہ کہہ کر پکارتے ہیں۔ مدرز کی ذمہ داریوں میں چھوٹے بچوں کو صبح نماز فجر کیلئے اٹھانا، ناشتہ کروا کر سکول کیلئے تیار کرنا، لنچ کے ساتھ سکول روانہ کرنا اور غیر نصابی سرگرمیوں کا شیڈول ترتیب دینا شامل ہے۔

آغوش آرفن کیئر ہوم میں طلبہ کی رہائش اور غیر نصابی سرگرمیوں کیلئے منظم سٹیٹ آف دی آرٹ دلکش بلڈنگ ہے۔ اس میں ایکٹیویٹی ہال، گیم ایریا، بیڈ رومز، میس ہال، ضروریاتِ زندگی اور سٹیشنری کی فراہمی کے لیے سٹور روم اور ڈسپنسری موجود ہیں۔ آغوش آرفن کیئر ہوم میں طلبہ کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ طلباء کی ذہنی و فکری نشو نما کیلئے خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

آغوش آرفن کیئر ہوم ایک Education Based آرفن سینٹر ہے جہاں طلبہ و طالبات کو معیاری قیام اور کھانے کے علاوہ نرسری سے پی ایچ ڈی تک مفت معیاری تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ 2005ء سے 2012ء تک آغوش کے طلبہ منہاج ماڈل سکول میں تعلیم سے آراستہ ہوتے تھے۔ 2012ء میں آغوش کی نئی تعمیر ہونے والی بلڈنگ کے ایک حصے کو تعلیمی سرگرمیوں کیلئے مختص کر کے جدید انگلش میڈم "آغوش گرائمر ہائیر سیکنڈری اسکول" قائم کیا گیا جہاں آغوش کے تمام طلباء بہترین اساتذہ کی خصوصی نگرانی میں پرائمری، مڈل اور انٹرمیڈیٹ تک کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ کے بعد طلبہ و طالبات منہاج یونیورسٹی لاہور سے اپنی پسند کے شعبے میں گریجویشن مکمل کرتے ہیں۔

اس وقت آغوش کے تقریباً 60 طلبہ و طالبات میڈیکل، لاء، کمپیوٹر سائنسز، سوشل سائنسز اور شریعہ سمیت مختلف شعبوں میں گریجویشن کر رہے ہیں۔ آغوش کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ آغوش کے تقریباً 60 طلبہ و طالبات منہاج یونیورسٹی سے اعلیٰ ثانوی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ آغوش سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات پاکستان آرمی میں کمیشنڈ آفیسر، پاکستان نیوی، بزنس، ایجوکیشن اور آئی ٹی سمیت مختلف سرکاری و غیر سرکاری شعبوں میں نہ صرف برسرِ روزگار ہیں بلکہ قوم و ملت کیلئے اپنی خدمات بھی سر انجام دے رہے ہیں۔ آغوش آرفن کیئر ہوم کے طالبعلم کا عالمِ اسلام کی قدیم یونیورسٹی جامعہ الازہر سے فارغ التحصیل ہونا آغوش کی ترقی اور طلبہ کا ملت و اسلام کیلئے کسی فخر سے کم نہیں۔

آغوش آرفن کیئر ہوم کے زیر سایہ تعلیم و تربیت پانے والے طلبہ کو گریجویشن کے بعد آغوش آرفن کیئر ہوم سے باعزت طریقے سے رخصت کر دیا جاتا ہے تاکہ مزید مستحق بچوں کو داخلہ دیا جا سکے۔ رخصت کرنے سے پہلے تمام طلبہ و طالبات کا ایک اچھے روزگار سے منسلک ہونا یقینی بنایا جاتا ہے۔ آغوش آرفن کیئر ہوم سے اب تک 44 طلباء فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ آغوش آرفن کیئر ہوم تعلیم مکمل کرنے کے بعد طلبہ و طالبات کی شادی کا بھی انتظام کرتاہے۔ بہترین رشتہ دیکھنے سے جہیز کے انتظام اور شادی کے تمام انتظامات آغوش بااحسن طریقے سے سرانجام دیتا ہے۔

آغوش آرفن کیئر ہوم لاہور کی کامیابی کے بعد کراچی، سیالکوٹ اور جہلم میں بھی آغوش کے کیمپسز قائم کر دیے گئے ہیں جس کا دائرہ مستقبل قریب میں پاکستان کے دوسرے بڑے شیروں تک بھی پھیلایا جائے گا۔ آغوش آرفن کیئر بحمد اللہ تعالیٰ دن بہ دن ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے شیخ الاسلام کی ہدایات کی ر وشنی میں ترقی کی منازل طے کررہا ہے۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں 1994ء میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے تحت قائم کی گئی۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا قیام ایک انقلابی اقدام تھا جس کا مقصد نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانا بلکہ طلبہ کی اخلاقی، روحانی اور فکری تربیت کو بھی یقینی بنانا تھا۔ اس کا پس منظر اسلامی تعلیمات اور جدید عصری علوم کے امتزاج پر مبنی ہے، تاکہ نئی نسل کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے اپنے قیام کے بعد سے تعلیمی میدان میں جدت، شفافیت اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ یہ ادارہ تعلیم کے ذریعے قوم کی تعمیر کے مشن پر گامزن ہے اور پاکستان میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لیے نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، نہ صرف ایک معروف ماہر معاشیات ہیں بلکہ پاکستان کے سماجی اور تعلیمی میدان میں بھی منفرد مقام رکھتے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے ملک بھر میں 610 سے زائد کیمپس قائم کیے ہیں، جو شہری اور دیہی علاقوں کے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تعلیمی نظام کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے اور ہر سال طلبہ کے امتحانی نتائج 90 فیصد سے زائد کامیابی کی شرح پر مبنی ہوتے ہیں اور ہر سال پاکستان بھر کے مختلف سیکنڈری بورڈز میں نمایاں پوزیشنز بھی آتی ہیں۔

علاوہ ازیں ہر سال مستحق اور ہونہار طلبہ کو ملین روپے کی اسکالرشپ دی جاتی ہیں، جس سے تعلیمی رسائی میں اضافہ ہوتا ہے۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا تعلیمی نیٹ ورک سکولز، کالجز، تحفیظ القرآن اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ پر مشتمل ہے۔ یہ نیٹ ورک درج ذیل برانڈز کے تحت کام کرتا ہے:

1. منہاج گرامر اسکولز (MGS) : بہترین تعلیمی معیار اور کردار سازی کے لیے مشہورادارے ہیں۔

2. منہاج ماڈل اسکولز (MMS) :کم وسائل والے علاقوں میں معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

3. منہاج پبلک اسکولز (MPS) : دیہی علاقوں میں جدید تعلیمی سہولیات کے ساتھ خدمات فراہم کرتے ہیں۔

4. لارل ہوم انٹرنیشنل اسکولز (LHIS) :عالمی معیار کے نصاب کے ساتھ جدید طریق پر تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

5. منہاج کالج آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (MCMT) : ہائر سکینڈری لیول پر طلبہ و طالبات کو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

6. ٹیک زاوئڈ وکیشنل انسٹی ٹیوٹ: یہ ادارہ جات صبح اور شام کے اوقات میں نوجوانوں کو فنی اور کاروباری تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے پاکستان کے 150 سے زائد شہروں اور دیہات میں اپنے کیمپس قائم کیے ہیں۔ یہ نیٹ ورک تمام طبقات کے طلباء کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ MES کے تمام برانڈز کے سکولز میں طلبہ کی تعداد 128، 220 (ایک لاکھ اٹھائیس ہزار دو سو بیس) ہے۔ (اس میں تقریباً 53 فیصد طلباءاور 47 فیصد طالبات ہیں) جبکہ اساتذہ اور انتظامی عملہ کی تعداد 12,353 ہے۔ MES کے سکولزسےسالانہ بنیادوں پر فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی تعدادتقریباً 12,000 ہے جبکہ گذشتہ سالوں میں فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی تعداد تقریباً 220,000 ہے۔ MES کے تحت چلنے والے 85 سکولز میں تحفیظ القرآن کا شعبہ قائم ہے اورقرآن مجید باقاعدہ طور پر حفظ کرایا جاتا ہے۔ اب تک ان اداروں سے تقریباً 4500 حفاظ نکل چکے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تمام تعلیمی ادارے منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت کام کرتے ہیں۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے اپنے نصاب کی جدید تقاضوں کے مطابق تیاری "لارل پبلشرز" کے پلیٹ فارم سے کرتی ہے۔ لارل پبلشرز نے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت نصابی مواد کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ پبلشرز نہ صرف جدید تعلیمی تقاضوں کے مطابق کتب شائع کرتے ہیں بلکہ ان میں اسلامی اقدار اور اخلاقی تعلیمات کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ لارل پبلشرز نے 150 سے زائد نصابی کتب، ایکٹیویٹی گائیڈز، ورک شیٹس، کریکٹر ایجوکیشن پلان، اسکیم آف اسٹڈیز تیار کی ہیں جو طلبہ کی فکری، تعلیمی، اور اخلاقی تربیت میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ یہ نصابی مواد قومی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا جاتا ہے اور اس میں جدید تدریسی طریقے شامل کیے گئے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی معیاری تعلیم میں نئی مثالیں قائم کر رہی ہے اور ایک ایسے معاشرے کی تعمیر میں مدد فراہم کر رہی ہے جو علم، اخلاقیات اور سماجی ذمہ داری کی بنیاد پر کھڑا ہو۔ اپنی انفرادی سوچ، ماہرین تعلیم کی خدمات اور بصیرت انگیز قیادت کے ساتھ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی پاکستان کے لیے ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

منہاج یونیورسٹی لاہور

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1986ء میں لاہور میں منہاج یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔ یہ ادارہ ایک چھوٹے کیمپس سے ترقی کرتے ہوئے آج ایک مکمل، عالمی سطح پر تسلیم شدہ چارٹرڈ یونیورسٹی بن چکا ہے۔ منہاج یونیورسٹی ایک مضبوط تعلیمی ماحول فراہم کرتی ہے جو جدید تعلیم کو روایتی اقدار کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے تخلیق اور قیادت کو فروغ دیتا ہے۔ منہاج یونیورسٹی کا جدید تعمیر شدہ اسمارٹ کیمپس 162 کنال سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس میں ترک طرزِ تعمیر کا عکس لیے ہوئے جدید طرز کے شعبہ جات موجود ہیں۔ یہ اسلامی ثقافت اور ورثے کو خراج تحسین پیش کرنے کی ایک مثال ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور نے 2023-2024 کے دوران اپنے قیام کے بنیادی وژن کے مطابق طلبہ کے لیے ایک موزوں تعلیمی ماحول پیدا کرنے کے لیے متعدد سنگ میل عبور کیے۔

منہاج یونیورسٹی نے اپنے تعلیمی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے 2024ء میں کئی نئے ڈگری پروگرامز اور مختصر کورسز متعارف کروائے ہیں۔ چند نمایاں کورسز درج ذیل ہیں:

1. ٹیکس لاء

2. کارپوریٹ لاء

3. ماحولیاتی قانون

4. متبادل تنازعات کے حل کے طریقے (ADR)

5. اینیمیشن اور پروڈکشن

6. نیوز اینکرنگ

7. غذا کی منصوبہ بندی کے اصول

8. ذہنی صحت اور کونسلنگ (آن لائن)

9. گیمنگ

10. پائتھون پروگرامنگ لینگویج

11. ڈیٹا اینالٹکس اور سیمولیشنز

12. کاپی رائٹنگ ماسٹری

طلبہ کی پیشہ ورانہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درج زیل نئے ڈگری پروگرامز بھی شروع کیے گئے ہیں:

1. بی ایس فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی مینجمنٹ

2. بی ایس ڈیری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

3. پی ایچ ڈی فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

4. ایم فل بائیوٹیکنالوجی

5. پی ایچ ڈی بائیوکیمسٹری

6. بی ایس ای کامرس اینڈ فِن ٹیک

7. ایم ایس سافٹ ویئر انجینئرنگ

ابنِ سینا لائبریری اینڈ ریسورس سینٹر اپنے جدید الیکٹرانک وسائل اور مختلف موضوعات پر مبنی کتب، جرائد، اور میگزین کے وسیع ذخیرے کے لیے مشہور ہے۔ جن میں بنیادی اور جدید سائنس، انجینئرنگ، طبی علوم، نفسیات، سیاسیات، معاشیات، مینجمنٹ اور قیادت کے علاوہ کھیل، فنونِ لطیفہ، انگریزی اور اردو ادب، تعمیرات، عوامی صحت، مذہب اور خود نوشت، سوانح حیات وغیرہ جیسے موضوعات بھی شامل ہیں۔

منہاج یونیورسٹی میں 2024ء میں پاکستان کی لائبریری کی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل لائبریری اسسٹنس کے لیے ایک انسانی روبوٹ متعارف کرایا گیا۔

منہاج سینٹر فار اسٹارٹ اپس ایک متحرک اور جامع کمیونٹی ہے جہاں طلبہ اور نئے کاروباری افراد اپنے خیالات کو کامیاب کاروبار میں تبدیل کرنے کے لیے وسائل، تربیت، اور مواقع حاصل کرتے ہیں۔ سال 2024ء میں 30 سے زائد اسٹارٹ اپ آئیڈیاز کو راغب کیا اور سخت جانچ کے بعد درج ذیل کو منتخب کیا گیا، جنہوں نے نہ صرف طلبہ کو انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے بلکہ ملازمت کی تخلیق اور مہارتوں کی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوئے:

1. ISLAME

2. AQUADOR

3. CANE CRAFT

4. KYAKHANA

5. GORIDER

6. Bookkeeping Savvy

7. Green Stream Remediation Solutions

8. Bakendrop

9. GOoExplorer

منہاج یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جدید تحقیق کے فروغ اور موجودہ علمی ذخیرے میں اضافہ کرنے پر بھی بھرپور توجہ دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے یونیورسٹی نے 13 تحقیقاتی اور تربیتی مراکز قائم کیے جو عالمی سطح پر مقبول ہیں:

1. آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن

2. انٹرنیشنل سینٹر فار ریسرچ ان اسلامک اکانومکس (ORIC)

3. سنٹر فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (سی آر ڈی)

4. سنٹر آف حلال اوئرنیس، ریسرچ اینڈ ٹریننگ (سی ایچ اے آر ٹی)

5. شیخ الاسلام انسٹی ٹیوٹ آف اسپریچول اسٹڈیز (ایس آئی ایس ایس)

6. انٹرنیشنل سینٹر آف ایکسی لینس (آئی سی ای)

7. سنٹر آف ریسرچ اینڈانوویشن ان میری ٹائم افیئرز (سی آر آئی ایم اے)

8. کارپس ریسرچ سینٹر (سی آر سی)

9. حسان بن ثابت سینٹر فار ریسرچ ان نعت لٹریچر (ایچ سی آر این)

10. ڈائریکٹوریٹ آف اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ (ڈی او ڈی ایل)

11. انگلش لینگویج سینٹر (ای ایل سی) (ELC)

12. سنٹر آف اکنامک پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (سی ای پی ڈی)

13. ابنِ بطوطہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ (آئی آئی ٹی ایچ ایم)

منہاج یونیورسٹی لاہور کے تحت ایڈوانسمنٹ آفس اور ڈائریکٹوریٹ آف گلوبل لنکیجز کامیابی سے فعال ہیں، جو طلبہ کو عملی مہارت اور تجربہ فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے کیریئر کا آغاز ملازمتوں اور انٹرن شپ مواقع کے ذریعے باضابطہ طور پر کر سکیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف گلوبل لنکیجز نے بین الاقوامی اسکالرز کے آن لائن لیکچرز کا انعقاد کیا اور تھائی لینڈ، پولینڈ، آسٹریا، انڈونیشیا اور البانیہ کی معروف یونیورسٹیز کے ساتھ 11 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

ایڈوانسمنٹ آفس نے 500 سے زائد طلبہ کو انٹرن شپ اور ملازمت کے مواقع فراہم کیے اور معروف کاروباری ماہرین کے ساتھ شراکت داری میں اہم پیشرفت کی، جن میں روزی ڈاٹ پی کے، پی این وائی ٹریننگز، ریسکیو 1122، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، شعور ویلفیئر فاؤنڈیشن، ریڈ فلیگ، پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی، اپورشن ریلیف فاؤنڈیشن اور دیگر شامل ہیں۔

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز

جامعہ اسلامیہ منہاج القرا ن /کالج آف شریعہ عصر حاضر کی عظیم، علمی اور روحانی تحریک منہاج القرآن کا پہلا مرکزی تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے جس کی بنیاد 1984ء میں رکھی گئی۔ یہ ادارہ علومِ شریعہ اور عصریہ کے حسین امتزاج کا حامل تعلیمی ادارہ ہےجس میں سات سالہ شرعیہ عالم کورس کے ساتھ انٹرمیڈیٹ اور مختلف 8ڈسپلنز میں بی ایس بھی کرایا جاتا ہے۔ اس جامعہ اورکالج کو منہاج یونیورسٹی اور نظام المدارس کے Mother Institute ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ کالج ہذا میں علوم شرعیہ کےساتھ عصری علوم میں طلبہ کو ایف اے، آئی سی ایس اور بی ایس پروگرام میں اسلامک سٹڈیز، عریبک لٹریچر، اکنامکس اور اسلامک بینکنگ، اردو، آئی آر، انگلش، ایجوکیشن میں بی ایس کرنے کی option ہوتی ہے۔ اس کی فیکلٹی میں زیادہ تر اساتذہ پی ایچ ڈی اور عرب جامعات سے گریجواٹیس ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

 اس جامعہ میں سات سالہ دینی کورس ’’درسی نظامی‘‘ کے علاوہ مختلف تخصصات کا آغاز بھی ہو چکا ہے جس میں تخصص فی الفقہ والافتاء سر فہرست ہے۔ پاکستان میں تخصص فی الفقہ والافتاء کی کامیابی کے بعد بیرون ممالک شریعہ اسکالرز کے لیے 19 فروری 2024 سے یہ کورس شروع کر دیا ہے جس میں 15 سکالرزرجسٹرڈ ہیں۔

کالج ہذا میں ایم فل/پی ایچ ڈی ڈیپارٹمنٹ کا آغاز 2006 میں ہوا۔ اب تک 750 سے زائدسکالرزایم فل اسلامیات وعربی کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔ پی ایچ ڈی میں 17 سکالرز ڈگری لے چکے ہیں، جبکہ 48 سکالرز ریسرچ ورک کر رہے ہیں۔

سکالرشپ پربیرون ممالک میں جانے والے سکالرز میں سے تین طلباء نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

ایچ ای سی کے معیار کے مطابق کالج ہذ ا میں العرفان کے نام سےششماہی ریسرچ جرنل کا بھی آغاز کیا گیا جس کے 18 شمارے چھپ چکے ہیں اور 2020 سے ایچ ای سی سے Yکیٹگری میں منظور شدہ ہے۔

وقت کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعے بیرون ملک دین کی تعلیم کے لیےکالج ہذا میں ای لرننگ کے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہےاور بحمداللہ تعالیٰ 30 سے زائد ممالک کے بچے ای لرننگ کے ذریعے دینی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 2010 سے شعبہ ای لرننگ کا اغازہوا۔ ای لرننگ میں اساتذہ کرام کی کل تعداد 35 ہے۔ جس میں 15 ایم فل ڈگری ہولڈر اور 20 بی ایس ڈگری ہولڈز ہیں۔ 2010ء سے اب تک مختلف مما لک کے 4500 سے زائد طلبہ نے مختلف کورسز میں تعلیم حاصل کی۔ اس وقت شعبہ ای لرننگ میں طلباء کی تعداد 320 ہے۔

منہاج کالج برائے خواتین

الحمد لله منہاج کا لج برائے خواتين گذشتہ تين دهائيوں سے شيخ الاسلام مدظلہ العالی کے تعلیمی وژن کے مطابق دخترانِ وطن کی تعليم و تربيت ميں مصروف عمل ہے۔ اداره ہذا ميں اس وقت انٹرميڈيٹ، بی ايس اور ايم فل کی سطح پر 600 سے زائد طالبات جبکہ ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ کے ذريعے 280 طالبات زير تعليم ہیں۔ کالج ميں ايف اے، ای سی ايس، بی ايس انگلش، بی ايس اسلاميات، بی ايس ايجوکيشن، بی ايس اسلامک بينکنگ اينڈ فنانس کے ساتھ ساتھ علوم شریعہ (الشھادۃ الثانویہ، الشھادۃ العالیہ، الشھادۃ العالمیہ)اور ايم فل اسلامک سٹڈيز کے پروگرام جاری ہیں۔ اداره ہذا ميں فی ميل ٹيوٹرز پر مشتمل ای لرننگ پروگرام بھی ہے جس ميں اس وقت 280 سے زائد طالبات زير تعليم ہیں۔ طالبات کي تعليم کے ساتھ تربیتی امور کی مکمل نگرانی کی جاتی ہے۔ نماز تہجد، محفل ذکر و نعت، شب بیداری، حلقات صحبت، کونسلنگ ليکچرز اور تربیتی اعتکاف کے معمولات حسب سابق جاری و ساری ہیں۔

منہاج کالج فار ویمن خانیوال

منہاج کالج فار ویمن خانیوال، مرکز کی طرف سے جنوبی پنجاب میں ایک شاندار تعلیمی منصوبہ ہے جو مستقبل قریب میں منہاج کالج فار ویمن لاہور کی طرز پر علاقہ بھر کی طالبات کی علمی اور فکری پیاس بجھانے کا عظیم الشان مرکز علم ثابت ہوگا۔ اس میں F.A, FSc اور ICS کی کلاسز کا آغاز 2023ء سے ہوچکا ہے۔

منہاج انسٹیٹیوٹ برائے قرأت و تحفیظ القرآن

شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دنیا بھر میں قائم کردہ سیکڑوں ادارے خدمتِ دین و انسانیت کے لئے شبانہ روز مصروفِ عمل ہیں۔ منہاج انسٹیٹیو ٹ برائے قرا ءت و تحفیظ القرآن ٹاؤن شپ لاہور ان ہی میں سے ایک ہے۔ یہ ادارہ 1994ء میں قائم ہوا اور اب تک ہزاروں طلبہ قرآن مجید حفظ کر چکے ہیں اور اس وقت سیکڑوں طلبہ قرآن مجید حفظ کرنے کے ساتھ ساتھ سکول کی تعلیم بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ادارہ گزشتہ 30 سال سے قرآن مجید حفظ کرانے کے بابرکت اور مقدس فریضے کو جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ اپنے بہترین نظم و نسق کی وجہ سے دیگر اداروں سے یکسر مختلف اور منفرد ہے۔ کیونکہ اس میں حفظ القرآن کے ساتھ ساتھ مڈل تک سکول کی تعلیم، طلبہ کی اخلاقی تربیت، کردار سازی اور آداب زندگی کی آگاہی کے لیے اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس میں درج ذیل شعبہ جات ہیں:

1. ناظرہ قرآن

2. حفظ القرآن

3. سکول(6th تا 8th)

4. تجوید قراءت دو سالہ کورس (سکول نہم +دہم)

5. ترجمۃالقرآن کورس (بذریعہ ملٹی میڈیا)